زخمیوں کو علاج کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی ۔ پولیس نے حادثاتی معاملہ درج کرلیا اورمزیدتفتیش کررہی ہے
EPAPER
Updated: November 24, 2020, 11:16 AM IST | Kazim Shaikh | Kurla
زخمیوں کو علاج کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی ۔ پولیس نے حادثاتی معاملہ درج کرلیا اورمزیدتفتیش کررہی ہے
یہاں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے نئے بیت الخلاء کی تعمیر کے لئے توڑے جانے والے پرانے عوامی بیت الخلاءکی ایک دیوار اچانک منہدم ہوگئی جس کی زد میں آکر۵۵؍ سالہ خاتون کی ملبے میں دب کر موت ہوگئی جبکہ حادثے میںزخمیوں ہونے والے ۳؍ افراد کو علاج کے بعد گھر جانےکی اجازت دے دی گئی ۔ فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے خاتون کوملبہ سے نکال کر اسپتال بھیجا تھا۔ پولیس نے اس تعلق سے حادثاتی معاملہ درج کرلیا اور مزید تفتیش کررہی ہے ۔
کرلا مغرب میں ایل بی ایس مارگ پر واقع ناز ہوٹل کے پیچھے نوپاڑہ بابو وڈاری چال میں ایک عوامی بیت الخلاء تھا ۔ بی ایم سی کے ذریعہ کئی بار اس کی مرمت بھی کرائی گئی تھی ۔ فی الحال اس کی حالت خستہ ہوگئی تھی ۔ اسی وجہ سے اسے منہدم کرکے دوبارہ تعمیر کیا جانا تھا ۔ جائے وقوع کے قریب رہنے والے مکینوں نے بتایا کہ بیت الخلاءکو نئے سرے سے بنانے کیلئے مردوں کے بیت الخلاء کو بند کردیا گیا تھا جبکہ کچھ معمر اورمریض خواتین کیلئے ۲؍ بیت الخلاء میں جانے کی اجازت تھی ۔ مردوں اور عورتوں کے بیت الخلاءکے درمیان ایک دیوار کو منہدم کرنے کیلئے کافی حد تک توڑدیا گیا تھا ۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ پیر کی صبح ۷؍بجے قریب میں رہنے والی دروپدی پرشورام راؤلے (۵۵) بیت الخلاءکیلئے جارہی تھی ۔ اسی دوران انھوں نے دیوار کا سہارا لیا اوروہ اچانک گر گئی ۔ دیوار کا سارا ملبہ دروپدی کے اوپر گر پڑا اور وہ اس کے نیچے دب کر ہلاک ہوگئیں ۔ اس کے علاوہ رتیکا کوراڈے اور دیگر ۲؍ خواتین بھی اس حادثہ زخمی ہوگئیں جنہیں علاج کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی ۔
ایک مقامی شخص نے بتایا کہ حادثے کے خبر ملتے ہی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جائے وقوع پر پہنچ گئی تھیں لیکن بیت الخلاء اتنی تنگ گلیوں کے درمیان تھا کہ انھیں خاتون کی لاش ملبے سے نکالنے میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مقامی نوجوانوں کی مدد سے فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے ملبے میں دبےلوہے کی سلاخوں کو کاٹ کر دروپدی کو باہر نکالا ۔ اسے راجا واڑی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے داخلے سے قبل ہی مردہ قرار دے دیا ۔ ایک پڑوسی نے بتایا کہ خاتون کے شوہر کا ۴؍ سال پہلے انتقال ہوچکا ہے ۔ اس کی بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے ۔ دروپدی ہی کام کاج کرکے اپنے بچوں کی پرورش کرتی تھی ۔ حادثے کےبعد اس کے اہل خانہ صدمے سےنڈھال ہیں ۔
پولیس نے اس تعلق سے حادثاتی معاملہ درج کرتے ہوئے یہ معلوم کرنےکی کوشش شروع کردی ہے کہ اس حادثے میں کنٹریکٹر کی کوئی لاپروائی تو نہیں ہے۔