جامعہ کراچی میں چینی زبان کی تعلیم دینے والے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کو نشانہ بنایاگیا ،گیٹ پر خاتون بمبار نے عین اس وقت خود کو دھماکے سے اڑالیا جب چینی اساتذہ کی وین اندر داخل ہو رہی تھی۔ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے ذمہ داری قبول کرلی
EPAPER
Updated: April 27, 2022, 1:05 AM IST | karachi
جامعہ کراچی میں چینی زبان کی تعلیم دینے والے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کو نشانہ بنایاگیا ،گیٹ پر خاتون بمبار نے عین اس وقت خود کو دھماکے سے اڑالیا جب چینی اساتذہ کی وین اندر داخل ہو رہی تھی۔ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے ذمہ داری قبول کرلی
کراچی یونیورسٹی میں چینی اساتذہ کی وین پر خودکش حملے میں۳؍ چینی اساتذہ سمیت۴؍ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ جامعہ کراچی میں چینی زبان کی تعلیم دینے والے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے گیٹ پر خاتون بمبار نے عین اس وقت خود کو دھماکے سے اڑالیا جب چینی اساتذہ کی وین اندر داخل ہونے والی تھی۔دھماکہ اتنا طاقتور تھا کہ اس کی آواز دور تک سنائی دی، قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ دریں اثنا ء پاکستان کےو زیر اعظم شبہاز شریف نے اس حملے کی مذمت کی ۔
لا شوں اور زخمیوں کو اسپتال پہنچایا گیا
مقامی میڈیار پورٹس کے مطابق دھماکے کی اطلاع ملتے ہی، رینجرز، پولیس، فائر بریگیڈ اور دیگر امدادی ادارے جائے وقوعہ پہنچے جنہوں نے لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔دھماکے کے سبب وین میں آگ لگ گئی۔
دھماکہ خود کش ہےلیکن حتمی رپو رٹ کا انتظار
اسی دوران انچارج سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب نے بتایا کہ دھماکہ خود کش ہے جس کی ذمہ داری بلوچ علاحدگی پسند تنظیم نے قبول کی ہے، حملہ آور نے بارودی مادہ ایک بیگ میں رکھا ہوا تھا جو اس نے اپنی کمر پر پہنا تھا۔ایس پی گلشن اقبال نے کہا ہے کہ متاثرہ گاڑی پر بال بیرنگ کے نشانات ملے ہیں۔کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے بتایا کہ ابتدائی طور پر دھماکہ خودکش لگتا ہے جس میں برقع پوش خاتون ملوث ہوسکتی ہے لیکن حتمی رپورٹ تفتیش کے بعد سامنے آئے گا۔
عینی شاہدین کا کیاکہنا ہے ؟
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ وین جیسے ہی کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ پہنچی تو اس میں دھماکہ ہوا اور وین کے آگے گاڑی میں چلنے والی ۳؍ رینجرز اہلکار بھی دور جاگرے اور زخمی ہوگئے۔ امکان ہے کہ گاڑی کے پاس پارک کی گئی بائیک میں دھماکہ خیز مادہ نصب کیا گیا ہو۔ اسی دوران جامعہ کراچی کے رجسٹرار نے بتایا کہ دھماکے میں ۳؍ چینی اساتذہ اور وین ڈرائیور کے ہلاک ہوگئے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا بیان ؕ
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے جامعہ کراچی کے اندر وین دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر رنج وغم اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو فون کیا اور ان سے دھماکے کی تفصیل دریافت کی۔ ان کے مطابق دھماکے میں ملوث افراد کو پکڑنے کی پوری کوشش کی جارہی ہے۔
سندھ کے وزیراعلیٰ کی چینی قونصل جنرل سے ملاقات
حملے کے بعد سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے چینی قونصل جنرل سے ملاقات کی ہے اور انہیں وین دھماکے کی تفصیل بتائی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے دھماکے کے نتیجے میں تین چینی شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا اور واقعے کی مکمل تحقیقات کا وعدہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دھماکے میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔ کچھ سازشی عناصر کو پاکستان اور چین کی شراکت داری پسند نہیں ہے، اس قسم کی سوچ اور کرداروں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹاجائے گا۔