Inquilab Logo

اڈانی گیس پر خطیر جرمانہ اور لائسنس ضبطی کی تلوار

Updated: January 25, 2020, 2:02 PM IST | Agency | New Delhi

ایک پروجیکٹ کی نیلامی میں اہم معلومات چھپانے کا الزام، پیٹرولیم اینڈ نیچرل گیس ریگولیٹری بورڈ نے اڈانی گیس کو شوکاز نوٹس جاری کیا ، الزام ثابت ہوا تو ۴۰۰؍ کروڑ روپے کا جرمانہ اور لائسنس چھن سکتا ہے

گوتم اڈانی ۔ تصویر : آئی این این
گوتم اڈانی ۔ تصویر : آئی این این

 نئی دہلی : پیٹرولیم اور نیچرل گیس ریگولیٹری بورڈ (پی این جی آر بی) نے اڈانی گیس کو ایک پروجیکٹ کیلئے معلومات چھپانے پر وجہ بتاؤ نوٹس (شوکاز نوٹس) جاری کیا ہے ۔ کمپنی پر سٹی گیس ڈسٹری بیوشن  پروجیکٹ کی نیلامی میں اہم اطلاعات چھپانے کے الزام لگائے ہیں۔ نوٹس میں کیا گیا ہے کہ اگر کمپنی پر الزام ثابت ہوتا ہے  تواڈانی گیس کمپنی سے  ۴۰۰؍ کروڑ جرمانہ وصول کیا جائے گا اوراس کا  لائسنس ضبط کرلیا جائے گا۔ 
 تفصیلات کے مطابق  ’سی این بی سی آواز‘کی ایک رپورٹ کے مطابق ، پی این جی آر بی نے یہ نوٹس اڈانی گیس کو ایک گیس پروجیکٹ میں اڈانی انٹرپرائزیس کی نیٹ ورتھ کا استعمال کرنے کیلئے جاری کیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی نے کئی اطلاعات بورڈ سے چھپائی ہیں جو قوانین کے خلاف ہے۔ نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بولی میں اڈانی انٹرپرائزیس کے ساتھ معاہدہ کی اطلاع نہیں دی گئی ہے ۔ شیئر ہولڈنگ تبدیلیاں اور ری اسٹرکچرنگ سی جی ڈی قوانین کے خلاف ہے۔ 
 اس نوٹس پر اڈانی گیس کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’’ہم نے پوری طرح سے  قوانین کا خیال رکھا ہے  اور ضوابط پر عمل بھی  کیا ہے۔ اڈانی گیس نے متعلقہ پروجیکٹ میں کی جارہی ڈیل کے بارے میں سبھی متعلقہ حکام کو مطلع کیا تھا۔ ہم نے اس معاملے پر ضروری اطلاعات کے ساتھ پی این جی آر بی کو جواب دیاہے۔ اے جی ایل نے نیلامی سے پہلے پی این جی آر بی کو سبھی ضرورت اطلاعات فراہم کی تھیں۔‘‘ 
 ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں مزید کہا کہ ’’سبھی جی اے پر ہمارے پروجیکٹ کا کام زوروں پر ہے اور اس میں پی این جی آر بی اور دیگر متعلقہ اتھارٹیز کی حمایت حاصل ہے۔ ہم اپنے گاہکوں کو تیزی کے ساتھ سی این جی اور پائپ گیس مہیا کرانے کیلئے سرگرم ہیں۔ اڈانی گیس لمیٹیڈ کارپوریٹ گورننس کے اصولوں پر عمل درآمد کرتی ہے۔ ایسے میں ہم پر کسی طرح کے جرمانہ اور کاروائی کرنا جائز نہیں ہوگا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK