Inquilab Logo

وزیر اعظم مودی کی من کی بات : خود کفیل ہندوستان کی تعمیر میں کسانوں کا اہم رول ہے

Updated: September 28, 2020, 7:05 AM IST | Agency | New Delhi

کسانوں کے احتجاج کے تناظر میں کہا کہ اے پی ایم سی کے باہر پیداوار فروخت کرنے سے ہی کسانوں کو فائدہ ملے گا ، قصہ گوئی کی روایت پر بھی روشنی ڈالی ،گاندھی اور شاستری کو یاد کیا

PM Modi - Pic : PTI
پی ایم مودی ۔ تصویر : پی ٹی آئی

پنجاب، ہریانہ اور ملک کے دیگر حصوں میں زرعی بل کی مخالفت کے درمیان  وزیر اعظم نریندر مودی نے  اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام من کی بات میں کہا کہ زرعی پیداوار مارکیٹنگ کمیٹی منڈی سے باہر اپنی فصلیں فروخت کرنے پر کسانوں کو فائدہ ہورہاہے اور وہ لاکھوں روپے کی آمدنی حاصل کررہے ہیں۔وزیراعظم نریندر مودی نے آکاشوانی پر نشرہونے والے پروگرام کے دوران کہا کہ کورونا کے اس دور میں ملک کے زرعی شعبے نے ایک بار پھر طاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیر اعظم کے مطابق ملک کا زرعی شعبہ، کاشتکار اورگاؤں خود کفیل ہندوستان کی  بنیاد ہیں۔ اگر یہ مضبوط ہوں گے تو پھر خود کفیل ہندوستان کی بنیاد مضبوط ہوگی۔ ماضی قریب میں ان شعبوں نے خود کو بہت سی پابندیوں سے آزاد کیا ہے اور کئی غلط تصورات کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔
 وزیر اعظم مودی نے ہریانہ کے سونی پت کے کسان کنور چوہان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں منڈی کے باہر اپنے پھل اور سبزیاں فروخت کرنے میں دشواری پیش آتی تھی۔ اگر وہ بازار سے باہر اپنے پھل اور سبزیاں فروخت کرتے تھے تو کئی باران کا مال ضبط ہو جاتا تھا لیکن  ۲۰۱۴ء  میں پھلوں اور سبزیوں کو اے پی ایم سی قانون سے ہٹایا گیا تو  انہیں اور ان  کے آس پاس کے ساتھی کسانوں کو  کافی فائدہ ہوا۔ ۴؍ سال پہلے انہوں نے اپنے گاؤں میں ساتھی کسانوں کے ساتھ مل کر ایک کسان پروڈیوسر گروپ تشکیل دیا تھا۔ آج گاؤں کے کسان سویٹ کارن اور بیبی کارن کی کاشت کرتے ہیں۔ ان کی مصنوعات آج  براہ راست دہلی کی آزاد پور منڈی، بڑی دکانوں اور ہوٹلوں میں جا رہی ہیں۔ 
 مودی نے کہا کہ تین چار سال پہلے مہاراشٹر میں پھل اور سبزیوں کو اے پی ایم سی قانون کے دائرے سے باہر کیا گیا تھا۔ اس تبدیلی نے مہاراشٹر کے پھل اور سبزی کاشت کرنے والے کسانوں کی حالت بدل دی ۔ پونے اور ممبئی میں کسان ہفتہ وار بازار خود چلا رہے ہیں۔ ان بازاروں میں تقریباً۷۰؍ گاؤں کے ساڑھے چار ہزار کسانوں کی پیداوار راست فروخت کی جاتی  ہیں۔ وہاں کوئی بچولیا نہیں ہے، دیہی نوجوان، براہ راست بازار میں کاشتکاری اور فروخت کے عمل میں شامل ہوتے ہیں۔ اس کا راست طور پر فائدہ کسانوں کو ہوتا ہے اور گاؤں کے نوجوانوں کے روزگار میں اضافہ ہوتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK