لیکن بنارس ہندو یونیورسٹی کے بجٹ میں دُگنا اضافہ ،وزارت تعلیم نے لوک سبھا میںمعلومات فراہم کی
EPAPER
Updated: July 21, 2022, 9:59 AM IST | new Delhi
لیکن بنارس ہندو یونیورسٹی کے بجٹ میں دُگنا اضافہ ،وزارت تعلیم نے لوک سبھا میںمعلومات فراہم کی
وزارت تعلیم نے ایک سوال کے جواب میں لوک سبھا میں اطلاع دی کہ ملک کی دو مایہ ناز یونیورسٹیوں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اور جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کو موجودہ مالی سال کے دوران جو فنڈ جاری کیا گیا ہے اس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں تخفیف کی گئی ہے۔دی وائر کی رپورٹ کے مطابق کیرالا کے کانگریس رکن پارلیمنٹ ٹی این پرتھاپن کے ایک سوال میں ملک کی پانچ یونیورسٹیوں جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) نئی دہلی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، راجیو گاندھی یونیورسٹی، ایٹانگر اور بنارس ہندو یونیورسٹی کو دئیے گئے فنڈ کی تفصیل فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیاتھا۔
سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے تعلیم سبھاش سرکار نے ان یونیورسٹیوں کو۲۰۱۴ ء سے فنڈ کی تفصیل فراہم کی۔ وزیر موصوف نے اپنے جواب میں انکشاف کیا کہ ۲۰۱۴ء کے تعلیمی سال میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کو۲۶۴؍ کروڑ روپے کا فنڈ جاری کیا گیا تھا جسے۲۰۲۱ء تک بڑھا کر ۴۷۹؍ کروڑ روپے کر دیا گیا تھا لیکن اس بجٹ میں اس میںتقریباً ۶۸؍کروڑ روپے کی کمی واقع ہوئی ہے، جس کے بعد یہ ۴۱۱؍ کروڑ روپے ہو گیا ہے۔اسی طرح علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا بجٹ۲۰۱۴ء میں ۶۷۳؍کروڑ روپے تھا جو۲۰۲۱ء تک ۱۵۲۰؍ کروڑ روپے ہو گیا تھا لیکن موجودہ تعلیمی سال میں اے ایم یو کے بجٹ میں تقریباً ۳۰۶؍کروڑ روپے کی کمی ہوئی ہےاور اب یہ۱۲۱۴؍ کروڑ ہو گیا ہے۔
جہاں تک دیگر تین یونیورسٹیوں کا تعلق ہے، جواب میں بتایا گیا گیا ہے کہ جے این یو کے معاملے میں سالانہ فنڈنگ کا اضافہ سب سے کم رہا۔ ۲۰۱۴ءمیں جے این یو کو جاری کردہ فنڈ۳۳۶؍کروڑ روپے تھاجس میں ۲۰۲۱ء تک صرف ۷۰؍کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا اور یہ اب ۴۰۷؍ کروڑ روپے ہے۔
مرکزی حکومت کی فراہم کردہ اطلاع کے مطابق بنارس ہندو یونیورسٹی کےبجٹ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور فنڈنگ۲۰۱۴ء کے۶۶۹؍کروڑ روپے کے مقابلے ۲۰۲۲ءتک تقریباً دگنی ہو کر ۱۳۰۳؍ کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ اسی طرح ایٹا نگر کی راجیو گاندھی یونیورسٹی کی فنڈنگ ۲۰۱۴ء کے ۳۹؍ کروڑ روپے سے تقریباً ۲۵۰؍ فیصد بڑھ کر اس سال ۱۰۲؍کروڑ روپے ہو گئی ہے۔پرتھاپن کے اس سوال پر کہ آیا حکومت نے مرکزی یونیورسٹیوں کے فنڈ میں تخفیف کی ہے وزارت تعلیم نے تفصیلات دئیےبغیر جواب دیا۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ حکومت یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کے ذریعہ مرکزی یونیورسٹیوں کو گرانٹ فراہم کرتی ہے۔ فنڈس کی تقسیم یونیورسٹی کی طرف سے پیش کردہ ضرورت اور گزشتہ سال کے دوران ہونے والے اخراجات کے ساتھ ساتھ رقوم کی دستیابی کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔اسی طرح رکن پارلیمنٹ کے اس سوال پر کہ کیا حکومت نے یہ نوٹس کیا ہے کہ بعض یونیورسٹیاں فنڈس کی کمی کی وجہ سے فیس میں اضافہ کر رہی ہیں اور فیس میں اضافے کو روکنے کے لئے ایسی یونیورسٹیوں کو مزید فنڈز مختص نہ کرنے کی کیا وجوہات ہیں، وزیر موصوف نے ایک بار پھر ایسا ہی جواب دیا۔انہوں نے کہا کہ مرکزی یونیورسٹیاں پارلیمنٹ کے ایکٹ کے تحت بنائے گئے خود مختار ادارے ہیں جہاںان کے اپنے ضوابط، قوانین اور آرڈیننس وغیرہ ہیں اور یہ اپنے مرتب کردہ ضوابط کے تحت چلتے ہیں۔ یونیورسٹیاں تعلیمی اور انتظامی معاملات میں فیصلہ کرنےکی اہل ہیں اور ان میںفیس (ٹیوشن، ہاسٹل اور میس فیس وغیرہ کی ) میں اضافہ بھی شامل ہے۔