Inquilab Logo

لفظ نیشنلزم کا استعمال نہ کریں، اس کے معنی ہٹلر، نازی ازم اورفاشزم کے ہیں : موہن بھاگوت

Updated: February 21, 2020, 9:00 AM IST | Agency | Ranchi

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے رانچی میں ایک پروگرام کے دوران سنگھ کے کیڈر کو لفظ ’نیشنلزم ‘ (راشٹرواد) کے استعمال سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ بھاگوت نے کہا ہے کہ’ نیشنلزم‘ جیسے الفاظ کا استعمال نہیں کرنا چاہئے، کیونکہ اس کا مطلب نازی یا ہٹلر سے نکالاجا سکتا ہے

موہن بھاگوت رانچی کالج میں پروگرام سے خطاب کے دوران ۔ تصویر : پی ٹی آئی
موہن بھاگوت رانچی کالج میں پروگرام سے خطاب کے دوران ۔ تصویر : پی ٹی آئی

رانچی : راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے رانچی میں ایک پروگرام کے دوران سنگھ کے کیڈر کو لفظ ’نیشنلزم ‘ (راشٹرواد)کے استعمال سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔بھاگوت نے کہا ہے کہ’ نیشنلزم‘ جیسے الفاظ کا استعمال نہیں کرنا چاہئے، کیونکہ اس کا مطلب نازی یا ہٹلر سے نکالاجا سکتا ہے،اس کی جگہ’راشٹر‘ یا ’راشٹریہ‘ جیسے الفاظ کا استعمال مناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے سامنے اس وقت آئی ایس آئی ایس، بنیاد پرستی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے مسائل بڑےچیلنج بن کر سامنے آئے ہیں۔ موہن بھاگوت نے کہا کہ آر ایس ایس کا فروغ ملک کے لئے ہے کیونکہ ہندوستان کو وِشوگرو بنانا ہمارا مقصد ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ کا نام لئے بغیر بھاگوت نے کہا کہ ترقی یافتہ ملک کیا کرتے ہیں، وہ آپ کے کاروبار کو ہر ملک میں پھیلانا چاہتے ہیں، اس کے ذریعے وہ اپنی شرائط کو منوانا چاہتے ہیں۔
   موہن بھاگوت نے اسٹیج  سے برطانیہ میں اپنے ایک سفر کے دوران پیش آنےوالے ایک واقعہ کا ذکر کیا۔ موہن بھاگوت نے بتایا کہ برطانیہ میں آر ایس ایس کے کارکنوں سے بات چیت  کے دوران معلوم ہوا کہ بات چیت میں الفاظ کے معنی مختلف ہو جاتے ہیں۔بھاگوت نے بتایاکہ وہاں انہیں ایک آر ایس ایس کارکن نے مشورہ دیا تھا کہ لفظ’نیشنلزم ‘ کا استعمال نہ کریں کیونکہ انگریزی ہماری زبان نہیں ہے اورانگلینڈ میں اس لفظ کے معنی مختلف نکالے اور سمجھے جا سکتے ہیں۔ واضح رہےکہ لفظ نیشنلزم پر موہن بھاگوت کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ پورے ملک میںسی اے اے او راین آر سی کے خلاف جاری احتجاج میں حصہ لینے والوںکو ہندوتوا عناصر اسی لفظ کے حوالے سے نشانہ بناتے ہوئےانہیں ملک مخالف اور’اینٹی نیشنل ‘ قراردے رہے ہیں۔موہن بھاگوت نے اس واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لہٰذا آپ ’نیشنلزم‘ لفظ  استعمال نہ کریں۔ آپ نیشن کہیں گے چلے گا، نیشنل کہیں گے چلے گا، نیشنلٹي کہیں گے چلے گا،نیشنلزم نہ کہیں کیونکہ نیشنلز م کا مطلب ہوتا ہے ہٹلر، نازی ازم، فاشزم  ہوسکتا ہے۔ ایسے ہی الفاظ کا تبدیل شدہ نام ہے۔ موہن بھاگوت نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ اگر ہم دیکھیں کہ ملک سپر پاور بن کر کیا کرتاہے؟ وہ ساری دنیا کے ذرائع خود کے لئے استعمال کرتے ہیں، ساری دنیا پر اپنا ہی رنگ چڑھانے کی کوشش کرتے ہیں، یہ سب چلتا ہے اور چل رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنلزم (قوم پرستی یا راشٹرواد) کا  لفظ آج دنیا میں اچھا معنی نہیں رکھتا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK