Inquilab Logo

لتا سونائونے کو ہائی کورٹ سے بھی راحت

Updated: January 18, 2023, 10:41 AM IST | MUMBAI

رکنیت خارج کرنے کیلئے عدالت نے الیکشن پٹیشن داخل کرنے کیلئے کہا

Member of Assembly Lata  Sonawane; Photo: INN
رکن اسمبلی لتا سونائونے ; تصویر:آئی این این

ٍ بامبے ہائی کورٹ نے شیوسینا( شندے)کی رکن اسمبلی لتابائی سونائونے کی رکنیت کو کالعدم قرار دینے کی عرضی یہ کہتے ہوئے مسترد کردی ہے کہ ذات کی سند غلط ثابت ہوجانے سے کسی رکن اسمبلی کی رکنیت ازخود خارج نہیں ہو جاتی بلکہ اس کیلئے الیکشن پٹیشن  داخل کرنا ضروری ہے ۔ 
 یہ فیصلہ اسلئے اہمیت کا حامل ہے کہ جو حلقہ انتخاب درج فہرست ذات اور قبائیلیوںکیلئے مختص کردیا جاتا ہےوہاں ذات سرٹیفکیٹ کے بغیر الیکشن نہیں لڑا جاسکتا لیکن انتخاب جیتنے  والے کا ذات سرٹیفکیٹ غلط ثابت ہوجائے تو وہ خود بخود کالعدم قرار نہیں پاتا اور جب تک ’ریپریزینٹیشن آف پیوپل ایکٹ کے تحت الیکشن پٹیشن داخل کرکےرکن اسمبلی کو کالعدم قرار دینے کا عدالتی حکم حاصل نہ کرلیا جائے تب تک وہ اپنے عہدے پر قائم رہتا ہے۔
 لتا بائی کی ذات سرٹیفکیٹ بے ضابطہ ثابت ہوچکی ہے اس لئے جلگائوں کے چوپڑا حلقہ  کے سابق رکن اسمبلی جگدیش چندر سالوی نے ہائیکورٹ سے درخواست کی تھی کہ انہیں  نااہل قراردیا جائے۔ تاہم بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ کے جسٹس منگیش پاٹل اور جسٹس وائے بی کھوبراگڑے کی ڈیویژن بنچ نے اس مشاہدے کے ساتھ پٹیشن مسترد کردی کہ عرضی گزار پہلے ہی اس سلسلے قانون کے مطابق لتاسونائونے کو ہٹانے کیلئے الیکشن پٹیشن داخل کرچکے ہیں اسلئے ان کیلئے اسی سلسلے میں ایک مزید پٹیشن داخل کرنا مناسب نہیں تھا۔
  واضح رہے کہ چند روز قبل ہی سپریم کورٹ نے بھی  سونائونے کو رکن اسمبلی کے عہدے سے ہٹانے کی پٹیشن اسی بنیاد پر خارج کردی تھی جس پر ہائی کورٹ نے عرضی مسترد کی ہے۔ البتہ اگر جگدیش سالوی کی الیکشن پٹیشن کی سماعت میں یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ لتا سونائونے کا سرٹیفکیٹ درست نہیں تھا تو انہیں اپنی رکنیت گنوانی پڑ سکتی ہے۔  عرضی پر سماعت تک وہ اپنے عہدے پر قائم رہیں گی اور رکن اسمبلی سمجھی جائیں گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK