Inquilab Logo

سعودی کی طرح سوڈانی حکام بھی اسرائیلی وفد کے دورے سے لا علم

Updated: November 25, 2020, 7:05 AM IST | Agency | Khartoum

ان دنوں اسرائیل کی جانب سے ایک عجیب وغریب کھیل جاری ہے۔ اسرائیلی حکام یا میڈیا کسی ملک کے دورے یا کسی مسلم لیڈر سے ملاقات کے تعلق سے دعویٰ کرتے ہیں جبکہ مسلم ملک کی جانب سے ایسے کسی دعوے کی تردید کی جاتی ہے

Sudanese Pm Abdullah
سوڈان کے وزیراعظم عبداللہ ہمدوک

ان دنوں اسرائیل کی جانب سے ایک عجیب وغریب کھیل جاری ہے۔ اسرائیلی حکام یا میڈیا کسی ملک  کے دورے یا کسی مسلم لیڈر سے ملاقات کے تعلق سے دعویٰ کرتے ہیں جبکہ مسلم ملک کی جانب سے ایسے کسی دعوے کی تردید کی جاتی ہے۔ جیسا کہ  گزشتہ دنوں نیتن یاہو اور محمد بن سلمان کی ملاقات کی خبروں کے تعلق سے ہوا۔ اسرائیلی میڈیا اس ملاقات کے دعوے کر رہا ہے جبکہ سعودی حکام تردید۔
  اسی طرح کا معاملہ سوڈان کا بھی ہے۔ سوڈان کی حکومت نے اسرائیل کے ایک وفد کے خرطوم کے دورے کے بارے میں لاعلمی ظاہرکی ہے حالانکہتل ابیب کے ایک عہدہ دار نے گزشتہ روز اس اسرائیلی وفد کے دورے کی اطلاع دی تھی۔سوڈانی حکومت کے ترجمان فیصل محمد صالح نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’کابینہ اسرائیلی وفد کے دورے سے آگاہ نہیں ہے۔ہم اس دورے کی تصدیق نہیں کرسکتے۔ہمیں سوڈانی وفد کے اسرائیل کے دورے کے بارے میں بھی کوئی اطلاع نہیں۔‘‘
 اسرائیل کے ایک سینئر عہدیدار نے پیر کو  ایک بیان میں کہا تھا کہ ایک اسرائیلی وفد کو سوڈان بھیجا گیا ہے۔گزشتہ ماہ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات استوار کرنے کے اعلان کے بعد کسی اسرائیلی وفد کا یہ پہلا دورہ تھا۔اسرائیل کے آرمی ریڈیو نے بھی اس دورے کی اطلاع دی تھی۔اسرائیل اور سوڈان نے ابھی تک اس معاہدے پر باضابطہ طور پر دستخط نہیں کئے ہیں۔ ترجمان فیصل صالح نے کہا ہے کہ ’’ہمارا پہلے سے یہ سمجھوتا موجود ہے کہ اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے سے متعلق ڈیل کی عبوری پارلیمان سے منظور ہونی چاہئے۔‘‘
 انھوں نے مزید وضاحت کی ہے کہ اس معاہدے سے قبل اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیںہوناچاہئے۔  معاملہ سعودی کے دورے کا ہو یا سوڈان کے ۔ ان دونوں ہی معاملات میں  اسرائیلی حکومت خاموش  ہے یعنی وہ سوڈان اور سعودی عرب کی وضاحت کی تردید نہیں کر رہی ہے لیکن میڈیا یا عہدیداران کے بیان کو غلط بھی نہیں کہہ رہی ہے جو کہ ایک پر اسرار رویہ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK