Inquilab Logo

کے ای ایم اسپتال میں کووڈ ۔۱۹ کی میت ۸؍ گھنٹہ اسپتال میں پڑی رہی

Updated: June 08, 2020, 10:43 AM IST | Kazim Shaikh | Parel

گوونڈی کی خاتون کو پتھری کے علاج کیلئے اسپتال لایا گیا تھا جہاںاسپتال کی مبینہ لاپروائی سے کورونا سے متاثر ہوکر انتقال کرگئی ، شوہر کا الزام ہے کہ اسپتال میں لاش برہنہ حالت میں پڑی رہی ، دوسرے دن بغیر غسل اور نماز جنازہ کے تدفین کی گئی

KEM Hospital - Pic : Inquilab
کے ای ایم اسپتال ۔ تصویر : انقلاب

کے ای ایم میونسپل  اسپتال کی مبینہ لاپروائی کے نتیجے میں گوونڈی میں رہنے والی ۴۰؍ سالہ کورونا متاثر  خاتون کی لاش ۸؍ گھنٹے تک برہنہ حالت میں پڑی رہی ۔ خاتون کے اہل خانہ نے  اسپتال انتظامیہ پر  علاج میں لاپروائی  کا الزام لگاتے ہوئے اس کی شکایت کی ہے ۔   شکایت ملنے پر کارپوریٹر اور ایم ایل اے رئیس شیخ نے اس سلسلے میں بی ایم سی کے ہیڈ آفس میں متعلقہ حکام سے ملاقات کر کے شکایت کی اور اس سلسلے میں ایک خط لکھ کر انکوائری کرکے اسپتال کے ڈین کے خلاف سخت سے سخت  کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔ 
 گوونڈی کے شیواجی نگر علاقے میں رہنے والے ایک شخص نے نمائندۂ انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بیوی زرینہ ( نام تبدیل کیا گیا ہے ) کی کمرمیں ۱۵؍ دن پہلے  درد ہورہا تھا ۔جانچ کے بعد بتایا گیا کہ انہیں پتھری کی شکایت ہے ۔ اس کے بعد بیوی کو علاج کیلئے کے ای ایم  اسپتال لے جایا گیا۔ کے ای ایم اسپتال کے نئی بلڈنگ وارڈ نمبر ۳۲؍ میں  ۶؍دن رکھ کر علاج کیا گیا۔   اس کے بعد بتایا گیا کہ زرینہ کورونا سے بھی متاثر ہے ۔ اس لئے اسے کے ای ایم اسپتال کی پرانی بلڈنگ کے وارڈ نمبر ۱۲؍ میں منتقل کردیا گیا   جہاں کورونا کے   متعدد مریضوں کا علاج چل رہا تھا ۔ 
  شوہر نے مزید کہا کہ اس کے بعد سے میری ملاقات بیوی سے نہیں ہوسکی ۔ البتہ اس وارڈ میں علاج کرانے والی  ایک خاتون کے موبائل فون پر بیوی کے بارے میں کچھ خیریت مل جاتی تھی۔  ۲؍ جون کو اس خاتون نے بتایا کہ اس کی بیوی کئی گھنٹے سے  بستر پر  پڑی ہے اور اس کے جسم سے شلوار غائب ہے ۔ اس نے بیوی کی تصویر اور ویڈیو اپنے موبائل فون میں ریکارڈ کرکے ہمارے پاس بھیج دیا۔شوہر کا الزام ہے کہ پوچھ تاچھ کے دوران پتہ چلا کہ ان کی بیوی کا انتقال  ۲؍ جون کی شام میں تقریباً ساڑھے ۶؍بجے  ہوا تھا اور اس کی لاش ۳؍ جون کو ۱۲؍ بجے دوپہر کو دی گئی ۔ اس دوران ۸ ؍ گھنٹے تک بیوی کے بدن پر شلوار نہیں تھی ۔ تعجب خیز بات  یہ ہے کہ اس  وارڈ میں مردوں کی تعداد اچھی خاصی تھی  اور مرد آتے جاتے تھے اس دوران بیوی کی لاش اگر لاوارث سمجھی  گئی تھی تو بھی اسپتال کے ضابطہ کے مطابق اس پر ایک چادر توڈالی جاسکتی تھی ۔
  شوہر نے کہا کہ لاش ملنے کے بعد اسپتال سے رفیع نگر قبرستان لائی گئی اورقبرستان میں بھی بغیر کسی غسل اور نماز جنازہ کے دفن کردیا گیا ۔  بقول شوہر اس سلسلے میں رکن اسمبلی رئیس شیخ  اور کے ای ایم اسپتال انتظامیہ کو ویڈیو  دے کر شکایت کی گئی ہے اور اس معاملے میں تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ 
 ناگپاڑہ علاقے کے کارپوریٹر اور بھیونڈی کے  ایم ایل اے رئیس شیخ   نے کہا کہ خاتون کا ویڈیو دیکھ کر تعجب ہوا اور اس کی شکایت میں نے خود بی ایم سی کے ہیڈ آفس میں جاکر متعلقہ افسران سے کی  ہے ۔ اس کے علاوہ میں نے تحریری طور پرکے ای ایم اسپتال میں ہونے والی متعدد لاپروائی کا ذکر کرتے ہوئے ڈین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔انقلاب نے بھی کے ای ایم اسپتال کے ڈین ہیمنت دیشمکھ سے گفتگو کرنے کی کوشش کی گئی لیکن انھوںنے فون ریسیو نہیں کیا ۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK