دو گھنٹے قطار میں کھڑے رہنے کے بعد گھنٹوں بس کا سفر۔ لوکل ٹرین میں سفرکی اجازت دینے کا مطالبہ
EPAPER
Updated: June 10, 2021, 8:38 AM IST | sajid mahmood | Mumbai
دو گھنٹے قطار میں کھڑے رہنے کے بعد گھنٹوں بس کا سفر۔ لوکل ٹرین میں سفرکی اجازت دینے کا مطالبہ
گزشتہ ۲؍ ماہ کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے کیلئے ’بریک دی چین‘ کے تحت کئی پابندیاں نافذ کر دی گئی ہیں جن میں سے ایک لوکل ٹرین میں عام مسافروں کے سفر پر پابندی بھی شامل ہے۔ لوکل ٹرین میں اب بھی صرف لازمی خدمات کے شعبہ سے منسلک افراد کو ہی سفر کی اجازت ہے جس کی وجہ سے عام مسافر بذریعہ سڑک سفر کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ چونکہ میراروڈ شہر ممبئی سے باہر واقع ہے اس لئے عام لوگوں کےلئے بیسٹ بس کے علاوہ کوئی دوسرا ذریعہ آمدورفت باقی نہیں رہا ہے ۔یہاں رہائش پذیر افراد کی اکثریت تلاش معاش اور حصولِ روزگار کیلئے ممبئی جاتی ہے اور آمدورفت کا بہترین ذریعہ لوکل ٹرین ہوتا ہے مگر لوکل ٹرین میں پابندی عائد کرنے کی وجہ سے لوگوں کو ممبئی جانے میں شدید تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
میراروڈ سے ممبئی جانے کے لئے راست بس نہیں ہے جو جنوبی ممبئی تک مسافروں کو پہنچا سکے۔ صرف ایک بس روٹ نمبر۷۱؍ کی ہے جو ماہم تک جاتی ہے اور مسافروں کو ماہم اتر کر دوسری بس پکڑنا پڑتا ہے ۔علاوہ اس کے اس بس کی فریکوینسی بھی بہت کم ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو گھنٹوں قطار میں کھڑا رہنا پڑتا ہے ۔ بس کے انتظار میں قطار میں کھڑے ستیش چندر نے کہا کہ وہ تقریباً ایک گھنٹے سے قطار میں کھڑا ہے۔
انصاری حدیث علی نے کہا کہ انہیں ماہم جانا ہے اور وہ ایک گھنٹے سے زائد وقت سے قطار میں کھڑے ہیں جبکہ بس کا سفر بھی کم از کم ڈیڑھ دو گھنٹے کا ہے اور اگر ٹریفک زیادہ رہا تو ۳؍ سے ۴؍ گھنٹے بھی لگ سکتے ہیں۔ ایک مسافر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ مسافروں کو نجی گاڑیوں سے بھی جانے نہیں دیا جارہا ہے اور جگہ جگہ ٹریفک والے چیکنگ کے بہانے لوگوں سے پیسے وصول کر رہے ہیں۔
یاسمین شیخ نامی خاتون نے بتایا کہ وہ بھی ایک گھنٹے سے قطار میں کھڑی ہیں اور بس کا دور دور تک کوئی پتہ نہیں ہے۔ نتیش کمار نامی مسافر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ صبح ۸؍ بجے گھر سے نکلتے ہیں ، میراروڈ کے بس اسٹاپ تک دوسری بس میں آتے ہیں اور دو گھنٹے قطار میں کھڑے رہنے کے بعد بس میں سوار ہوتے ہیں اور دو ڈھائی گھنٹے کے بعد باندرہ پہنچتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کام پر جانا بھی ضروری ہے ورنہ کھائیں گے کیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ حالانکہ میراروڈ سے بس شروع ہوتی ہے مگر پھر بھی بہت سے مسافر رہ جاتے ہیں کیونکہ بس میں بھی مسافروں کو سیٹ کے مطابق بیٹھنے کی اجازت ہے اور اسٹینڈنگ نہیں ہے۔
رام سنگھ نامی مسافر نے سوال کیا کہ جب لوکل ٹرین میں عام مسافروں کو سفر کی اجازت نہیں ہے تو بس کی فریکوینسی کیوں نہیں بڑھائی جاتی ۔ ایک اور مسافر چمپک لال نے مطالبہ کیا کہ چونکہ میراروڈ شہر ممبئی سے کافی دور ہے اس لئے یہاں کے مسافروں کو لوکل ٹرین میں سفر کی اجازت دی جائے۔
مالتی دیوی نامی مسافر نے سوال کیا کہ ایسا کب تک چلے گا، آخر مسافر کب تک تکالیف اٹھاتے رہیں گے۔ دیگر مسافروں نے بھی اسی طرح کے ردعمل کا اظہار کیا۔