امریکہ کی ثالثی میں کئے گئے سمجھوتے کے بعد سمندری حدود پر دونوں ممالک کا تنازع ختم ہونے کی امید
EPAPER
Updated: October 12, 2022, 11:37 AM IST | Agency | Beirut
امریکہ کی ثالثی میں کئے گئے سمجھوتے کے بعد سمندری حدود پر دونوں ممالک کا تنازع ختم ہونے کی امید
لبنانی پارلیمنٹ کے ڈپٹی سپیکر الیاس بوصعب نے اعلان کیا ہے کہ لبنان کو اسرائیل کے ساتھ سمندری سرحد کے تعین کیلئے امریکہ کی ثالثی میں ایک معاہدے کا حتمی مسودہ موصول ہو گیا ہے جو لبنان کی ضروریا ت کو پورا کرتا ہے۔یہ مسودہ جلد ہی ایک تاریخی معاہدے میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ بوصعب نے حتمی مسودہ موصول ہونے کے چند منٹ بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو آموس ہوکسٹائن کی کوششیں ایک تاریخی معاہدے کا باعث بن سکتی ہیں۔واضح رہے امریکی ثالث ہوکسٹائن دونوں ممالک کے درمیان مہینوں سے سفارتی کوششوں میں مصروف ہیں۔ بوصعب نے کہا کہ ہمیں حتمی مسودہ چند منٹ قبل موصول ہوا، لبنان نے محسوس کیا کہ یہ لبنان کی تمام ضروریات کو مدنظر رکھتا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ دوسری جانب کو بھی ایسا ہی محسوس کرنا چاہئے۔ معاہدے کے تازہ مسودے کے بارے میں سرکاری اسرائیلی نقطہ نظر ابھی واضح نہیں ہے۔اس سے قبل گزشتہ اتوار کو لبنانی صدر میشال عون نے کہا تھا کہ ان کا ملک اسرائیل کے ساتھ اپنی سمندری سرحدوں کی حد بندی کرنے کی تجویز کا حتمی ورژن چند گھنٹوں میں حاصل کر لے گا۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ امریکی ثالث نے انہیں ایک ٹیلی فون پر بتایا ہےکہ تجاویز پر تحفظات کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔لبنانی صدر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنانی فریق مناسب فیصلہ کرنے کی تیاری میں ہوکسٹائن کی تجویز کے حتمی ورژن کا بغور مطالعہ کرے گا۔گزشتہ ہفتے اسرائیل نے معاہدے میں لبنان کی طرف سے کی گئی آخری لمحات کی تبدیلیوں کو مسترد کر دیا تھاجس سے اس سفارتی کوشش پر شکوک پیدا ہوگئے تھے۔