راجستھان کے شہر جے پور میں جمعہ کو آئین اور جمہوریت بچاؤ مہم کے ذریعہ سي اےاے منسوخ کرنے اوراین آر سی اور این پی آر کا عمل روکنے کے مطالبے کیلئے ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں خواتین نے بھی شرکت کی۔
EPAPER
Updated: January 25, 2020, 10:41 AM IST | Agency | Jaipur
راجستھان کے شہر جے پور میں جمعہ کو آئین اور جمہوریت بچاؤ مہم کے ذریعہ سي اےاے منسوخ کرنے اوراین آر سی اور این پی آر کا عمل روکنے کے مطالبے کیلئے ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں خواتین نے بھی شرکت کی۔
جے پور : راجستھان کے شہر جے پور میں جمعہ کو آئین اور جمہوریت بچاؤ مہم کے ذریعہ سي اےاے منسوخ کرنے اوراین آر سی اور این پی آر کا عمل روکنے کے مطالبے کیلئے ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں خواتین نے بھی شرکت کی۔ ریلی راج بھون پہنچی جہاں گورنر کو اے ڈی سی کے ذریعے میمورنڈم دیا گیا۔ تنظیم کے میڈیا انچارج بسنت ہریانہ نے بتایا کی ریلی سے پہلے ایم آئی روڈ پر واقع شہیدوں کی یادگار پر جلسے کیا گیا جس سے سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نےبھی خطاب کیا۔
اس موقع پر سي اےاے، این آر سی، این پی آر کےخلاف عوامی تحریک کے کنوینر سوائی سنگھ نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت ملک کو ہندو مسلمان کے نام پر تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے ریاستی صدر محمد ناظم الدين نے اس موقع پر کہا کہ سي اےاے، این آر سي، این پی آر جیسے آئین مخالف قانون ملک کی بڑی آبادی کو دوسرے درجے کاشہری بنانے کے مقصد سے لائے گئے ہیں جنہیں ملک کے عوام کبھی بھی قبول نہیں کریں گے۔ ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر رضوان خان نے کہا کہ ملک کے عوام ان سیاہ قوانین کو کبھی برداشت نہیں کریں گے اور جب تک یہ قانون واپس نہیں ہو جاتے ،لڑائی جاری رہے گی۔ جلسے میں مارکسسٹ کمیونسٹ پارٹی کی ریاستی لیڈر سمترا چوپڑا نے کہا کہ شاہین باغ سے لے کر ملک بھر میں جس طرح آئین اور انسانیت مخالف قوانین کی مخالفت ہو رہی ہے اس سے یہ واضح ہے کہ یہ حکومت عوام کے درمیان اپنا اعتماد کھو چکی ہے۔ پی ایف آئی کے ریاستی صدر محمد آصف نے کہا کہ لڑائی دن بہ دن تیز کی جائے گی۔ راجستھان جاٹ جنرل اسمبلی کے ریاستی صدر راجارام میل، دلت مسلم ایکتا منچ کے صدر عبد الطیف اورجمعیۃ علمائے ہند کے حافظ منظور علی خان وغیرہ نے بھی ان قوانین پر تنقید کی۔