Inquilab Logo

مہنت نریندر گری کو ان کے۳؍ شاگردوں نے پھنسانے کی دھمکی دی تھی

Updated: September 23, 2021, 2:38 AM IST | allahabad

اپنے خودکشی نوٹ میں لکھا کہ عزت نفس کی خاطر انتہائی قدم اٹھانے کو مجبور ہوں ، تینوں شاگردوں کو قصوروار قرار دیا

Anand Giri in police custody. (PTI)
آنند گری پولیس حراست میں۔(پی ٹی آئی )

 اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت نریندر گری کی موت کے بعد ملنے والے سوسائڈ نوٹ میں مہنت نے اپنی موت کا ذمہ دار اپنے شاگرد آنند گری، خدمت گار آدھیا پرساد تیواری اور اس کے بیٹے سندیپ تیواری کو قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ عزت نفس کے خاطر  انتہائی قدم کو اٹھانے پر مجبور ہوا ہوںکیوں کہ ان تینوں نے مجھے جنسی اسکینڈل میں پھنسانے کی دھمکی دی تھی ۔ 
 مہنت نریندر گری کے کمرے سے ملنے والے ۱۲؍صفحات کے سوسائڈ نوٹ میں انہوں نے بہت سنگین الزامات کا ذکرکیا ہے۔سوسائڈ نوٹ میں درج ہے کہ جب سے آنند گری نے میرے اوپر بےبنیاد،جھوٹے اور من گھڑت الزام لگائے ہیں تب سے میں ذہنی دباؤ میں جی رہا ہوں، اب بھی میں تنہائی میں رہتا ہوں اور مر جانے کی خواہش ہوتی ہے۔ آنند گری، آدھیا پرساد تیواری اور اس  کے لڑکے سندیپ تیواری نے مل کر میرے ساتھ اعتماد شکنی کی ہے۔ مجھے جان سے مارنے کی کوشش کی ہے۔ سوشل میڈیا، فیس بک اور اخبارات میں آنند گری نے میری کردارکشی کی   ہے۔ اسی لئے میں مرنے جارہاہوں۔
  میڈیا میں وائرل ہونے والے سوسائڈ نوٹ کے مطابق  الٰہ آباد کے سبھی پولیس افسران اور انتظامی افسران سے اپیل ہے کہ میری خودکشی کے ذمہ دار مذکورہ بالا لوگوں پر قانونی کارروائی کی جائے جس سے میری روح کو سکون میسر ہو۔ سوسائڈ نوٹ کے مطابق  مہنت گری   ۱۳؍ ستمبر کو ہی خود کشی کرنے جارہے تھے لیکن ہمت نہیں کرپائے۔ جب ہریدوار سے اطلاع ملی کی ایک دو دون میں آنند گری کسی لڑکی یا خاتون کے ساتھ غلط کام کرتے ہوئے ان کی فوٹو لگاکر وائرل کر دے گا تب میں نے یہ قدم اٹھایا ۔  سوسائڈ نوت میں آنند گری، آدھیا پرساد تیواری اور ان کے بیٹے سندیپ تیواری کو خود کشی کی وجہ بتایا ہے۔  حیرت انگیز طور پر نوٹ لکھنے کے دوران کئی مقامات پر لفظوں کو کاٹا بھی گیا ہے

 مہنت گری نے لکھا ہے کہ ’’آج میرا دل آنند گری کی وجہ سے بے چین ہوگیا۔ میں جس احترام سے جی رہا ہوں اگر میری بدنامی ہوگئی تو میں سماج میں کیسے رہوں گا۔ اس سے اچھا مرجانا  ہوگا۔ آج میں خود کشی کررہاہوں جس کی پوری ذمہ داری آنند گری، آدھیا پرساد تیواری  اور سندیپ تیواری کی ہوگی۔  ویسے میں پہلے ہی خودکشی کرنے جارہا تھا لیکن ہمت نہیں کرپارہا تھا۔ اس دوران  ایک آڈیو کیسیٹ آنند گری  نے جاری کیا  جس سے میری بدنامی ہوئی۔ آج میں ہمت ہار گیا اور خودکشی کررہاہوں۔‘‘
 سوسائڈ نوٹ مٹھ باگھبمری گدی کے لیٹر پید کے۱۲؍ صفحات پر لکھا گیا ہے۔ ہر صفحہ پر دستخط ہیں کچھ صفحات پر ۱۳؍ستمبر کو کاٹ کر۲۰؍ستمبر کی تاریخ لکھی گئی ہے۔پولیس افسران کا کہنا ہےکہ فورنسک لیب میں ہینڈ رائٹنگ کی جانچ کرائی جائے گی۔ اس کے بعد ہی یہ صاف ہوگا کہ سوسائڈ نوٹ مہنت نریندر گری نے ہی لکھا تھا یہ کسی اور نے۔‘‘ مہنت نریندر گیری کی خود کشی کے بعد  ہندوستان کے سیاسی حلقوں میں بھی ہلچل مچ گئی ہے۔ وہ  زبردست سیاسی طورپر اثر رسوخ  رکھنے والے مہنتوں میں سے ایک تھے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK