Inquilab Logo

کرلا :پائپ روڈ مسجد کے سامنے کھودے گئے گڑھے سےمقامی افراد کو دقتیں

Updated: July 05, 2022, 9:43 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

’مائیکرو سیوریج سسٹم ‘ کے تحت کئے جانے والے کام میں غیرمعمولی تاخیر ۔اس گڑھے کوبی ایم سی نے گھیرتودیا ہے لیکن وہاں سے گزرنے میں لوگوں کو سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ میونسپل انجینئر کے مطابق بارش میں دشواری کے پیش نظر گڑھا بند کردیا جائے گا اور مانسون کے بعداس پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی

From this picture one can guess how much trouble the locals must have been having due to the pit dug in front of the Pipe Road Mosque.
اس تصویر سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پائپ روڈ مسجد کے سامنے کھودے گئے گڑھے کی وجہ سے مقامی افراد کو کس قدر دشواری ہورہی ہوگی ۔ (تصویر: انقلاب)

یہاں    پائپ روڈ مرکز مسجد  اور کرلا نرسنگ ہوم کے سامنے تقریباً ۶؍  ماہ قبل سے گندے پانی کی نکاسی کیلئے    ’مائیکرو سیوریج سسٹم ‘ کے کام کے تحت  بڑے  بڑے گڑھے کھودے گئے ہیں  ۔تاہم ان گڑھوں کی وجہ سے مقامی افراد جن میںطلبہ ، خواتین اور معمر افرادشامل ہیں ، کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ خاص طورپر مصلیان کو جمعہ کی نماز کیلئے زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔  ان گڑھوں کی وجہ سے آس پاس کے علاقوں میں اس قدر ٹریفک جام رہتا ہے کہ گاڑیوںکی آمدورفت  اور راہ گیروں کو پیدل چلنا مشکل ہوگیا ہے ۔
  پائپ روڈ کے قریب مقیم محتشم اکبر نے  نمائندۂ انقلاب کوبتایا کہ مرکز مسجد اورکرلا نرسنگ ہوم کے سامنے سیوریج لائن ڈالنے کیلئے گزشتہ سال  ۲؍  بڑے گڑھے کھودے گئے تھے لیکن  ۶ ؍ ماہ سے زائد ہوجانے کے بعد بھی یہ کام مکمل نہیں ہوسکا ہے۔  اس کی وجہ سے نہ صرف راہگیروں بلکہ اسکول آنے جانے والے چھوٹے چھوٹے بچوں ،  خواتین  اور معمرافراد کےعلاوہ حاملہ خواتین، مریضوں اور گاڑیوں کو گزرنے میں کافی پریشانی ہورہی ہے ۔اسکول کے اوقات میں آٹورکشا ، اسکول بسیں اور موٹر سائیکلوں کی وجہ سے افراتفری کا ماحول  رہتا ہے ۔
    آصف سہیل نامی  مقامی شخص نے شکایت کی کہ ان  گڑھوں کی وجہ سے  اور مسجد کے سامنے کھڑی کی گئی غیر قانونی پارکنگ کے سبب  مسجد کے مصلیان اورخاص طور سے جمعہ کی نماز کے بعد ہونے والی بھیڑ بھاڑ سے  لوگوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ مسجد کے دونوں جانب سڑک کے موڑ پر کھودے گئے گڑھے اور مرکز مسجد کے سامنے سڑک کے آدھے حصوں پر پھل فروشوں کے قبضے سے ٹریفک جام رہتا ہے نیز  ٹھاکر رگھو راج سنگھ مارگ ، نورجہاں سیکنڈ اور شمع بلڈنگ کی طرف  لاوارث گاڑیوں سے لوگوں کوپریشانی ہورہی ہے ۔یہ گاڑیاں  برسوں سے یونہی پڑی ہیں اورانہیں ہٹایا بھی نہیں جارہا ہے۔
  پائپ روڈعلاقے میں مقیم زبیر صدیقی نے کہا کہ  مرکز مسجد کے سامنے سڑک  سے ایل آئی جی اور ایم آئی جی کالونی کے علاوہ بلڈنگ نمبر ایک اور اس کے پیچھے مبارک کمپلیکس تک اور وی بی نگر پولیس اسٹیشن جانے والی سڑک پر  غیرقانونی پارکنگ اور سڑک کےکنارے   اسٹالوں سے لوگوں کو آنے جانے میں پریشانی ہو رہی ہے ۔ 
   ہارون رشید عرف ببلونامی مقامی شخص  نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مرکز مسجد کے سامنے کھودے گئے گڑھے سے جہاں لوگوں کو آنے جانے میں تکلیف ہورہی ہے  وہیں راہ گیروںکے تحفظ کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔ ٹریفک جام ہونے کے علاوہ حادثہ ہونے کا خطرہ بھی لاحق رہتا ہے ۔ کئی ماہ قبل مسجد کے سامنے کھودے گئے گڑھے کو لاوارث حالت میں چھوڑدینے کی ذمہ داری کہیں نہ کہیں مقامی کارپوریٹر کو بھی لینی چاہئے ۔ اس کے علاوہ بی ایم سی کے اصولوں کے مطابق بارش میں اس طرح کے کام  رہائشی علاقوں میں نہیں کئے جاتے ہیں ۔ اس لئے کنٹریکٹر اور  میونسپل انجینئر کے خلاف کارروائی  کے ساتھ اسے بلیک لسٹ بھی کیا جانا چاہئے۔ 
    سابق مقامی کارپوریٹر اشرف اعظمی نے کہاکہ ’’  یہ ’مائیکرو سیوریج سسٹم‘ کا پروجیکٹ ہےجس کو کافی کوششوں کے بعد یہاں لایا گیا ہے اور اس کا کام کرلا کے متعدد علاقوں میں جاری  ہے ۔ اس پروجیکٹ کے ذریعہ کرلا کے آس پاس کےعلاقوں سےنکلنے والا گندہ پانی اور فضلے وغیرہ بہت آسانی سے سیوریج کے اندرونی پائپ لائن کے ذریعے سائن ، دھاراوی کے علاقے سے ہوکر  باندرہ کھاڑی میں  جائیں گے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’   اس پروجیکٹ پر کروڑوں روپے  خرچ کئے جارہے ہیں ۔ اس منصوبے سے کرلا پائپ روڈ ، ہلاؤپل ، ایل آئی جی ، ایم آئی جی کالونی ، برہمن واڑی ، بودھ کالونی، ایس جے بروے رو ڈ، کرسچین گاؤں، نیومل روڈا ور ایل بی ایس  مارگ  علاقوں میں رہنے والوں کو کافی فائدہ پہنچے گا ۔ اس سے سیوریج  لائن خراب نہیں ہوگی اور  الگ الگ جگہ چیمبرس بناکر اندر ہی اندر سیوریج  لائن ڈالی جارہی ہے ۔ ‘‘
 اس پروجیکٹ کے انجینئر سری کرشن وارے نے اس بارے میں انقلاب کو بتایا کہ کرلا کے پائپ روڈ  اور اس کے اطراف کے علاقوں کا یہ پروجیکٹ ۲۲؍ مہینے کا ہے اور اس کا کام ابھی جاری ہے ۔ البتہ بارش میں لوگوں کو ہونے والی تکلیف کی وجہ سے مرکز مسجد کے سامنے کھودے گئے گڑھے کوہفتہ عشرہ میں بند کردیا جائے گا اور مانسون  کے بعد ایک بار پھر اس کا کام شروع کیا جائے گا ۔ اسی طرح پائپ روڈ پرواقع کرلا نرسنگ ہوم کے سامنے کھودے گئے گڑھے کاکام تقریبا مکمل ہوچکا ہے ۔ اس لئے اس کو بھی جلد از جلد بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ  اس میں کئی تکنیکی دشواریاں بھی پیش آتی ہیں  جس کی وجہ سے کام میں وقت لگتا ہے  ۔ 

kurla Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK