تنظیمیں سروے کے ساتھ اپنے بجٹ کے لحاظ سے بازآبادکاری کا منصوبہ بھی بنارہی ہیں،دستاویزات کے تعلق سے بھی مدد کی جائے گی
EPAPER
Updated: August 06, 2021, 7:47 AM IST | Mumbai
تنظیمیں سروے کے ساتھ اپنے بجٹ کے لحاظ سے بازآبادکاری کا منصوبہ بھی بنارہی ہیں،دستاویزات کے تعلق سے بھی مدد کی جائے گی
کن کے تباہ کن سیلاب سے متاثر ہونے والوں کی راحت رسانی کے ساتھ اب جماعت اسلامی، جمعیت اہل حدیث، دونوں جمعیۃ علماء مہاراشٹر، ایس آئی او، امن کمیٹی، ممبئی جامع مسجد، بی ہیومن، دعوت اسلامی، سنی دعوت اسلامی، تبلیغی جماعت، رضا اکیڈمی اور سنی جمعیۃ العلماء اور جیسی تنظیموں کی جانب سے اپنےطور اور متاثرہ علاقوں کے مقامی ذمہ داران اور انجمنوں کے اشتراک سے سروے کا کام شروع کیا گیا ہے تاکہ متاثرین کی بازآبادکاری کیلئے جو بھی ممکن ہو، کیا جائے۔اس تعلق سے ملی تنظیموں کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ وہ مقامی لوگوں کے رابطے میں ہیں اور کچھ تنظیموں کی ٹیمیں اپنے طور پر راحت رسانی اور از خود سروے کررہی ہیں بلکہ کسی حد تک ان کےسروے کا کام پورا بھی ہوگیا ہے۔ اس کے بعد ان کی بازآبادکاری کے لئے بجٹ بنایا جائے گا اور پھر باضابطہ بازآبادکاری شروع کی جائے گی۔ حکومت کی جانب سے بھی پوری مدد اور بازآبادکاری کا اعلان کیا گیا ہے۔اس کیلئے ضروری ہے کہ سروے میں کوئی چیز چھوٹنے نہ پائے کیونکہ اسی اعتبار سے متاثر ہونے والے کے نقصان کا اندازہ لگایا جائے گااور اسی بنیاد پر اس کی مدد ہوگی۔ اس لئے سروے میں مکمل معلومات دیناضروری ہے۔
ضروری دستاویزات کیلئے بھی مدد کی جائے گی
دریں اثناء یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ بہت سے لوگوں کے کاغذات اور پاسپورٹ خراب ہوگئے ہیں ۔ انہیں ڈپلیکیٹ پاسپورٹ یا دیگر کاغذات بنوانے کے لئےبھی سروے شروع کیا گیا ہے اور اس کے لئے باقاعدہ گوگل فارم جاری کیا گیا ہے۔ ایسے لوگوں کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ چونکہ یہ کام دستاویزات سے متعلق ہے اس لئے لوگوں کی مکمل رہنمائی کی جائے اور لوگوں کو رابطے کا نمبر دیا جائے تاکہ ان کی مکمل اور صحیح رہنمائی ہو اور کاغذات بنوانے یا فراہم کروانے میں انہیں آسانی ہو۔
سنی بڑی مسجد مدن پورہ سے امدادی اشیاء پہنچائی گئیں
سیلاب متاثرین کی راحت رسانی میںتمام ملی تنظیموں اور جماعتوں نے حصہ لیا اور اب بھی مسلسل کوشاں ہیں، جس کی ستائش کی جارہی ہے۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی سنی بڑی مسجد مدن پورہ سے بھی ضروری اشیاء اور تقریبا ساڑھے ۵؍ لاکھ روپے نقد متاثرین تک مقامی علماء اور خطیب وامام مفتی زبیر احمد اور ممبئی سے ان کے ہمراہ روانہ ہونے والے وفد کے توسط سے کوکن کے الگ الگ علاقوںمیں پہنچائے گئے۔