کورونا سے طویل جنگ لڑنے کے بعد جمعہ کو دیر رات آخری سانس لی، پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات اداکی گئیں
EPAPER
Updated: June 20, 2021, 9:22 AM IST | Chandigarh
کورونا سے طویل جنگ لڑنے کے بعد جمعہ کو دیر رات آخری سانس لی، پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات اداکی گئیں
فلائنگ سکھ‘‘ کے نام سے مشہور ہندوستان کے مایہ ناز اتھلیٹ ملکھا سنگھ کو پر نم آنکھوں اور پورےسرکاری اعزاز کے ساتھ سنیچر کو چندی گڑھ میں ان کی آخری رسومات ادا کی گئی ہیں۔ وہ ۹۱؍ سال کے تھے۔ کورونا سے طویل لڑائی لڑتے لڑتے جمعہ کو دیر رات انہوں نے آخری سانس لی۔چند روز قبل ہی کورونا سے متاثرہ ان کی اہلیہ نے بھی علاج کے دوران دم توڑ دیا تھا۔ آخری رسومات کے وقت ملکھا سنگھ کے لواحقین کے علاوہ کئی اہم شخصیات موجود تھیں جن میں وزیر کھیل کرن رجیجو شامل ہیں۔ ملکھا سنگھ کے بیٹے جیو ملکھا سنگھ جو گولف کے بہترین کھلاڑی ہیں نے اپنے والد کی چتا کو آگ دی۔ اس موقع پر پنجاب کے گورنر اور چندی گڑھ کے ایڈمنسٹریٹر وی پی سنگھ بدنور،پنجاب کے وزیر مالیات من پریت سنگھ بادل، ہریانہ کے وزیر کھیل سندیپ سنگھ اور دیگر اہم شخصیات فلائنگ سکھ کی آخری رسومات میںشریک تھے۔
۱۹۵۸ء میں دولت مشترکہ کھیلوں کے چمپئن اور۱۹۶۰ءکے روم اولمپکس کی۴۰۰؍میٹر دوڑ میں ریکارڈ توڑنے کے باوجود تمغے سے محروم رہ جانے والے ملکھاسنگھ نے چندی گڑھ کے پی جی آئی اسپتال میں جمعہ کی رات آخری سانس لی۔
ان کی اہلیہ۸۵؍سالہ بین الاقوامی کھلاڑی نرمل کورکا بھی اتوار کوموہالی کے ایک نجی اسپتال میں کووڈ۱۹؍ انفیکشن سے انتقال ہو گیا تھا ۔ ملکھا اسپتال میں ہونے کی وجہ سے اہلیہ کے آخری رسومات میں شرکت نہیں کرسکے تھے ۔ملکھا کی موت سے ایتھلیٹکس کی دنیا میں ایک عظیم دور کا خاتمہ ہو گیا ۔ صدر، وزیر اعظم ، وزیر کھیل سے لے کر ملک کی نامور شخصیات نے ملکھا سنگھ کی موت پر رنج و غم کا اظہار کیا۔