Inquilab Logo

اکتوبرکے پہلے ہفتے سے ہوٹلیں کھلنے کا امکان

Updated: September 29, 2020, 9:17 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی یقین دہانی ، ریسٹورنٹ اسوسی ایشن کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد کہا کہ رہنما اصول تیار ہوتے ہی اجازت دے دی جائے گی ، اَن لاک ۵؍ کی بھی تمام ہدایات جلد جاری ہوجائیں گی ،فی الحال ہوٹلوں اور ریستورانوں میں بیٹھ کر کھانےکی اجازت نہیں ہےجس سے کافی نقصان ہو رہا ہے

Uddhav Thackeray - Pic : PTI
ادھو ٹھاکرے ۔ تصویر : پی ٹی آئی

لاک ڈاؤن ۵؍ میں ریاست کے ۴؍ لاکھ سے زائد مختلف طرح کے  ہوٹل ، ریسٹورنٹ اور    ایٹنگ ہاؤس   اکتوبر  کے پہلے ہفتہ سے کھل سکتے ہیں۔ پیر کو ریسٹورنٹ آرگنائزیشن کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نےیقین دلایا کہ ریسٹورنٹ اور ایٹنگ ہاؤسیز کیلئے کورونا سے تحفظ کے رہنما اصولوں تیار کر لئے گئے ہیں اور انہیں متعلقہ محکموںکےپاس بھیجا گیا ہے۔ ان اصولوں کے حتمی ہوتے ہی  ریسٹورنٹ، بار اور ایٹنگ ہاؤس کو شروع کرنے کی   اجازت دی جائے گی۔
فی الحال اجازت نہیں ہے
 واضح رہے کہ کورونا سے تحفظ  کے نام پر فی الحال ریسٹورنٹ اور ایٹنگ ہاؤس میں بیٹھ کر کھانے کی اجازت نہیں ہے صرف   پارسل سروس شروع رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ریسٹورنٹ ،  اور ایٹنگ ہاؤس کھولنے کی اجازت دینے سے تقریباً  ۶۰؍ لاکھ ڈائریکٹ  ملازمین اورایک کروڑ ۸؍لاکھ  اِن ڈائریکٹ ملازمین کی ملازمت بحال ہو سکے گی۔پیر کو ادھو ٹھاکرے نے ممبئی ، اورنگ آباد، پونےاور ناگپور کے ریسٹورنٹ بزنس اسوسی ایشن کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ منعقد کی تھی اور اس میں متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ساتھ ہی ریسٹورنٹ مالکان کو یقین دلایا گیا کہ وہ بے فکر ہو جائیں۔ 
اسوسی ایشن کا بیان 
 اس سلسلے میں ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ اسو سی ایشن آف ویسٹرن انڈیا ( ایچ آر اے ڈبلیو آئی)  کےصدر شیری بھاٹیہ کے  نے بتایا کہ’’وزیر اعلیٰ نے ہمیں اکتوبر کے پہلے ہفتہ میں ریسٹورنٹ کھولنے کی مشروط  اجازت دینے کا یقین دلایا ہے۔ اسی کے ساتھ ایکسائز لائسنس کی پہلی قسط کی ادائیگی میں ۳۰؍ ستمبر تک مہلت بھی دی ہے جس سے ریسٹورنٹ مالکان کو بڑی راحت ملی ہے۔‘‘ 
حکومت کو نقصان ہو رہا ہے
 ادھر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج بھی کورونا کا ٹیکہ ایجاد نہیں ہو سکا  ہے اور دوسری جانب  مریضوں میںکووڈ کے بعد کی  علامتیں بھی پائی جارہی ہیں۔ کاروبار بند کرنے میں حکومت کا بھی نقصان ہے کیونکہ کاروبار جاری رہنے سے حکومت کو ٹیکس کی شکل میں ملنا والا محصول بند ہو گیا ہے۔کئی ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی مرکز سے نہیں  ملا ہےجس کی وجہ سے  ریاست کی  اقتصادی حالت اور بھی خراب ہو گئی ہے ۔ اسی وجہ سے  ریاستی حکومت نے ذمہ داری کے ساتھ آہستہ آہستہ کاروبار شروع کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کورونابحران بہت بڑا ہے اور اس بحران کے دوران ہوٹل اور ریستوراں کے کاروباریوں کے حکومت کے ساتھ ہونے پر وہ مطمئن ہیں۔ 
پوری ریاست میرا خاندان ہے
 وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ’’ مہاراشٹر میں ’ میرا خاندان میری ذمہ  داری ‘مہم شروع کی گئی ہے اور پورا مہاراشٹر میرا کنبہ ہے جس میں ہوٹل اور ریسٹونٹ کا کاروبار کرنے والے بھی شامل ہیں۔ جس طرح میری ذمہ داری دوسروں کے ساتھ ویسی ہی ہوٹل مالکان کےتئیں بھی ہے۔  لہٰذا ریسٹورنٹس کے لئے جو ایس او پی تیار کی گئی ہے اس پر سختی سے عمل کیا جائے اور ریاست سے کورونا ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا جائے ۔‘‘وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ  ابھی تہوار اور بارش کے دن ہیں لیکن کورونا کے ساتھ زندگی بسر کرنے کے لئے ہم میں سے ہر ایک کو اپنے طرز زندگی میں تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بھیڑ بھاڑ میں جانے سے گریز کرنا،ماسک پہننا ، ہاتھ دھونا اور جسمانی فاصلہ برقرار رکھنا بہت ضروری ہوگا۔ ریستوراں شروع کرتے وقت ان تینوں باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ ریستوران میں باورچیوں ، ویٹروں اور دیگر عملے کی صحت کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔ انہیں ماسک پہننے  اور ہاتھ مسلسل دھونے کی ضرورت ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK