Inquilab Logo

پنجاب میں وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر کسانوں پر لاٹھی چارج

Updated: December 01, 2022, 8:26 AM IST | Sangrur

سپرنٹنڈنٹ آف پولیس خود لاٹھی برساتے ہوئے کیمرہ میں قید ہوگئے، زرعی مزدور کے طور پر کام کرنے والے غریب مظاہرین کم از کم یومیہ اجرت میں اضافہ کا مطالبہ کررہے تھے

In the image taken from the video, the police can be seen charging the farmers with batons.
ویڈیو سے لی گئی تصویر میں پولیس کو کسانوں کے خلاف لاٹھی چارج کرتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے۔

پنجاب  پولیس نے بدھ کو وزیراعلیٰ بھگونت مان کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ  کرنے والے سیکڑوں کسانوں  اور زرعی مزدوروں  پر بے تحاشہ لاٹھیاں برسائیں۔ حدتو یہ ہے کہ سنگرور کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس من پریت سنگھ خود  غریب مزدوروں اور کسانوں پر  لاٹھیاں برساتے ہوئے کیمرے میں قید ہوگئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کی حکومت میں پنجاب میں زرعی مزدوروں  پر ہونے والے اس ظالمانہ کارروائی کی وجہ سے کسانوں میں غم وغصہ پھیل گیا ہے۔ 
 یومیہ اُجرت ۷۰۰؍ کرنے کا مطالبہ
  سنگرور  کے ڈریم لینڈ علاقے میں وزیراعلیٰ  بھگونت مان کے کرائے کے مکان کے قریب احتجاج  کرنے والے  غریب مظاہرین کا مطالبہ یہ تھا کہ منریگا کے تحت ان کے  یومیہ اجرت  میں اضافہ کیا جائے اوراسے ۷۰۰؍ روپے کردیا جائے۔اس کے ساتھ ہی  وہ دلتوں کیلئے ۵؍ مارلا قطعہ اراضی اسکیم کو نافذ کرنے اور دلت سماج کے غریب افراد کو گرام پنچایت کی زمین کا تیسرا حصہ پٹے پر دینے کا مطالبہ کررہے تھے۔ 
 یہ احتجاج سانجھامزدور مورچہ  کے پرچم تلے ہورہاتھا جو زرعی مزدوروں کی ۸؍ تنظیموں کا اتحاد ہے۔ احتجاج کیلئے سیکڑوں کی تعداد میں مزدور صبح سے ہی سنگرور میں پٹیالہ بھٹنڈا روڈ پر اکٹھا ہوگئے تھے۔ ۳؍ بجے کے آس پاس انہوں نے وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کی طرف بڑھنا شروع کیا ۔
وزیراعلیٰ گجرات میں مصروف
  وہ  اپنے مطالبات کا میمورنڈم دینا چاہتے تھے۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ مظاہرہ ایسے وقت میں ہورہا ہے جب وزیراعلیٰ بھگونت مان گجرات میں عام آدمی پارٹی کی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔  مظاہرین جب اس کالونی کے قریب پہنچ گئے جس میں بھگونت مان کی رہائش گاہ ہے تو پولیس نے انہیں روکنے کیلئے لاٹھیاں برسانا شروع کردیا۔ اس کی قیادت سنگرور کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس من پریت سنگھ کی جو خود بھی لاٹھی برساتے ہوئے کیمرے میں قید ہوگئے۔ 
’’وزیراعلیٰ ہم سے مل نہیں رہے ہیں‘‘
 زمین پراپتی سنگھرش کمیٹی کے  صدر مکیش ملاؤد نے الزام لگایا کہ ’’پہلے وزیراعلیٰ نے ہمیں  وقت دیاتھا اور ہمارے ساتھ میٹنگ کی تھی مگر اب وہ ملنے سے گریز کررہے ہیں جس کی وجہ سے ہم احتجاج پر مجبور ہیں۔‘‘
ویڈیو موجود مگر پولیس کا لاٹھی چارج سے انکار
 اس سلسلے میں جو ویڈیو منظر عام پر آئے ہیں  ان میں دیکھا جاسکتاہے کہ مظاہرین انہیں روکنے والی پولیس اہلکاروں کو سرخ پرچم دکھاتے ہوئے نعرہ بازی کررہے ہیں۔ اسی دوران سپرنٹنڈنٹ آف پولیس من پریت سنگھ کی قیادت میں پولیس مظاہرین پر لاٹھی چارج کردیتی ہے۔  اس لاٹھی چارج میں کئی کسان مزدور زخمی بھی ہوئے ہیں۔  دوسری طرف سنگرور کے ایس ایس پی  کا کہنا ہے کہ مظاہرین پر لاٹھی چارج کیاہی نہیں گیا۔ان کے مطابق’’کوئی لاٹھی چارج نہیں ہوا۔ احتجاج اب بھی پرامن طریقے سے جاری ہے۔مظاہرین کا ایک جارح گروپ کچھ ہاتھا پائی پر اتر آیاتھا  ۔ اس پر  بعد میں پولیس نے قابو پالیا۔ ہم نےان کے مطالبات کو نوٹس میں لے لیا ہے۔‘‘
   اس سے قبل مظاہرین ۱۹؍ دن طویل احتجاج کرچکے ہیں۔ اکتوبر میں ہونے والا یہ احتجاج وزیراعلیٰ اور حکومت کی یقین دہانی کےبعد ختم کیاگیاتھا مگر نومبر گزر جانے کے بعد بھی جب وعدے وفا نہیں ہوئے تو کسان مزدور سڑک پر اترنے پر مجبور ہوگئے۔ 

punjab Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK