Inquilab Logo

کرلا : ۲؍ وارڈوں کی حدبندی میں کوئی خاص تبدیلی نہیں

Updated: June 07, 2022, 9:58 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

وارڈ نمبر ۱۶۸؍ میں چند علاقوں کا اضافہ کرکے اسے وارڈ نمبر ۱۷۴؍ کردیاگیا جبکہ وارڈ نمبر ۱۷۰؍ کا صرف نمبر بدل کر اسے۱۷۶؍ کردیاگیا

The area near the railway station in the west of Kerala is in Ward No. 2.
کرلا مغرب میں ریلوے اسٹیشن کے پاس تک کا علاقہ وارڈ نمبر ۱۷۴؍ میں ہے۔(تصویر: انقلاب)

 یہاںکے مشرقی اور مغربی جانب کے ۲؍ وارڈوں کی بھی نئی حدبندی کی گئی لیکن ان میں کوئی خاص تبدیلی نہیں  ہوئی ہے۔ البتہ وارڈ نمبر ۱۴۷؍ میں  علاقے کو کم کرنے کے بجائے اس میں کئی علاقوں کو شامل کیا گیا ہے جبکہ وارڈ نمبر  ۱۷۰؍ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ نئی حدبندی کے تحت وارڈ نمبر ۱۶۸ ؍ اب  وارڈ نمبر ۱۷۴؍ ہوگیا ہے۔ اسی طرح کرلا کا مشرقی علاقہ قریش نگر کا وارڈ نمبر ۱۷۰؍ تبدیل ہوکر ۱۷۶؍ ہوگیا ہے۔  اس وارڈ میں کوئی تبدیلی اب تک بظاہر نظر نہیں آرہی ہے ۔ البتہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ گزشتہ ۵؍ برس کے دوران رائے دہندگان کی تعداد میں اس وارڈ میںکچھ اضافہ ہوا ہے    ۔ 
 کرلامغرب کے پرانے   وارڈ نمبر ۱۶۸؍ کی سابق کارپوریٹر سعیدہ خان نے کہا کہ اس سے قبل  وارڈوں کی تشکیل میں یہ لیڈیز سیٹ (خواتین کیلئے مختص)تھی اور اب یہ وارڈ نمبر تبدیل ہوکر ۱۷۴؍ ہوگیا ہے۔  وارڈ نمبر ۱۶۶؍ سے نکال کر انصاری کانٹا، نصیب اللہ کمپاؤنڈ اور قسمت نگر کے  علاقے وارڈنمبر ۱۷۴ میں شامل کردیئے گئے ہیں ۔ البتہ اس وارڈ سے کوئی علاقہ کم  نہیں کیا گیا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ   پہلے اس وارڈ میں تقریباً ۵۲؍ ہزار ووٹرس تھے اور اب ان کی تعداد بڑھ کر ۵۶؍ ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔  انہوں  نےمزید  بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق وارڈ نمبر ۱۷۴؍ میں تقریباً  ۵۶؍ ہزار ووٹروں میں سے ۲۷؍ ہزار مسلم ووٹرس ہیں  اور باقی ووٹر وں کا تعلق برادرانِ وطن کی  الگ الگ ذات اور برادری  سے ہے ۔ان میں بھی اندازے کے مطابق تقریباً ۲۸ ہزار مرد اور ۲۸؍ ہزار خاتون ووٹرس ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وارڈ کی حدبندی کے تعلق سے سعیدہ خان نے کہا کہ کرلا ایل بی ایس  مارگ پر واقع مہاراشٹر کانٹا سے  لے کر کپاڈیہ نگر ، نصیب اللہ کمپاؤنڈ ، لال بہادر شاستری گارڈن ، تکیہ واڑ ، ہریانہ والا لین اور نبی چال ہوتے ہوئے کرلا ریلوے اسٹیشن رام محل ہوٹل کے سامنے کرلا مسجد تک کے علاقے وارڈ نمبر ۱۷۴؍میں شامل ہیں ۔ 
 سعیدہ خان کے مطابق میونسپل کارپوریشن کے گزشتہ انتخابات میں وارڈوں کی نئی تشکیل کے دوران جو علاقے نکال دیئے گئے تھے ، انھیں اس بار وارڈ نمبر ۱۷۴؍ میں شامل کردیا گیا ہے اور اس وارڈ میں کرلا ہری مسجد ( ایل بی ایس مارگ) گارڈن ، اندرا نگر، ٹیکسی مینس کالونی اور کپاڈیہ نگر مسلم اکثریتی علاقے تسلیم کئے جاتے ہیں  ۔ انھوں نے مزید کہا کہ ۲۰۱۷ء کے وارڈوں کی حد بندی میں کرلا پائپ روڈ کا کچھ علاقہ حذف کرکے تکیہ واڑ کو شامل کردیا گیا تھا ۔ اس سے قبل یہ وارڈ خواتین کیلئے مختص کردیا گیا تھا  لیکن اس بار اسے جنرل اوپن کیٹیگری میں رکھا گیا ہے ۔  
  کرلا مشرق کے علاقے قریش نگر کے سابق کارپوریٹر عبدالرشید (کپتان) ملک کے وارڈ نمبر ۱۷۰ کو اب وارڈ نمبر ۱۷۶؍ کردیا گیا ہے۔  وارڈوںکی تشکیل ِ نو کے اعتبار سے قریش نگر (قصائی واڑہ ) کے وارڈ میں کوئی میں تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ البتہ گزشتہ ۵؍ برس کے دوران یہاں آبادی کے لحاظ سے ووٹروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔ گزشتہ الیکشن میں بھی یہ وارڈ اوپن جنرل تھا اور اس بار بھی اسے اوپن جنرل کیٹیگری میں رکھا گیا ہے ۔انھوں نے مزید کہا کہ اس وارڈ کا رقبہ تقریباً ۵؍ کلومیٹر پر مشتمل ہے ۔ کرلا کے مشرقی جانب  ۹؍ نمبر سے لے کر وڈالاانک ڈپو تک ہے  اور اس میں علی دادا اسٹیٹ ، علی شرامک اسٹیٹ ، راجیو گاندھی نگر ، نہرونگر ، تکشیلا نگر ، عمرواڑی ، قریش نگر کا تقریباً نصف علاقہ ، چونا بھٹی اور راہل نگر   شامل ہیں ۔   ایک سوال کے جواب میں انھوں نے اس بات سے انکار کیا کہ جان بوجھ کر صرف مسلم کارپوریٹروں کے علاقوں میں زیادہ تبدیلی کی گئی ہے ۔ ممبئی کے  وارڈوں کی تشکیل نو میں اتنی  زبردست تبدیلی ہوئی ہے کہ دیگر پارٹیوں کے تجربہ کار کارپوریٹروں میں  بے چینی پائی جارہی ہے ۔ 

kurla Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK