Inquilab Logo

’’ خواتین کےخلاف بدزبانی کرنے والے وزراء کو برطرف کیا جائے‘‘

Updated: November 10, 2022, 10:38 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

مہا وکاس اگھاڑی کی خاتون لیڈروں نےگورنر بھگت سنگھ کوشیاری اور وزیراعلیٰ شندے کومیمورنڈم دیا، ریاستی حکومت کے ۳؍ وزیروں کو برطرف کرنے کا مطالبہ

A delegation of women leaders talking to Chief Minister Eknath Shinde after giving the memorandum.
خاتون لیڈروں کا وفدمیمورنڈم دینے کے بعد وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے سے گفتگو کرتے ہوئے۔

خاتون لیڈروں کے تعلق سے بدتمیزی کرنے پر مہا وکاس اگھاڑی ( ایم وی اے)کی خاتون لیڈران سخت برہم ہیں۔ اس تعلق سے ان کے ایک وفد نے بدھ کو گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کی اور انہیں میمورنڈم دے کر ریاستی حکومت ‌کے۳؍ وزراء کو  برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں  نے کہا کہ گلاب راؤ  پاٹل، عبدالستار  اور رویندر چوہان نے خاتون لیڈروں کیلئے نازیبا کلمات کا استعمال کیا ہے  جو مہاراشٹر کی تہذیب کو شرمسار کرنے والا ہے  اس لئے انہیں ان کے عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں لہٰذا انہیں  برطرف کیا جائے ۔ وفد نے یہ انتباہ دیا ہے کہ اگر ۲؍ دن میں ان وزراء کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو ریاست گیر احتجاج کیا جائے گا۔اس وفد نے وزیر اعلیٰ  ایکناتھ شندے سے بھی ملاقات کی اور انہیں بھی میمورنڈم دیا۔
 مہاراشٹر وکاس اگھاڑی کے وفد میں شامل این سی پی کی سینئر لیڈر ودیا چوہان، شیو سینا کی ترجمان  اور قانون ساز کونسل کی رکن منیشا کائندے  نے گورنربھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت بھی کی ۔ اس موقع پر ودیا چوہان نے کہا کہ’’ملک  آزادی کے ۷۵؍ سال مکمل ہونے پر جشن منا رہا  ہے اور ۱۵؍ اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں خواتین کا احترام کرنے کی تلقین کی تھی لیکن مہاراشٹر کی ایکناتھ شندے اور دیویندر فرنویس ( ای ڈی )  حکومت کے وزیر عبدالستار ، گلاب راؤ پاٹل ا ور رویندر چوہان  خواتین کے تعلق سے مسلسل نازیبا جملے کہہ رہے  ہیں اور گالم گلوچ کر رہے ہیں۔حد تو یہ ہو گئی کہ ۸ ؍ مرتبہ سنسد رتن  حاصل کرنے والی رکن پارلیمان سپریہ سلے کے تعلق سے‌ قابل اعتراض باتیں کہی گئیں۔ شیو سینا کی ترجمان سشما اندھارے کے تعلق سے اول فول بکا گیا۔ بی جےپی ۱۴؍ سالہ لڑکی کی عصمت دری کے ملزم سندیپ  نامی لیڈر کی بھی پشت پناہی کر رہی ہے۔یہ مہاراشٹر کی تہذیب نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’ساوتری بائی پھلے اور چاندبی بی کے مہاراشٹر میں خواتین کی بے عزتی برداشت نہیں کی جائے گی۔‘‘
 منیشا کائندے‌نے کہا کہ ’’اس غیر قانونی سرکار میں کابینہ کے ۱۸ ؍وزیروں میں سے ایک بھی خاتون نہیں ہے یہاں تک کہ بہبودِخواتین و اطفال کی وزارت کا قلمدان بھی کسی  خاتون کو نہیں دیا گیا ہے ۔اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ‌خواتین کے تئیں حکومت کتنی سنجیدہ ہے۔‘‘ انہوںنے مزید کہاکہ ’’ کھوکھے سرکار کے وزیر خاتون رکن پارلیمان کو کھلے عام گالی دیتے ہیں،  چن‌چن‌کر مارنے کی دھمکی دے رہے ہیں ۔’ ای ڈی ‘حکومت میں اگر انسانیت باقی ہے تو  اسے خواتین کے تعلق سے متنازع بیان دینے والے وزیروں کو فوراً برخاست کر دینا چاہئے۔ہم نے اس کا احساس گورنر کو بھی دلایا ہے۔‘‘
 وفد میں شامل خواتین نے کہا کہ ہم نے گورنر کو سارے احوال سے واقف کرایا ہے اور مہاراشٹر کو شرمسار ‌کرنے‌والے وزراء کو فوراً  برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ’’معافی مانگنا کافی نہیں۔اگر ۲ ؍ دن میں ان وزراء کا استعفیٰ نہیں لیا گیا تو ریاست گیر احتجاج ‌کیا جائے گا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK