Inquilab Logo

مہاراشٹر تباہ کن بارش سے بے حال، ۷۰؍ ہلاک، کوکن میں ہر طرف تباہی

Updated: July 24, 2021, 11:10 AM IST | Inquilab News Network/Siraj Shaikh | Mumbai /Raigarh

رائے گڑھ کے تلئی گائوں میں چٹان کھسکنے اور ملبہ مکانات پر گرنےسے ۳۶؍ افراد ہلاک کولہاپور،رائے گڑھ، رتنا گیری، پال گھر، تھانے، اکولہ اور ناگپور میں سیلابی کیفیت چپلون سب سے زیادہ متاثر ، یہاں کووڈ اسپتال سیلاب کی زد میںآگیا، ۸؍ مریض جاں بحق۶؍ اضلاع کیلئے ریڈ الرٹ ، بارش کا سلسلہ جاری ہونے سے بچائو کاموں میں دشواری

Due to the floods, buses, cars, shops, houses, everything is under water. Picture: Inquilab ,PTI
سیلاب کی وجہ سے بسیں ، گاڑیاں ،دکانیں ، مکانات غرض ہر شئے زیر آب ہے۔تصویر: انقلاب ، پی ٹی آئی

مہاراشٹر کے کئی اضلاع میں بارش نے تباہی مچادی ہے۔ چپلون  اور دیگر علاقوں  میں جمعرات کی تباہ کن بارش کےبعد جمعہ کو ساحلی ضلع رائے گڑھ میں چٹان کھسکنے کے سانحہ میں  ۳۶؍ افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ رتنا گیری ضلع   میں بھی زمین کھسکنے کے ایک واقعہ میں ۱۷؍افراد لاپتہ ہیں۔ اُدھر چپلون جو شدید سیلابی کیفیت سے دوچار ہے، میں کووڈ کے علاج کیلئے مختص کئے گئے ایک اسپتال میں  پانی بھر جانے کی وجہ سے ۸؍ مریض  جاں بحق ہوگئے۔ یہ تمام مریض کورونا سے متاثر تھے اور آکسیجن  سپورٹ پر تھے۔ جمعہ کو جب یہ خبر لکھی جارہی ہے، بارش کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور کوکن خطے میں  پہاڑی علاقوں میں آباد شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہاہے۔ اس درمیان کولہاپور میں ایک بس کے ندی میں بہہ جانے سے قبل ۱۱؍ افراد بال بال بچ گئے جنہیں  بروقت بس سے نکال لیاگیا۔ 
؍ ۶؍ اضلاع میں شدید بارش کا اندیشہ، ریڈ الرٹ
  مہاراشٹر میں بارش سے  غیر معمولی تباہی کے باوجود ابھی راحت کی امید نظر نہیں آرہی ہے۔محکمہ موسمیات نےبار ش سے پہلے  پہلے ہی بے حال  ریاست کے ۶؍ اضلاع میں  آئندہ ۲۴؍ گھنٹوں میں ’’انتہائی شدید‘‘بارش کااندیشہ ظاہر کرتے ہوئے ریڈ الرٹ کا اعلان کیاہے۔  حکومت کو مشورہ دیاگیا ہے کہ ممکنہ تباہی سے بچنے کیلئے فوری طور پر احتیاطی اقدامات کئے جائیں۔ جن  اضلاع  کیلئے ریڈ الرٹ جاری کیاگیاہے ان میں خطہ کوکن  کے رائے گڑھ،رتنا گیری اور سندھودرگ جیسے اضلاع شامل ہیں۔ ان کے علاوہ مغربی مہاراشٹر  کے ستارا، پونے اور کولہاپور میں بھی بارش کے بے قابو ہوجانے کا اندیشہ ہے۔  اس کے علاوہ اکولہ ، ناگپور اور مراٹھواڑہ کے بھی کچھ علاقوں کیلئے الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ 
رائے گڑھ اورستارا میں  زمین  کھسکنے سے ۴۴؍ اموات
 رائے گڑھ کے تلئی گاؤں میں چٹان کھسکنے اور پہاڑ کا ملبہ رہائشی علاقے میں گرنے کی وجہ سے ۳۵؍ گھراس میں دب گئے ہیں۔ خبر لکھے جا نے تک یہاں سے   ۳۶؍ لاشیں  نکالی جاچکی ہیں جبکہ کم وبیش  ۷۰؍ افراد لاپتہ ہیں۔اس وجہ سے مہلوکین کی تعداد میں اضافے کا  بھی قوی اندیشہ ہے۔ ستارا کے امبے گاؤں  میں بھی زمین کھسکنے کی واردات پیش آئی  ہے۔ یہاں  ۸؍ افرادہلاک ہوئے ہیں جبکہ ۲۰؍  ملبے میں دبے ہوئے  ہیں۔ این ڈی آر ایف کی ٹیمیں ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی مقامی اکائیوں کے اہلکار نیز  پولیس  اور ضلع انتظامیہ کے اہلکار بچاؤ کام میں مصروف ہیں۔ رائے گڑھ ضلع کی ندھی چودھری نےبتایا کہ پہاڑ سے ملبہ گرنے کی واردات جمعرات کی شام کو پیش آئی تھی ۔
کوکن بری طرح متاثر  
  سیلابی پانی نے مہاڈ چپلون، سنگمیشور، کھیڑ، راجہ پور اور دیگر نشیبی علاقوں  میں تباہی مچادی  ہے۔فی الحال سیلاب کا پانی اتر نے لگا ہے اور راحت کا کام جنگی پیمانے پر جاری ہے۔اب تک ۵۰۰ ؍افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ایں ڈی آر ایف، فوج، کوسٹ گارڈ، پولیس اورقدرتی آفات شعبہ کے اہلکا راحتی کاموں میں مصروف ہیں۔رائے گڑھ ضلع میں این ڈی آر ایف کی ۲؍ ٹیمیں،پولادپور میں ایک اور رتناگیری میں ۴؍ٹیمیں  راحتی کام کے لئے تعینات کی گئی ہیں۔ جہاں یہ ٹیمیں نہیں پہنچ  سکی ہیں وہاں کوسٹ گارڈ اور نیوی کے ہیلی کاپٹر وں کی مدد لی جارہی ہے۔
قیامت صغریٰ کے مناظر  
  مذکورہ بالا علاقوں میں قیامت صغریٰ کا منظر دکھائی دے رہا ہے، ہر جگہ تباہی  ہے۔ چپلون، مہاڈ  اور پولادپور میں فضائی نگرانی کے ساتھ راحت کا کام جاری ہے۔مہاڈ میں سیلابی پانی کے اترنے اور  نظام زندگی معمول پر آنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جبکہ ضلع کے پولاد پور سے ملی اطلاعات کے مطابق یہاں کے کیو نالے اور ستار واڑی میں پہاڑوں کے تودے گرنے سے  ۱۱؍افراد کی موت ہوچکی ہے ۔ اس حادثے میں ۱۳؍ افراد شدید زخمی ہو ئے ہیں جنہیں سرکاری اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔رتناگیری کے کھیڈ سے بھی اسی طرح کی خبر موصول ہوئی ہے  جہاں  چٹان کھسکنے سے ۱۷؍ افراد ہلاک ہو ئے ہیں۔یہاں بارش کا زور اب بھی قائم ہے ۔
محفوظ مقامات پر منتقلی 
  رتناگیری اور رائے گڑھ ضلع انتظامیہ نے ندیوں نالوں اور پہاڑوں کے دامن میں بسے  ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر  منتقل کردیا ہے۔ کوکن کے چپلون اور مہاڈ کی حالت انتہائی خراب ہے۔ یہاں پر مسلم تنظیموں ، برادران وطن کی تنظیموں اور جمعیۃ علماءکے  افراد متاثرین کو امداد پہنچانے کے لئے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں۔چپلون کے قریب واقع ویششٹی ندی پر بنا برطانوی عہد کا پل بھاری بارش کی وجہ سے منہدم ہو گیا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک نظام ٹھپ ہو کر رہ گیا ۔ممبئی   گوا شاہراہ پر آمدو رفت کا سلسلہ بند ہو گیا ہے اور اس کی وجہ سے  سیلاب متاثرین کو  راحت پہنچانے  میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
 چپلون اور مہاڈ سیلاب زدگان کیلئے مسلم تنظیموں کی امداد
  چپلون، مہاڈ، کھیڑ، راجیواڑی، سنگمیشور، راجہ پور اور دیگر سیلاب زدہ علاقوں میں  امداد وراحت پہنچانے کے لئے  جمعیۃ علماء  رتناگیری اور رائے گڑھ اور مسلم جماعتوں کے ذمہ دار اور اہلکار وں کے کئی قافلے پہنچ چکے ہیں اور بڑے پیمانے پر راحت رسانی کا کام کر رہے ہیں۔ضرورت مندوں  کے لئے کھا نے کا انتظام کیا گیا ہے۔ ہزاروں کھانے کے پیکٹ، موم بتیاں ، بسکٹ،پانی کی بوتلیں اور دیگر  ضروری اشیاءمہیا کی جارہی  ہیں۔ سبھی اہلکار امدادی کاموں میں جٹے ہوئے ہیں اور رات دن ایک کئے ہوئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کا اعلان  
  کوکن اور مہاراشٹر کے دیگر اضلاع کی بارش کے تعلق سے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اموات پر اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے مہلوکین کے ورثاء کو فی کس ۵؍ لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اس دوران ریاستی محکموں کو پوری طرح سے راحت اور بچائوکام میں مصروف ہو جانے کی ہدایت بھی جاری کی ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK