Inquilab Logo

لکش دیپ : پرفل پٹیل کو فوراً واپس بلانے کا مطالبہ

Updated: June 07, 2021, 10:56 AM IST | Agency/Inquilab | New Delhi

ملک کے ۹۰؍ سے زائد سابق اعلیٰ افسران نے وزیر اعظم مودی کو خط لکھا ، جزائر میںجو کچھ ہو رہا ہے اسے ملک کے آئین کی خلاف ورزی قرار دیا، لکش دیپ کی تہذیب اور و ہاں کے سماج کو سمجھنے والا ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کا مطالبہ، پرفل پٹیل نے احتجاج کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے نئے احکامات جاری کردئیے

There are constant protests against the Lakshadweep administration but the government is not backing down.Picture:INN
لکش دیپ انتظامیہ کیخلاف مسلسل احتجاج کیا جارہا ہے لیکن سرکار باز نہیں آرہی ۔تصویر :آئی این این

بحر عر ب میں واقع مسلم اکثریتی آبادی والے  جزائر لکش دیپ میں مرکز کے مقرر کردہ ایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل کی جانب سے کی جارہی من مانیوں اور غیر آئینی حرکتوں کی وجہ سے جو بے چینی پائی جارہی ہے اسے محسوس کرتے ہوئے ملک کے متعدد سابق اعلیٰ افسران نے وزیر اعظم مودی کو خط لکھا ہے۔ ان افسران نے اپنے خط میں بالکل واضح طور پرکہا ہے کہ لکش دیپ میں جو کچھ کیا جارہا ہے وہ غیر آئینی اور فطری قوانین اور اصولوں کےخلا ف ہے۔یہ خط ملک کے ۹۳؍ سابق آئی اے ایس ، آئی پی ایس اور آئی ایف ایس  افسران نے مشترکہ طور پر لکھا ہے اور وزیر اعظم مودی سے کارروائی کی اپیل ہے۔  افسران کے مطابق لکش دیپ میں ایڈمنسٹریٹر کی جانب سے جو کچھ کیا جا رہا ہے وہ آئین کی خلاف ورزی تو ہے ہی، وہاں کی آبادی ، سماج اور تہذیب کے خلاف بھی ہے۔ اسے ہر قیمت پر روکا جانا چاہئے کیوں کہ اس سے ان جزائر کی صدیوں پرانی تہذیب بھی تبدیل ہو جائے گی جو ہندوستان جیسے کثرت میں وحدت والے ملک کی شبیہ کے لئے بھی ٹھیک نہیں ہے۔ پرفل پٹیل کی جانب سے جواقدامات کئے جارہے ہیں ان سے لکش دیپ کی ترقی کی کوئی راہ نہیں نکلے گی بلکہ وہاں کی سوسائٹی اور سماج میں بے چینی پیدا  ہو جائے گی  جو یہاں کی ترقی پر معکوس اثرات کی حامل ہو گی۔
  ان افسران نے مودی سے مطالبہ کیا کہ پرفل کھوڑا پٹیل کو فوری طور پر ہٹایا جائے ، ان کی جگہ پر ایسے شخص کو ذمہ داری سونپی جائے جو سنجیدگی کے ساتھ یہاں کے حالات کو سمجھتا ہو ، یہاں کے لوگوں کی تہذیب اور ان کی ضرورتوں سمجھتا ہو اور جزائر کی ترقی کے حق میں فیصلے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو ۔ اس کے ساتھ ہی یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ پرفل پٹیل نے جو اقدامات کئے ہیں انہیں فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے۔واضح رہے کہ یہ خط لکھنے والوں میں سابق آئی اے ایس ، سابق آئی پی ایس اور سابق آئی ایف ایس افسران شامل ہیں جبکہ لکش دیپ کے چند سابق ایڈمنسٹریٹرس نے بھی اس خط  پر دستخط کئے ہیں۔
   سابق نوکرشاہوں کی جانب سے وزیر اعظم سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ لکش دیپ کی موجودہ صورت حال پر توجہ دیں ۔  اس وقت لکش دیپ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بہت ہی فکر انگیز ہے اور یہ عوام کو پریشانی میں مبتلا کرنے والا کا مسئلہ ہے ۔ لکش دیپ مرکزی حکومت کے ماتحت آتا ہے ، وہ مرکزی خطہ  ہے چنانچہ اس صوبہ کے لئے اس کے مطابق مناسب ترقی کا ماڈل طے کیا جانا چاہئے اور کوئی بھی ماڈل تیار کرنے سے پہلے وہاں کے مقامی لوگوں کا مشورہ شامل کیا جانا چاہئے ۔ انھوں نے اپنے مکتوب میں مطالبہ کیا ہے کہ وہاں کے امن کو بحال کیا جائے  کیوں کہ وہاں مسلسل احتجاج ہو رہا ہے اور مقامی انتظامیہ اس سلسلے میں کوئی اقدام نہیں کررہا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کیرالا اسمبلی میں اتفاق رائے سے ایک قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں پرفل پٹیل کو واپس بلانے اور لکش دیپ کے لوگوں کی زندگی کو یقینی بنانے کے لیے مرکزی حکومت سے مداخلت کی اپیل کی گئی تھی  ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK