Inquilab Logo

ایم آئی ڈی سی مسجد کے صدر سےفنڈنگ سے متعلق پولیس کی پوچھ تاچھ

Updated: November 17, 2022, 9:57 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

مسجدکے صدر ،سیکریٹری اورخزانچی سے مسجد کا اکاؤنٹ،امام،موذن اورطلبہ کی معلومات ، ان کی ذاتی اوراہل خانہ کی تفصیل اوربینک کھاتے کا نمبر بھی لیا گیا

Madrasa Arabiya Rizvia Ghousia Masjid whose officials were summoned to the police station
مدرسہ عربیہ رضویہ غوثیہ مسجد جس کے ذمہ داران کو پولیس اسٹیشن میں طلب کیا گیا تھا

ایم آئی ڈی سی مسجد کے صدرخواجہ حسین سے فنڈنگ سےمتعلق پولیس کی پوچھ تاچھ سے دیگر ٹرسٹیان اورمقامی دیگرمساجد کے ٹرسٹیان حیرت زدہ ہیںکیونکہ مسجد میںفنڈنگ کا کیا  سوال پیدا ہوتاہے۔دراصل مدرسہ عربیہ رضویہ غوثیہ مسجد(ایم آئی ڈی سی اندھیری مشرق )کےصدر ،سیکریٹری قادر اللہ بخش شیخ اورخزانچی محبوب اللہ بخش شیخ سے پولیس کے ذریعے مسجد کا اکاؤنٹ،امام وموذن،طلبہ کی معلومات کے ساتھ ان کی ذاتی اور اہل خانہ کی تفصیل اوربینک کھاتے وغیرہ کا نمبربھی لیا گیا جبکہ مقامی مساجد اور شہر کی دیگر کسی مسجد کے ٹرسٹیان سے ایسی کسی تفتیش یا پوچھ تاچھ کی تصدیق نہیںہوئی ہے۔
 یادرہے کہ ایم آئی ڈی سی کےقریب لب ِ سڑک واقع مدرسہ عربیہ رضویہ غوثیہ مسجدکو ہٹانے اوراسے نقصان پہنچانے کیلئےکافی عرصے سے شرپسندی جاری ہے۔ شرپسند طرح طرح سے روڑے اٹکا رہے ہیںکہ کسی طرح یہ مسجد یہاںسے ہٹادی جائے جبکہ اس کاکیس چل رہاہے۔ اس علاقے کے ڈیولپمنٹ کے دوران ڈیولپر سے ٹرسٹیان کا معاہدہ ہوا اورمسجد کے پیچھے ہی متبادل جگہ دی گئی اور وہاں بنیاد بھی ڈالی گئی لیکن شرپسندی کے سبب تعمیراتی کام آگے نہ بڑھ سکا اوراب عدالت کے فیصلے کا انتظار کیا جارہا ہے۔
دیگر مسجدوں کے ٹرسٹیان سے کوئی پوچھ تاچھ نہیں
 نمائندۂ انقلاب نے ناصر شیخ مدرسہ ومسجد تعلیم القرآن (مہاکالی اندھیری)کمیٹی کے رکن، بھنگار واڑی اندھیری میں واقع مدینہ مسجد کے ذمہ دار نیاز قریشی اور شانتی نگرمیں واقع سنّی مسجد کے استاد حافظ عبدالرحمن سے بھی معلومات حاصل کیں ، یہ مساجد ایم آئی ڈی سی کے قریب ہیںجن کے ٹرسٹیان سے پوچھ تاچھ کی گئی ہے۔لیکن ان حضرات کے مطابق پولیس نےان سے کچھ نہیں پوچھا اورنہ ہی کوئی معلومات حاصل کی اورنہ ہی انہیں پولیس اسٹیشن بلایا ۔اسی طرح شہر کی چندبڑی مساجد عرب مسجد (سانکلی اسٹریٹ)کے ٹرسٹی محمد رفیق ، ممبئی جامع مسجد عبدالرحمن اسٹریٹ کمیٹی کے چیئرمین شعیب خطیب اور پائیدھونی حمیدیہ مسجد کمیٹی کے نگراں عثمان پٹیل سے استفسارپرایسی کسی پوچھ تاچھ اور پولیس اسٹیشن بلائے جانے سے انکار کیا ۔ 
پوچھ تاچھ میں کیا معلوم کیا گیا 
 مسجد کمیٹی کے صدر خواجہ حسین عرف خواجہ بھائی نےانقلاب کو بتایاکہ ’’ چندن ٹاکیزجوہو کے پاس پولیس چوکی میںمنگل کو پہلے خزانچی کوبلایا گیا اوران سےسختی سے پوچھ تاچھ کی گئی۔اس کے بعد بدھ کو مجھے اورسیکریٹری کوبلایاگیااورمسجد کی تفصیلات معلوم کرنےکےساتھ میری ذاتی تفصیلات اوربینک کھاتےکے نمبرات لئےگئے جس سے میں حیران ہوںکہ پولیس کو اس کی کیا ضرورت پڑگئی،حالانکہ پولیس والوں نےاسے معمول کی پوچھ تاچھ بتایا ۔ ‘‘انہوںنے یہ بھی بتایاکہ’’ پوچھ تاچھ میںمسجد کی فنڈنگ کون کرتا ہے ،پیسے باہرسے تو نہیںآتے ہیں ، پڑھنے والے بچے کہاں کے ہیں معلوم کرنے کے ساتھ مجھ سے میرے بچے کیا کرتے ہیں،کوئی غلط لائن میںتونہیںہے ،گاؤں میںکون کون ہے ،کتنی پراپرٹی ہے ، وغیرہ پوچھااورمیرے بینک کھاتے کے نمبرات بھی لئے گئے۔‘‘انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’پوچھ تاچھ کیلئےکوئی پیشگی نوٹس نہیںدیا گیا صرف فون کرکے بلایا گیا۔‘‘مسجد کےصدر نے یہ بھی کہاکہ ’’ہم نے تمام سوالات کے جوابات دے دیئے کہ مسجد میںکوئی فنڈنگ نہیںہوتی ہے ،مقامی لوگ چندہ دیتے ہیں اسی سے کام چلایا جاتا ہے،بچے باہر کے نہیں پڑھتےبلکہ مقامی ہیںاورمکتب چلتا ہےاورتمام حساب کتاب پابندی سے پیش کیا جاتا ہے ۔‘‘ 
اے ٹی ایس افسرنے لاعلمی کا اظہار کیا 
 مسجد کمیٹی سے منسلک محمدمحبوب نے بتایاکہ ’’پوچھ تاچھ کیلئے لےجانے پرہم نے اپنے وکیل کو فون کیا اورکانگریس کے نائب صدر محسن حیدر کو بتایا۔ وکیل نے بات کرنی چاہی لیکن پولیس والوں نے فون رسیونہیںکیا۔‘‘ محسن حیدرنے کہا’’جس چوکی میںبلایاگیا تھااس کی مناسبت سے میں نے اے ٹی ایس آفیسر دیانائیک کوفون کیا تو انہوں نے لاعلمی ظاہرکی۔لیکن جس طرح کی تفصیلات حاصل کی گئی ہیں وہ حیران کن ہیں۔اس کے علاوہ ممبئی پولیس کےترجمان راجپوت بال سنگھ نے پہلے ہی لاعلمی کا اظہار کیاہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK