Inquilab Logo

اترپردیش میں روہنگیا مسلم اورٹیررفنڈنگ کے نام پر اے ٹی ایس کی بڑی کارروائی

Updated: January 07, 2021, 1:39 PM IST | Abdullah Arshad | Lucknow

ایجنسی نے کئی مقامات پر چھاپہ ماری انجام دی ، ایک گرفتار

ATS - Pic : INN
اے ٹی ایس ۔ تصویر : آئی این این

اتر پردیش اے ٹی ایس نے سنت کبیر نگر ، گورکھپور ، علی گڑھ ،بستی اور ممبئی میں روہنگیا مسلم اور ٹیرر فنڈنگ کے معاملہ میں کئی افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے جبکہ اے ٹی ایس نے سنت کبیر نگر میں میانمارکے عزیز الحق نام کے شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔اے ٹی ایس کا کہنا ہے کہ انکے پاس سے دو ہندوستانی پاسپورٹ،تین آدھار کارڈ، ایک پین کارڈاور پانچ بینکوں کی پاس بکس برآمد کی گئی ہیں ۔
 اتر پردیش اے ٹی ایس کی ٹیم نےبدھ کو روہنگیا مسلم اور ٹیرر فنڈنگ کے معاملہ میں سنت کبیر نگر ، علی گڑھ ، بستی اور گورکھپور سمیت پانچ اضلاع میں ایک ساتھ چھا پہ ماری کرکے کئی افراد کو حراست میں لیا ۔ اے ڈی جی قانون پرشانت کمار نے بتایا کہ خفیہ ایجنسی سے ملنے والے اشارات کی بنیاد پر اے ٹی ایس کی ٹیم نے ایک ساتھ کارروائی کی جس میں سنت کبیر نگر اور سدھارتھ نگر میں کئی لوگوں کے میانمار سے  یہاں پر رہنے کی اطلاع ملی تھی۔ انہوںنے بتایا کہ پولیس نے ایک ساتھ ان مقامات پر  چھاپہ مارا اورسنت کبیر نگر کے بکھرا، چمرسن علاقہ میں رہنے والے عزیر الحق ولد محمد شریف کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی تو معلوم ہواکہ عزیر الحق آبائی طور پر نیا فارا ، ضلع ایکیاب میانمار کا رہنے والا ہے ۔ انھوںنے بتایا کہ تفتیش کے دوران اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ ۲۰۰۱ ءمیں بنگلہ دیش کے راستہ سے ہندوستان آیا تھا۔ ۲۰۱۷ءمیں  وہ اپنی ماں عابدہ خاتون ، بہن فاطمہ خاتون ، دو بھائیوں ضیا الحق اور محمد نور کو ہندوستان لے کر آ ئے ۔ ان کا  بھائی ضیا ءالحق مہا راشٹر کے ناسک میں رہتا ہے جبکہ بہن اور بہنوئی خلیل آباد میں رہتے تھے جو بغیر بتائے کہیں چلے گئے ہیں ۔
  پولیس نے عزیز الحق سے پوچھ گچھ کے بعد ممبئی اے ٹی ایس کی مدد سے ناسک اور ممبئی کے علاوہ اتر پریش کے علی گڑھ ، بستی ، خلیل آباد اور دوسرے مقامات پر ان کی بہن اور بہنوئی کی تلاش میں چھاپہ ماری کی ۔پرشانت کمار نے بتایا کہ سنت کبیر نگرمیں عزیر الحق، بدر عالم کے نام سےرہتا تھا جس نے بتایاہے کہ عزیز الحق ممبئی میں کام کرنے والے اس کے لڑکے کو لاوارث حالت میں ملا تھا۔ انھوںنے اپنے راشن کارڈ وغیر ہ میں اسکا  نام درج کرایا دیا تھا ، جس سے بعد میں پاسپور ٹ اور دوسرے دستاویز بنوائے گئے تھے ،جس میں اسکا نام عزیر اللہ ولد بدر عالم درج کرایا گیا تھا ۔ انھوں نے بتایا کہ تلاشی کے دوران پولیس کو ان کے پاس سے ۲؍پاسپورٹ ، تین آدھار کارڈ ،میانمار کا  ایک راشن کارڈ اور پانچ مختلف بینکوں کی پاس بک برآمد ہوئی ہیں ، جس میں کئی دوسرے ممالک سے روپے بھیجے گئے ہیں۔ پولیس کو اندیشہ ہے کہ ان روپیوں کا استعمال ملک میں تخریبی سرگرمیوں کے لئے کیا جاتا تھا ۔
 فی الحال پولیس نے عزیزالحق کے خلاف تھانہ اے ٹی ایس میں ۴۲۰ ، ۴۱۹، ۴۶۷ ، ۴۷۱ اور ۱۴ غیر ملکی ایکٹ ، پاسپورٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا ہے ۔ وہیں ، پولیس نے اس معاملہ میں سنت کبیر نگر سے کچھ لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔ ان  سے کسی خفیہ مقام پر پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ فی الحال اے ٹی ایس کے افسران نےاس بارے میں کچھ نہیں بتایا ۔ اے ڈی جی قانون کا کہنا ہے کہ کچھ لولوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جارہی ہے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK