Inquilab Logo

خواجہ یونس معاملہ: ۴؍ملزمین کی بحالی کیخلاف ابو عاصم اوررئیس شیخ کی شرد پوار سے ملاقات

Updated: June 14, 2020, 8:29 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

سنیچر کو اراکین اسمبلی ابو عاصم اعظمی اور رئیس شیخ نےرکن پارلیمان سنجے راؤت کے ساتھ این سی پی سربراہ شرد پوار سے ملاقات کی اور انہیں خواجہ یونس قتل کیس معاملےمیں ملوث ۴؍پولیس افسران کو ڈیوٹی پر بحال کئے جانےپرناراضگی ظاہر کی۔

Sharad Pawar - Pic : INN
شرد پوار ۔ تصویر : آئی این این

سنیچر کو اراکین اسمبلی ابو عاصم اعظمی اور رئیس شیخ نےرکن پارلیمان سنجے راؤت کے ساتھ این سی پی سربراہ شرد پوار سے ملاقات کی اور انہیں  خواجہ یونس قتل کیس معاملےمیں ملوث ۴؍پولیس افسران کو ڈیوٹی پر بحال کئے جانےپرناراضگی ظاہر کی۔یہ ملاقات شردپوارکے ممبئی میں واقع بنگلہ سلورا وک پرکی گئی۔اس موقع پر بھیونڈی اور گوونڈی کے مسائل پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا اور ان تمام موضوعات پرشرد پوارسے مداخلت کرنے اور انصاف دلانے کی درخواست کی گئی ۔
 اس سلسلے میں مہاراشٹر کے سماجوادی پارٹی کے صدر اورگوونڈی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی سے رابطہ قائم کرنےپرانہوںنے بتایا کہ’’ خواجہ یونس کے معاملے میں پہلےکی سرکاروںنےکئی غلطیاں کی ہیں۔۱۴؍ لوگوں پر معاملہ درج کیاگیا تھا اور چارج شیٹ دائر کی گئی تھی لیکن حکومت نےصرف ۴؍پولیس اہلکاروں کےخلاف مقدمہ  چلانے کی اجازت دی۔اس وقت کے سرکاری وکیل  ( پبلک پروسیکیوٹر)نےجب یہ کہاکہ۱۴؍ اہلکاروں کے خلاف کیس درج ہے تو سبھی ۱۴؍ کے خلاف کیس چلنا چاہئےتو انہیں سرکاری وکیل کوعہدے سے ہٹا دیاگیاتھا اور یہ عذر پیش کیاگیاتھاکہ اور اہلکاروں کے خلاف ثبوت نہیں ہےاسلئے صرف ۴؍ کے خلاف ہی کیس چلے گا۔ یہ ۴؍ ملازمین بھی وہ ہیں جنہوں نےثبوت مٹانے کا کام کیا تھا۔ ابھی عدالت میں معاملہ زیر سماعت ہے اس کے باوجود ان ۴؍ پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹی پر بحال کر دیاگیا ہے۔اتنا ہی بلکہ ایک ملزم کو ممبئی کرائم برانچ کاانچارج بنا دیا گیا ہے۔ ان کی بحالی کے لئے موجودہ ۲؍ افسران کو کرائم برانچ سے ہٹا دیا گیا ہے ۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ ایک تو مسلم نوجوان کا قتل کیا گیا اور اس معاملے میں ملوث افراد کو سزا دینے کے بجائے انہیں تحفہ اور ترقی دی جارہی ہے۔خواجہ یونس کی والدہ پریشان ہیں اورسپریم کورٹ میں کیس داخل کیا گیا ہے کہ قتل میں ملوث سبھی ۱۴؍پولیس اہلکاروں کے خلاف کیس درج کیا جائے اس کے باوجود ملز م افسران کو ڈیوٹی پر بحال کرنا افسوسناک ہے۔ہمارے ان اعتراضات سے این سی پی سربراہ نےبھی اتفاق ظاہر کیا اور انہوںنے مداخلت کرنے اور انصاف دلانے کا یقین دلایا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK