آئندہ ۱۰؍ سال میں کمپنی سعودی عرب کو کم از کم ۵۰؍ ہزار اور زیادہ سے زیادہ ایک لاکھ گاڑیاں فراہم کرے گی جو ماحول دوست ہوں گی
EPAPER
Updated: April 28, 2022, 12:18 PM IST | Agency | Riyadh
آئندہ ۱۰؍ سال میں کمپنی سعودی عرب کو کم از کم ۵۰؍ ہزار اور زیادہ سے زیادہ ایک لاکھ گاڑیاں فراہم کرے گی جو ماحول دوست ہوں گی
سعودی عرب میں حکومت نے اعلان کیا ہے کہ برقی گاڑیاں خریدنے کیلئے لوسیڈ گروپ کے ساتھ ایک سمجھوتا طے پا گیا ہے۔ اس کے تحت آئندہ دس برسوں کے دوران کم از کم ۵۰؍ہزار اور زیادہ سے زیادہ ایک لاکھ برقی گاڑیاں خریدی جائیں گی۔ اس اقدام کا مقصد مملکت میں سواریوں کو ماحول دوست بنانا ہے۔یہ سمجھوتا سعودی ویژن ۲۰۳۰ء پروگرام کے اہداف کی تکمیل کے حوالے سے ایک اہم اقدام شمار کیا جا رہا ہے۔ ویژن پروگرام کے ذریعے مملکت میں معیشت ، سماج اور معیار زندگی کی سطح پر وسیع اصلاحات کی کوششیں جاری ہیں۔ علاوہ ازیں یہ سمجھوتہ سبز سعودی عرب اور سبز مشرق وسطی جیسے منصوبوں سے بھی ہم آہنگ ہے۔ ان منصوبوں کا مقصد کاربن کے اخراج میں کمی لانا ہے۔ واضح رہے کہ لوسیڈ کمپنی سعودی عرب میں گاڑیوں کی اسمبلنگ کا کارخانہ قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ وقت کے ساتھ یہ کارخانہ گاڑیوں کی مکمل تیاری انجام دے گا۔ یہ اقدام سعودی عرب کو علاقائی اور عالمی سطح پر برقی گاڑیوں کی آئندہ جنریشن کے حوالے سے مرکزی حیثیت دلانے میں معاون ثابت ہو گا۔ لوسڈ کمپنی نے مملکت میں سالانہ ۱ء۵؍ گاڑیاں تیار کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔سعودی عرب اور لوسڈ کمپنی کے بیچ یہ سمجھوتا ایسے وقت میں طے پایا ہے جب عالمی سطح پر برقی گاڑیوں کی مانگ میں قابل ذکر اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔