این یو کے طلبہ پر غنڈوں کے حملے کے بعد دپیکا پڈوکون کا ان کے ساتھ اظہار یکجہتی سے ناراض مودی سرکار نے انتقام لینا شروع کردیا ہے۔ ایک جانب جہاں مودی حامیوں نے ان کی آنے والی فلم ’چھپاک‘ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، وہیں دوسری جانب خود حکومت نے’نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف انڈیا‘ کے ذریعہ جاری ان کے ’اسکل انڈیا پروموشن‘ کے ویڈیو کو ڈراپ کردیا ہے۔
دیپکا پڈوکون ۔ تصویر : مڈ ڈے
نئی دہلی :جے این یو کے طلبہ پر غنڈوں کے حملے کے بعد دپیکا پڈوکون کا ان کے ساتھ اظہار یکجہتی سے ناراض مودی سرکار نے انتقام لینا شروع کردیا ہے۔ ایک جانب جہاں مودی حامیوں نے ان کی آنے والی فلم ’چھپاک‘ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، وہیں دوسری جانب خود حکومت نے’نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف انڈیا‘ کے ذریعہ جاری ان کے ’اسکل انڈیا پروموشن‘ کے ویڈیو کو ڈراپ کردیا ہے۔ یہ ویڈیو ۸؍ جنوری ہی کو جاری ہونا تھا لیکن جاری نہیں کیا گیا۔
اس ویڈیو میں دپیکا نے ’اسکل انڈیا‘ کے ساتھ ساتھ ’ایسڈ حملے‘ پر بھی گفتگو کی ہے جو اُن کی آنے والی فلم ’چھپاک‘ کا مرکزی موضوع ہے۔ ’دی پرنٹ‘ میں شائع ہونےوالی ایک خبر کے مطابق مذکورہ وزارت سے متعلق ایک سینئر افسر نے یہ معلومات فراہم کی۔ افسر نے بتایا کہ ہندوستان میں ہنرمندی کو فروغ دینے کیلئے دپیکا پڈوکون کا پروموشنل ویڈیوبدھ کو ریلیز کیا جانا تھا۔ افسر نے مزید بتایا کہ ویڈیو کو مذکورہ وزارت کے دفتر میں تقسیم کردیا گیا تھا لیکن دپیکا پڈوکون کے جے این یو جانے کے بعد جو حالات بنے، اس کے بعد فی الحال اُس ویڈیو کو روک دیاگیا ہے۔ حکومت مذکورہ ویڈیو کا جائزہ لے رہی ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں جے این یو کے طلبہ پرغنڈوں کے ذریعہ حملوں کے بعد طلبہ سے اظہار یکجہتی کیلئے دپیکا پڈوکون نے سابق طلبہ لیڈر کنہیار کمار کے ساتھ جے این یو کا دورہ کیا تھا اور جس وقت کنہیا پُرجوش تقریر کررہے تھے، دپیکا ان کے قریب کھڑی تھیں۔ اُن کے وہاں جانے سے مودی حکومت اور اس کے حامیوں کے پیٹ میں درد ہونے لگا ہے۔ یہی سبب ہے کہ وہ لوگ ہر ممکن طریقے سے دپیکا کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔