Inquilab Logo

عام مسافروں کو لوکل ٹرین میں سفر کی اجازت دینےکا مطالبہ، ایم این ایس کا احتجاج

Updated: September 22, 2020, 9:43 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

لوکل ٹرین میں زبردستی سفر،رضاکاروں نے اہم اسٹیشنوں میںداخل ہونے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں روک لیا،اسٹیشن منیجرکو میمورنڈم دے کر احتجاج درج کروایا

MNS Protest - Pic : Inquilab
ایم این ایس کا احتجاج ۔ تصویر : انقلاب

 ممبئی اور مہاراشٹر میں کورونا کے بڑھتےمعاملات کے پیشِ نظر ریاستی حکومت نے ممبئی کی لائف لائن کہی جانے والی لوکل ٹرینوں میں عام مسافروں کو سفر کرنے کی اجازت نہیں دی ہےاور محض ایمر جنسی سرویسز اور متعدد بینکوں کے ملازمین کو سفرکی اجازت دی ہے۔حکومت کے اس فیصلےکےسبب شہریوں کو شدیددقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اسی لئے راج ٹھاکرے کی سربراہی والی مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس)کے لیڈروں نے پیرکو ریاستی حکومت کی پابندوں کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے لوکل ٹرین میں سفر کیا۔ایم این ایس کے لیڈروں اور رضاکاروں کی جانب سے ممبئی، اندھیری، تھانے، دیوا، واشی، کلیان، ڈومبیولی اور دیگر اہم ریلوے اسٹیشنوں کے باہر احتجاج کیاگیا۔ کئی ریلوے اسٹیشنوں کے باہر پولیس کا سخت پولیس بندوبست رکھا گیا تھا، جس کے سبب ایم این ایس کے لیڈروں کواسٹیشن کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی جس کےبعدانہوںنے ریلوے اسٹیشن منیجر کو میمورنڈم دے کر اپنا احتجاج درج کرایا۔
ایم این ایس نے ایک ویڈیو جاری کیا
 اس سلسلے میں ایم این ایس کےجنرل سیکریٹری  سندیپ دیشپانڈے نےایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ’’مہاراشٹر حکومت نےشہریوں کو اپنے کام کی جگہ پر جانے کیلئے اسٹیٹ ٹرانسپورٹ( ایس ٹی) اور میونسپل بسوں میں سفرکرنےکی اجازت دی ہے لیکن ممبئی کی لوکل ٹرین میں سفرکرنےپرپابندی عائد کی ہے۔ہم نے کئی مرتبہ ریاست حکومت سے درخواست کی ہے کہ عام مسافروں کو بھی لوکل ٹرین میں سفر کرنے  کی اجازت دی جائےکیونکہ بسوں میں سفرکرنے سے انہیں شدیددقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘  ویڈیوکلپ میں سندیپ دیگر لیڈروں کے ساتھ لوکل ٹرین میں سفر کرتے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ اس دوران ورکرس مہاراشٹرنونرمان سینااور اویناش جادھو کی حمایت میں نعرے لگاتے ہوئے بھی دکھائی دیتے ہیں۔دیشپانڈے نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ جب بسوںمیں سفر کرنے سے کورونا پھیلنے کا خطرہ نہیں ہے تو لوکل ٹرین میں سفر کرنے سے کیسے خطرہ ہوسکتاہے؟واشی ریلوے اسٹیشن کے باہر بڑی تعداد میں پولیس بندوبست رکھا گیا تھاجس کے سبب مظاہرین کو اسٹیشن میں داخل نہیں ہونے دیاگیا البتہ اسٹیشن منیجر کو میمورنڈم دے کر وفد کو واپس لوٹنا پڑا۔
مسافروں کی تنظیم نے بھی حمایت کی
   تھانے ریلوے اسٹیشن کے قریب موجود مسافروںکی تنظیم ریلوے پرواسی سنگھ کے صدر دیشمکھ نےبتایا کہ ہم بھی ایم این ایس کے اس احتجاج کی حمایت کرتےہیں۔یہ تاریخ رہی  ہے کہ احتجاج کےبغیرشہریوںکی پریشانیوں کا نوٹس نہیں لیا جاتا، اسی لئے یہ احتجاج کیاجارہا ہے۔ 
ممبرا کے شہری بھی پریشان
 سیکڑوں کی تعداد میں شہری ممبرا سے ممبئی کے مختلف علاقوں میں روزانہ آمد و رفت کرتے ہیں۔ ممبرا سے روزانہ کرافورڈ مارکیٹ آمد ورفت کرنے والے ایک مسافر نے بتایا کہ ’’لوکل ٹرین میں عام مسافروں کو سفر کرنے کی اجازت نہ دینے سے ممبرا اور کوسہ کے شہریوں کو ٹیکسی یا پرائیویٹ بس سےسفر کرنا پڑتاہےٹیکسی والا فی سیٹ ۲۰۰؍ روپے اور پرائیویٹ بس( جو صرف صبح ۱۰؍ بجے تک ہی مہیا ہوتی ہے )فی مسافر ممبرا سے کرافورڈ مارکیٹ تک ۱۵۰؍روپے کرایہ لیتا ہے۔متوسط طبقے کا شہری روزانہ۴۰۰؍ روپے تک کہاں سے ادا کر سکتا ہے۔اگر میونسپل بس کا سہارا لے تو ممبرا سے ریتی بندر، پھر ریتی بندر میں لمبی قطار میں کھڑے ہو کر گھاٹکوپر کی بس ملتی ہے اور وہاں سےپھر تیسری بس سے سفر کر کے ممبئی جانا پڑتا ہے اس میں ۵ تا ۶؍ گھنٹے ضائع ہو جاتے ہیں۔اتنا تھک کر جب شہری کام پر پہنچے گا تو کام کیا کرے گا اور گھر لوٹنے کےبعد اس کی کیا حالت ہو جائے گی اس کا انداز ہ لگایا جاسکتاہے۔ان پریشانیوں سے بچانے کیلئے لوکل ٹرین میںمسافروں کو سفر کرنےکی اجازت دیناچاہئے۔ممبرا سے ملنڈ چیک ناکہ اور اس کے بعد وہاں سے ممبئی کیلئے بھی بس میں سوا ر ہونے کیلئے شدید دقتوںکا سامناکرنا پڑتا ہے۔
ڈبے والوںکوایمرجنسی سروس قرار دینے کا مطالبہ
 ایم این ایس کے اس احتجاج کے دوران ممبئی ڈبے والوں کی اسو سی ایشن نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ ڈبے والوں کو ایمرجنسی سرویسزمیں شامل کرتے ہوئے لوکل ٹرین میں سفر کرنے کی اجازت دی جائے ورنہ وہ بھی اسی طرح کا احتجاج کریں گے ۔
کلیان ڈومبیولی میں بھی احتجاج
 ایم این ایس کے سیکڑوں کارکنان نے زبردستی کلیان ریلوے اسٹیشن کےاندرجانے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بنا دیا۔ اس موقع پر مظاہر ین نے ٹھاکرے سرکارکے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اسے عوام دشمن بتایا۔سابق رکن اسمبلی پر کاش بھویئر نے کہا کہ آج ہمیں طاقت کے زور پر روک لیاگیا لیکن جب عوام بے زارہوجائیں گے تواُنہیں روکنا آسان نہیں ہوگا۔ انہوں نےمزیدکہا کہ عام مسافر کیلئے ٹرین شروع نہیں کی گئی تو احتجاج میں شدت لاکر حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے۔ دوسری جانب ڈومبیولی ریلوے اسٹیشن کےباہر بھی  ایم این ایس کار کنان نے زبردست احتجاج کیا۔ ڈومبیولی کےصدر راجیش کدم نے حکومت سےسوال کیاکہ کیا بسوں میں سفر کرنے سےکورونا کی بیماری نہیں پھیلتی ہے؟ انہوں نےکہا کہ سر کار جان بوجھ کر عام شہر یوں کو پر یشان کررہی ہے۔ وجے گھرت نامی کار کن نے بتایا کہ کلیان اور ڈومبیولی سے ہزاروں مسافروں کو بسوں کے ذریعہ ممبئی جانے کیلئے ۳؍ گھنٹے سےزیادہ کا وقت لگ رہا ہے اگر لوکل ٹرین شروع ہو جائے تو ایک گھنٹے میں ممبئی پہنچا جا سکتا ہے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK