Inquilab Logo

مہاڈ: دھماکہ خیز مادہ کو ناکارہ بنا نے کےدوران بلاسٹ،بم ڈسپوزل ا سکواڈ کے ۳؍ اہلکار زخمی

Updated: March 10, 2022, 7:47 AM IST | mahad

:مہاڈ میں ضبط شدہ دھماکہ خیز مواد کو ناکارہ کرنے کے عمل کے دوران زبردست دھماکہ ہونے سے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے تین اہلکار شدید طور پر زخمی ہوگئے ۔

Bomb Disposal Squad injured in ambulance scene
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے زخمی اہلکاروںکو ایمبولینس میں لے جانے کامنظر ۔(تصویر،انقلاب)

مہاڈ میں ضبط شدہ دھماکہ خیز مواد کو ناکارہ کرنے کے عمل کے دوران زبردست دھماکہ ہونے سے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے تین اہلکار شدید طور پر زخمی ہوگئے ۔ زخمیوں کو ابتدائی علاج کے بعد ممبئی کے ایم جی ایم اسپتال میں بھرتی کرا یا گیا ہے۔یہ حادثہ مہاڈ شہر کے قریب کامبلہ ترفے کے ایک پتھر شکن پروجیکٹ کے پاس پیش آیا۔جہاں علی باغ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار دھماکہ خیز مادہ کو ناکارہ بنانے کا کام کر رہے تھے۔ دھماکہ کے نتیجے میں پولیس کانسٹیبل راہل دوشی، رمیش کوٹے اورآشیر واد لگدے شدید زخمی ہوگئے۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ  جائے حادثے سے تقریباً۶؍ کلو میٹر تک دھماکہ کی آواز سنائی دی۔ آس پاس کے دیہاتوں کے لوگ دھماکے کی آواز سن کر اپنے اپنے گھروں سے چیختے ہوئے باہر نکل آئے۔ 
 دھماکے کی اطلاع ملتے ہی رکن اسمبلی  بھرت گو گائولے، پران افسر پرتیما پڈلواڈ،پولیس افسر، تحصیلدار سریش کاشد، سرکاری اسپتال پہنچے اور وہاں زخمیوںاور ان کے علاج کے تعلق سے تفتیش کی۔اس ضمن میں ملنے والی اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں مہاڈ ایم آئی ڈی سی پولیس نے ایک معاملے میں دھماکہ خیز مواد ضبط کیا تھا ۔ پولیس کے مطابق یہ دھماکہ خیز مواد کئی دنوں تک پولیس کی محفوظ تحویل میں رہا۔بیان کے مطابق ضبط شدہ دھماکہ خیز مواد کے حادثاتی طور پر دھماکہ ہونے کے خدشات کے پیش نظر اعلیٰ پولیس افسران نے اس کو قانونی طور پر محفوظ طریقے سے تباہ کرنے کی اجازت حاصل کرلی ۔جس کے تحت علی باغ بم ڈسپوزل اسکواڈ کومادہ کو ناکارہ کرنے کیلئے محفوظ جگہ پر لے جاکر اسے تباہ کرنے کو کہا گیا ۔کل مہاڈ شہر کے کامبلہ ترفے کے پاس ایک پتھر شکن پروجیکٹ کے پاس  اس مواد کو ناکارہ کرنے کی کوشش کی جارہی تھی کہ اچانک دھماکہ ہوگیا۔ دھماکہ اتنا زبردست تھا کہ کئی کلو میٹر تک دھماکہ کی آواز سنائی دی۔ کئی مکانوں کےشیشے تڑخ گئے۔
رکن اسمبلی اور سرکاری افسران کو عوامی غصہ کا سامنا
 دھماکہ کی اطلاع ملتے ہی رکن اسمبلی اور سرکاری افسران متاثرہ علاقوں میں پہنچے جہاں انہیں عوام کے غصے کا سامنا کرنا پڑا۔کامبلہ ترفے کے سرپنچ نے کہا کہ متعلقہ شعبے کے افسران اپنی اپنی حفاظت میں لگے ہیں،عوام کے تحفظ کی ا نہیں  پرواہ نہیں ہے۔سب من مانی  کاکام کاج چل رہا ہے۔اتنا بڑا، خطرناک  اور جان لیوا کام ہمارے علاقے میں کیا جا رہا ہے اور اسکی ہمیں خبر نہیں، ہمیں اس عمل کی پیشگی اطلاع دینی چاہئے تھی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK