Inquilab Logo

مالیگاؤں : تالاب اور ندی میں غرقابی کے ۲؍مختلف حادثات ، ۵؍قیمتی جانیں گئیں

Updated: August 13, 2022, 1:37 PM IST | Azhar Mirza | Mumbai/Malegaon

جمعہ کی شام درے گاؤں  ہِل اسٹیشن کے عقبی حصے میں واقع تالاب سے غرقاب ہونے والے ۳؍لڑکوں کی لاشیں نکالی گئیں،۱۲،۱۶؍اور۱۳؍سال کی عمر کے یہ بچے گھومتے پھرتے یہاں پہنچے اور تیراکی کے شوق میں اپنی جانیں گنوابیٹھے ۔ دو روز قبل (بدھ کو)۱۹؍سالہ نوجوان اور اس کا ۱۴؍ سالہ بھائی موٹر سائیکل سمیت موسم ندی میں گرپڑے تھے جن کی لاشیں جمعرات کو برآمد کی گئیں

Finding the body in the pond behind Deregaon Hill Station.Picture:INN
درے گاؤں ہِل اسٹیشن کے عقب میں واقع تالاب میں لاش ڈھونڈتے ہوئے ۳؍تیراک،کنارے پر موجود سماجی رضاکار اور دیگر افراد۔ تصویر:آئی این این

: بدھ کو موسم ندی میں بائیک سمیت ڈوبنے والے ۱۹؍ سالہ ایک نوجوان اور اس کے ۱۶؍ سالہ بھائی کی ناگہانی موت سے شہر بھر میں غم وافسوس کی فضاء بنی ہوئی تھی کہ جمعہ کی سہ پہر ایک اور افسوسناک خبر نے شہریوں کو دہلادیا۔ شہر سے متصل مضافاتی علاقے ’ہل اسٹیشن  ‘کے عقب میں واقع تالاب میں نہانے کے دوران  ۳؍ کم سن لڑکے ڈوب گئے۔  فائر بریگیڈ محکمہ کے تیراکوں نے ان کی لاشیں برآمد کرلی ہیں اور تادم تحریر سول اسپتال  میں ان لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا جارہا ہے ۔ اس حادثہ  کی اطلاع ملتے ہی شہر کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی، سابق ایم ایل اے شیخ رشید اور سابق ایم ایل اے آصف شیخ رشید  بھی اسپتال پہنچے اور مہلوکین کے متعلقین سے اظہار غم کیا۔ 
؍۳؍لڑکوں کے ڈوبنے سے  نورانی نگر میں صف ماتم بچھ گئی
 خواجہ غریب نواز فائراسٹیشن کے شکیل تیراک نے بتایا کہ میں اپنے ساتھی نہال کے ہمرا ہ ہائی وے پر ہی تھا کہ مجھے پتہ چلا کہ ہل اسٹیشن کے پیچھے کے تالاب میں ۳؍نوجوان ڈوب گئے ہیں،  ہم فوراً   پہنچےاور ریسکیوآپریشن شروع کیا، اسی دوران قلعہ تیراک گروپ بھی یہاں پہنچا۔شکیل تیراک کے بقول  اس تالاب کی گہرائی تقریباً  ۳۰؍ سے ۳۵؍ فٹ کی ہے۔  میں نے  ۲؍ لاشوں کو ڈھونڈا ہے جبکہ ایک لڑکے کی لاش قلعہ تیراک گروپ کے اطہر تارے نے نکالی ہے۔ مہلوکین کی شناخت محمد نعمان سلمان ضیاء (۱۶؍سال)،  شاکر ساجد احمد(۱۳؍سال ) اور محفوظ  احمد عتیق احمد (۱۲؍سال )   کے طور پر ہوئی ہے۔ متوفین  شہر کے نورانی نگر(نزد مسجد ابوذرغفاری)کے رہنے والے تھے۔مزید تفصیلات کے مطابق  لاشوں کو سول اسپتال پہنچانے اور قانونی معاملے میں معاونت کرنے میںشفیق اینٹی کرپشن،  ضیاء مسکان ، سہیل ماسٹر، خالد سرحدی، رضوان سیوک، لقمان انیس کمال  اور دیگر پیش پیش رہے۔ 
بدھ کوایک ہی خاندان کے ۲؍ چراغ بجھے!
 ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بدھ کی دوپہر ۲؍ بجے کے قریب شہزادذاکر شیخ (۱۹) اپنے پھوپھی زاد بھائی عبدالرحیم ناظم خان پٹھان(۱۴) کے ساتھ موٹر سائیکل پر سوار اپنے گھر جارہا تھا۔ موٹر سائیکل    دیانہ فرشی پل  سے گزررہی تھی کہ سامنے سے ایک ٹرک چلا آیا۔ سائیڈ دینے کے لئے شہزاد نے موٹر سائیکل کنارے کی طرف کی اور اسی درمیان توازن بگڑنے پر دونوں موٹر سائیکل سمیت موسم ندی میں گرپڑے۔ اطلاع ملنے پر فائربریگیڈ کے شکیل تیراک اور دیگر جوان وہاں پہنچے اور انہوں نے تلاشی مہم شروع کی۔ قلعہ تیراک گروپ نے بھی اس کام میں  رضاکارانہ طور پر حصہ لیا۔ تقریباً  ۲۴؍ گھنٹوں کی کڑی مشقت کے بعد یکے بعد دیگرے  عبدالرحیم  اور شہزاد کی نعش جمعرات کو ملی ۔  جمعرات کو دوپہر۲؍ بجے کے درمیان موسم پل کاکانی تھیٹر کے پاس  عبدالرحیم ناظم خان پٹھان لاش  نظر آئی جسے مقامی افراد نے دیکھا اور اسکی اطلاع محکمہ فائر بریگیڈ کو دی ۔ خبر ملتے ہی شکیل تیراک وغیرہ نے لاش کو  نکالاا وراسے سول اسپتال پہنچایا گیا۔  متوفین کے پوسٹ مارٹم و دیگر قانونی کارروائی میں شفیق اینٹی کرپشن و دیگر افراد  نے معاونت کی ہے ۔ ۱۹؍سالہ شہزادذاکر شیخ کی لاش شام ساڑھے ۴؍بجے کے درمیان معصوم شاہ درگاہ کے پاس کے ندی کے حصے میں نظر آنے کی اطلاع ملی ۔ یہاں  قلعہ تیراک گروپ کے تیراکوں نے پہنچ کر لاش کو نکالا اور سول اسپتال پہنچایا ۔ ذرائع سے ملی معلومات کے مطابق دونوں متوفین عبدالرحیم اور شہزاد کی تدفین عائشہ نگر قبرستان میں جمعرات کی شب عمل میں آئی۔

malegaon Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK