Inquilab Logo

’ کوشیاری کواستعفیٰ دے کر گاؤں چلے جانا چاہئے‘

Updated: November 29, 2022, 10:54 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

گورنر کے استعفے کی بازگشت ، سابق کابینی وزیر جتیندر اوہاڑ کی شدید تنقید، کہا : کوشیاریپہلے ایسے گورنر ہیں جن سے عوام پریشان ہے

Jitendra Ohar criticized Governor Bhagat Singh Koshyari by releasing a video.
جتیندر اوہاڑ نے ویڈیوجاری کرکے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے مسلسل خبروں میں رہتےہیں۔گورنر کوشیاری مہاتما پھلے، ساوتری بائی پھلے اور اب چھترپتی شیواجی مہاراج کے بارے میں متنازع بیانات دینے کے لئے سرخیوں میں تھے۔ اس لئے گورنر کوشیاری کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا گیا اور ان کے خلاف مہاراشٹر بند کرنے کی بھی دھمکی دی گئی۔ اب یہ بازگشت ہو رہی ہے کہ بھگت سنگھ کوشیاری نے اپنے عہدے سے فارغ ہونے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ کوشیاری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے اور کسی قریبی شخص کے پاس اپنی ریاست واپس جانے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ اسی سلسلے میں سابق کابینی وزیر اور رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے کہا ہے کہ مہاراشٹر کے عوام بھی ان سے عاجز آچکے ہیں لہٰذا انہیں صدر جمہوریہ کو اپنا استعفیٰ سونپ دینا چاہیے اور اپنے گاؤں چلے جانا چاہئے۔ اسی دوران راج بھون نے گورنر کے استعفیٰ دینے کی خبروں کی تردید کی ہے۔
  اس سلسلے میں جتیندر اوہاڑ نے ایک  منٹ اور ۱۹؍ سیکنڈر کا ویڈیو جاری کیا ہے جس میں انہوںنے کہا  کہ ’’ یہ پتہ چلا ہے کہ گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا من بنایا ہے۔ میرا یہ کہناہے کہ آپ کس کا انتظار کر رہے ہیں۔ صدر جمہوریہ کو استعفیٰ  دیجئے اور فوراً ہوائی جہاز میں سوار ہو کر اپنے گاؤں روانہ ہو جایئے۔ منترالیہ کے متعلقہ ملازمین آپ کا سامان پیک کر دیں گے ۔‘‘
 انہوں نے مزید کہا کہ’’تمہارے ( گورنر)     کے خلاف عوام میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ ہندوستان کی تاریخ کے ۶۰ ۔۷۰؍ برسوں میں کسی گورنر کے خلاف عوام میں اتنی ناراضگی پائی گئی ہےجتنی کوشیاری کیخلاف ہے۔اتنی  نفرت کسی اور گورنر کے تئیں نہیںدیکھی گئی جتنی کوشیاری کے تئیں دیکھی جارہی ہیں۔ آپ  اس عہدے سے دست بردار ہو جاؤ یہی مہاراشٹر کےعوام کی تمنا ہے۔‘‘جتیندر اوہاڑ نے اپنے تاثرات دیتے ہوئے کہا کہ ’’ گورنر کے بیان کی مذمت کرنے والا مَیں پہلا شخص تھا۔ گورنر اب بوڑھے ہو چکے ہیں لیکن ان کی عقل ابھی ساتویں آٹھویں سال میں ہے۔ انہوں نے مہاتما جیوتی با پھلے اور ساوتری بائی پھلے کے بارے میں جو بیان دیا ہے اس کی اتنی عظیم شخصیت سے توقع نہیں تھی۔ انہوں نے جس طرح شیواجی مہاراج کے بارے میں بات کی، مہاراشٹر اسے کبھی برداشت نہیں کر سکتا۔‘‘
 انہوںنے مزید کہا کہ ’’ عوام میں پائی جانے والی ناراضگی کودیکھتے ہوئے مہاوکاس اگھاڑی کو سیاسی  اختلافات کو ایک طرف رکھ کر اور لوگوں کے غصے کو دیکھتے ہوئےکر ’مہاراشٹرا بند‘ کا فیصلہ لینا پڑے گا۔ اس سلسلے میں مَیں خود شرد پوار سے درخواست کرنے جا رہا ہوں۔ کیونکہ یہ موضوع چھوڑنے کے قابل نہیں ہے۔ ہر پانچ سات سال بعد آپ شیواجی مہاراج کے بارے میں کوئی نہ کوئی موضوع سامنے لاتے ہیں، ان کی شخصیت کے بارے میں شکوک پیدا کرتے ہیں، اس کے بارے میں سوچنا ضروری ہے۔‘‘
راج ٹھاکرے پر بھی تنقید
 اس دوران انہوں نے راج ٹھاکرے پر بھی تنقید کی۔ راج ٹھاکرے نے اتوار کو ایک میٹنگ میں بات کرتے ہوئے یہ بیان دیا تھا کہ سیاسی لیڈروں کو عظیم آدمیوں کو بدنام کرنا بند کرنا چاہیے۔ اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے جتیندر اوہاڑ نے کہاکہ ’’ہر ہر مہادیو فلم  میں شیواجی کی تاریخ کو مسخ کرکے دکھایا گیا ہے۔ اس وجہ سے مجھے کچھ لوگوں سے امیدیں تھیں۔ راج ٹھاکرے نے اس فلم کو اپنی آواز دی جس میں ایک طرف کہا گیا کہ لیجنڈز کے بارے میں کچھ نہ کہنا اور دوسری طرف تاریخ کو مسخ کر دیا۔ اس فلم میں کیا ہے؟ کیا راج ٹھاکرے کو اس کا علم نہیں تھا؟ حالانکہ ان کے لوگ مفت میں فلم دکھا رہے تھے۔ راج ٹھاکرے کو اس پر قائم رہنا چاہئے جو انہوں نے کل کہا تھا۔ لیکن فلموں کیلئے الگ کردار، ڈراموں کیلئے الگ، کتابوں کیلئے الگ اور تقریر کیلئےالگ کردار ، ایک ساتھ ۴؍کردار ادا نہیں کرنا چاہئے۔‘‘
  واضح رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ ادھوٹھاکرے نے بھی گورنر کےذ ریعے چھتر پتی شیواجی مہاراج اور اسی طرح مہاراشٹر کی عظیم شخصیات کی توہین کی مذمت میں مہاراشٹر بند کی  دھمکی دی تھی۔ انہوں نے کہاتھا کہ اگر گورنر متنازع بیان دینے پر معافی نہیںمانگتے تو مہاراشٹر بند کیاجائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK