Inquilab Logo

مودی جی ! مہنگائی نے لوگوں کا جینا دوبھر کردیا ہے اور کتنا نچوڑا جائے گا؟

Updated: June 20, 2020, 4:15 AM IST | Mumbai

پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں لگاتار اضافہ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری اور ترجمان سچن ساونت نے بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

Sachin Sawant Photo: INN
سچن ساونت۔ تصویر: آئی این این

پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں لگاتار اضافہ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری اور ترجمان سچن ساونت نے بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’گزشتہ ۶؍ برس سے بین الاقوامی بازارمیں خام تیل کی قیمتوں میں متواتر کمی کے باوجود مودی سرکار نے اس کا فائدہ عام آدمی کو نہیں دیا۔ اس کے برعکس پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں لگاتار ۱۳؍ دن سے اضافہ ہورہا ہے اورمودی حکومت کی عوام کولوٹنے کے اس سلسلے کوروکنے کی منشاء نظر نہیں آرہی ہے۔پہلے کوروناوائرس کی مصیبت اور اس پرمہنگائی کی مار نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مودی حکومت عوام کو گنے کی طرح کتنا نچوڑے گی؟‘‘ اس تعلق سے پریس ریلیز میں سچن ساونت نے کہا کہ مئی۲۰۱۴ء میں جب مودی حکومت برسر اقتدار آ ئی تو پیٹرول پر ایکسائز ڈیوٹی۹ء۲۰؍ روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر۳ء۴۶؍ روپے تھی۔ گزشتہ ۶؍ برس میں پیٹرول پر ایکسائز ڈیوٹی میں ۲۳ء۷۸؍ روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر۲۸ء۳۷؍ روپے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پیٹرول پر ایکسائز ڈیوٹی میں ۲۵۸؍ فیصد اور ڈیزل میں ۸۲۰؍ فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ مالی سال۱۵-۲۰۱۴ ء سے لے کر۲۰-۲۰۱۹ء تک ، مودی سرکار نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ۱۲؍ مرتبہ اضافہ کیا اور صرف۶؍ برس میں ۱۷؍ لاکھ۸۰؍ ہزار۵۶؍ کروڑ روپے کمائے۔ پیٹرول کمپنیاں اب تقریباً روزانہ قیمتوں میں اضافہ کررہی ہیں لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ حکومت کوئی بھی اقدام نہیں کررہی ہے۔
 سچن ساونت کے مطابق بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی قیمتو ں میں کمی کا فائدہ عوام کو ہونا چاہئے۔ اس کیلئے ڈیزل، پیٹرول اورایل پی جی کی قیمتوں کو کم کرتے ہوئے اپریل۲۰۰۴ء میں جو قیمتیں تھیں ، اس کے حساب سے لایا جانا چاہئے۔ کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے تحت لایا جائے اور مودی حکومت نے مئی۲۰۱۴ء سے پٹرولیم کی اشیاء میں جو ۱۲؍مرتبہ اضافہ کیا ہے، وہ اس کے جی ایس ٹی کے تحت لانے کے تک اس اضافے کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب۲۶؍ مئی۲۰۱۴ء کو مودی حکومت برسر اقتدار آئی تو ہندوستانی تیل کمپنیوں کیلئے تیل کی قیمت۱۰۸؍ ڈالر یعنی۶۳۳۰؍ روپے (۳۹ء۸۱؍ روپے فی لیٹر) تھی۔ ۱۲؍ جون۲۰۲۰ء کو یہی قیمت۴۰؍ ڈالر فی بیرل یعنی ۳۰۶۸ء۶۴؍ روپے تھی۔ ایک بیرل۱۵۹؍ لیٹر کا ہوتا ہے یعنی آج فی لیٹر کی قیمت ۱۹ء۱۱؍ روپے ہے۔ تیل کی خرید کی قیمت سے موازنہ کرتے ہوئے پیٹرول، ڈیزل اورایل پی جی کی قیمتیں بڑے پیمانے پر کم کرنا حکومت کے لئے ممکن ہے۔ پیٹرول اورڈیزل کی قیمت فی لیٹر۲۰؍ روپے سے بھی کم ہونے کے باوجودعام آدمی پیٹرول کیلئے ۸۵ء۲۱؍ روپے اور ڈیزل کیلئے ۷۴ء۹۳؍ روپے کیوں ادا کریں ؟ ریاستوں کو کوئی مدد نہ دیئے جانے کی وجہ سے ریاستی حکومتوں کو پیٹرول اورڈیزل پر ٹیکس لگانا پڑ رہا ہے۔ ان تمام باتوں کا جواب نریندرمودی اوران کی حکومت کودینا چاہئے۔ 
۔۔۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK