Inquilab Logo

اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں کٹوتی ، بھتے اور پنشن کے بل پر پارلیمنٹ کی مہر

Updated: September 19, 2020, 5:17 PM IST | Agency | New Delhi

تنخواہوں میں ۳۰؍ فیصد کٹوتی کو منظوری دی گئی ہے ،راجیہ سبھا میں مختصر بحث کے بعد اسے منظور کیا گیا جبکہ لوک سبھا میں یہ پہلے ہی منظور ہو چکا ہے ،حکومت نے سبھی کا شکریہ ادا کیا

Ghulam Nabi Azad once again demanded the government to restore the MP fund. Picture: PTI
غلام نبی آزاد نےحکومت سے ایک مرتبہ پھر ایم پی فنڈ بحال کرنے کا مطالبہ کیا ۔تصویر : پی ٹی آئی

کورونا وائرس کی عالمی وبا کے سبب مالی مشکلات کے پیش نظر اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں ۳۰؍  فیصد تخفیف کرنے سے متعلق اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ، بھتے اور پنشن (ترمیمی) بل۲۰۲۰ء پر جمعہ کو پارلیمنٹ کی مہر ثبت ہوگئی۔ راجیہ سبھا نے مختصر بحث کے بعد اسے منظور کرلیا جبکہ لوک سبھا نے پہلے ہی اس کو منظور کرلیا تھا۔پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اس ترمیمی بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بحران کے اس وقت میں کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بحران کے وقت حکومت کو پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے اور پارلیمنٹ کو اپنے اخراجات میں کمی کرکے اس سلسلے میں مثال قائم کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ یہ وقت کورونا وائرس کے خلاف لڑنے کا ہے اور اس وقت ہر مرحلے پر حکومت کو اس وبا سے لڑنے کے لئے رقم کی ضرورت ہے۔ ایم پی فنڈ کو ملتوی کرنے کا فیصلہ عارضی ہے اور بعد میں اسے بحال کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے تمام وزراء کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ کورونا وائرس کے معاملے میں کوئی سیاست نہ کریں۔حکومت کورونا وائرس کو شکست دینا چاہتی ہے اور اسے صرف اجتماعی تعاون سے  ہی شکست دی جاسکتی ہے، اس لیے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔
 اس سے قبل راجیہ سبھا میں اراکین نے مطالبہ کیا کہ حکومت ایم پی فنڈ کو بحال کرے تاکہ متعلقہ پارلیمانی حلقوں میں ترقیاتی اور عوامی مفادات کے کام ہوسکیں۔راجیہ سبھا میں   بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایوان میں حزب اختلاف کے  لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ حکومت کو ایم پی فنڈ بند نہیں کرنا چاہئے ۔یہ رقم بہت بڑی نہیں ہے اور  یہ عوامی فلاح و بہبود میں خرچ ہوتی ہے۔ ایم پی فنڈ سے چھوٹی سڑکیں اور پل بنائے جاتے ہیں۔بہت سے علاقوں میں ایم پی فنڈ سے ایمبولینس خریدی گئی ہے۔ یہ عوام کا پیسہ ہے اور عوام پر ہی خرچ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واحد اسکیم ہے جس میں تمام پارلیمانی حلقوں کے  لئے مساوی رقم دی جاتی ہے، حکومت کو اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کرنا چاہئے۔اس سے قبل مشترکہ بحث کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس کے راجیو ساتونے کہا کہ ملک میں کوروناوائرس کی عالمی وبا پھیلتی جارہی ہے۔کورونا وائرس  سے نمٹنے کے لئے حکومت کو یکجہتی اور شمولیت کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایم پی فنڈ بند نہیں کرنا چاہئے۔ اس سے مقامی سطح پر ترقیاتی کام ہوتے ہیں اور جہاں سرکاری ادارے نہیں پہنچ سکتے ہیں، وہاں ایم پی فنڈ سے کام کیا جاتا ہے۔

lok sabha Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK