Inquilab Logo

کرلا : پریمیر کالونی میں کوڑاکرکٹ ڈالنے سے مکین پریشان

Updated: January 17, 2023, 10:04 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

۵۰؍ سے زائد گاڑیوں کے ذریعہ ملبہ اور کوڑا کرکٹ ڈال کر اس میں سے قیمتی چیزیں نکال کر فروخت کئے جاتے ہیں ۔شور شرابہ کی وجہ سے طلبہ کو امتحانات کی تیاریوں میں دشواریوں کا سامنا

Debris is dumped illegally in the spaces between the buildings, causing problems to the residents.
بلڈنگوںکے درمیان خالی جگہوں پر غیر قانونی طریقے سے ملبہ ڈالا جاتا ہے جس کی وجہ سے مکینوں کو دشواری پیش آرہی ہے۔

یہاں پریمیرکالونی میں تعمیر کی گئی  بلڈنگوں کے قریب خالی جگہوں پر روزانہ غیر قانونی طریقے سے  ۵۰؍ سے زائد ٹرک کوڑا کرکٹ   اور   توڑی گئی بلڈنگوں کے ملبے ڈال کر مشینوں کے ذریعے اسے توڑا جاتا ہے تاکہ اس میں سے لوہے، لکڑے، پلاسٹک اور کاغذ کے علاوہ دوسری چیزیں الگ کرکے فروخت کی جا سکیں ۔اس کام کیلئے مشین کے استعمال سے ہونے والے شور شرابہ کے سبب پڑھنے والے بچوں کا گھر میں ہوم ورک کرنا اور ایس ایس سی کے طلبہ کو جہاں  امتحان کی تیاری سے دقتیں پیش آرہی ہیں  وہیں  اس کی وجہ سے گھروں میں دھول مٹی اور تعفن پھیلنے سے مکینوں کا رہنا  مشکل ہوگیا ہے۔  اس معاملے میں کرلا ’ایل‘ وارڈ میں شکایت کی گئی ہے ۔                                        
 کرلا کے مغربی جانب پریمیر کالونی میں واقع کوہ نور  ریسیڈنسی میں ۱۰۰؍ فلیٹوں کا ایک وِنگ ہے اور اس میں دیگر کل ۱۱؍ وِنگ ہیں ۔ کوہ نوربلڈنگ  میں رہنے والے حسین خان نے بتایا کہ پریمیر کالونی میں واقع ٹا ٹا  پاور اسٹیشن کے بغل میں بلڈنگوں کے درمیان  خالی جگہوں پر ممبئی کے متعدد علاقوں میں منہدم کی گئی بلڈنگوں کے ملبے   لاکر کوہ نور کالونی میں ڈالا جا رہا ہے۔ اس کے بعد روزانہ ۲۴؍ گھنٹےملبہ سے مختلف اشیاء  کی چھٹنی کی جاتی ہے۔ملبے کو پوکلین مشین کے ذریعہ توڑ کر اس میں سےلوہے ، لکڑے اور دیگر قیمتی اشیاء نکال کر اسے فروخت کردیا جاتا ہے ۔ 
 ایک سوال کے جواب میں حسین خا ن نےکہا کہ کوہ نور  بلڈنگوں کے قریب ڈالے گئے   ملبے کو توڑنے کیلئے پوکلین مشین کا استعمال کیا جاتاہے اور اس کی آواز کے سبب بچوں کو گھروں میں بیٹھ کرپڑھنا  اور ہوم ورکر کرنامشکل ہوگیا ہے ۔ اس کےعلاوہ ایس ایس ایس اورایچ ایس سی کے طلبہ کو امتحانات کی تیاری کرنے میں دشواری پیش آرہی ہے۔ 
 کورہ نور ریسیڈنسی میں مقیم نور الہدیٰ ملا نے کہا کہ یہاں پر کمپنی سے کچرے اٹھاکر  ٹرکوں میں لائے جاتے ہیں ۔  ۸؍ سے  ۱۰؍ مزدرووں کے ذریعہ گر ائے گئے کوڑے کرکٹ  سے قیمتی چیزوں کی    چھٹنی کرائی جاتی ہے ۔ملبے کو توڑنے کیلئے جے سی بی اور دیگر مشینوں کا استعمال کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے اس قدر دھول مٹی اڑتی ہے کہ لوگوں کو  رہنامشکل ہو گیاہے ۔ 
 اس سلسلے میں نمائندۂ انقلاب کوتحریری  شکایت کی کاپی دیتے ہوئے الزام لگایاگیا کہ یہ کام تقریباً ۲؍ ماہ سے چل رہا ہے اور کرلا کا ’ایل‘ وارڈ کےافسران اسے دیکھ کر ان دیکھی کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں جمعہ کو کرلا کے ’ایل‘ وارڈ میں  اس کی تحریری شکایت کی گئی ہے ۔ اس ضمن میں ایک بی ایم سی  افسر کا کہنا ہے کہ   ملبے سے بھری گاڑیاں   وہاں لےجاکر خالی کرنا غلط اور غیر  قانونی ہے ۔ 
  بقول نور ملا ان کے ساتھیوں کی جانب سے اس سلسلے میں کرلا کے ڈپٹی میونسپل کمشنر مہادیو شندے سے بھی تحریری شکایت کی گئی ہے ۔ مہادیو شندے نے جمعرات کو اس سلسلے میں جانچ کےبعد ہی کچھ  بتانے کا وعدہ کیا ہے ۔ 
 اس ضمن میں کرلا’ ایل‘ وارڈ کے ڈپٹی میونسپل کمشنر مہادیو شندے سے بات چیت کی گئی تو انھوں نے تفصیل سے بتایا اور کہا کہ پریمیر کالونی میں بہت سی بلڈنگیں اب بھی خالی پڑی ہیں اور ان بلڈنگوں کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے ۔ا س کے علاوہ ان خالی بلڈنگوں میںکچھ لوگ غیرقانونی طریقے سے قبضہ کر کے رہائش پذیر ہیں ۔وارڈ آفیسر نے مزید کہا کہ خالی پڑی بلڈنگیں ابھی تک میونسپل کارپوریشن کے حوالے نہیں کی گئی ہیں اور  اب تک اس کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ایم ایم آر ڈی اے پر ہے ۔  ہمارے  پاس اس سلسلے میں کی گئی شکایت کے بعد ہم نے اس کی انکوائری کی ۔ فی الحال اس جگہ کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ایم ایم آرڈی سے پر ہے ۔ اس لئے ایم ایم آرڈی سے شکایت  کی جاسکتی ہے ۔انقلاب نے ایم ایم آرڈی اے  افسران سے بھی گفتگو کرنے کی کوشش کی مگرمتعلقہ رابطہ نہیں ہوسکا۔ 

kurla Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK