Inquilab Logo

موٹر مین اور لوکو پائلٹ کورونا سے بے خوف خدمات انجام دے رہے ہیں

Updated: July 26, 2020, 8:16 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

کووڈ۱۹؍سے محفوظ رکھنےکیلئے کیبن کےسینیٹائیزیشن اور احتیاطی انتظامات پر حکومت کی خصوصی نظر

motorman - Pic : Inquilab
موٹر مین ۔ تصویر : انقلاب

کووڈ۱۹؍ کا پھیلاؤ بڑھتا ہی جارہا ہے اور روزانہ کیسیز میں نیا ریکارڈ سامنے آرہا ہے۔ ایسے میں اس وباء سے بچاؤ کے لئے سینٹرل ریلوے انتظامیہ کی جانب سے جہاں مسافروں کی حفاظت کیلئے لوکل ٹرینوں میں پابندی سے  سینیٹائیزیشن کیا جارہا  ہے وہیں موٹر مینوں کے کیبن میں بھی سینیٹائزیشن کے ساتھ پابندی سے  دوسری حفاظتی تدابیر پر عمل کیا جارہا ہے۔ چنانچہ لوکل ٹرینوں کے موٹر مین ہوں یا گارڈ یا لوکو پائلٹ یا یارڈ میں کام کرنے والا عملہ، احتیاطی پہلوؤں پر عمل کرتے ہوئے ذمہ داری کے ساتھ اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔ ریلوے انتظامیہ کے مطابق انہوں نے  مستعدی اور اہتمام سے ڈیوٹی کرنے کی ایک مثال قائم کی  ہے اور اس میں مرد ہی نہیں بلکہ عورتیں بھی اسی اہتمام سے اپنی ذمہ داری نبھا کر ریکارڈ قائم کر رہی ہیں۔
  سینٹرل  ریلوے کے چیف پی آر او شیواجی ستار کے مطابق ممبئی ڈویژن میں گھاٹ سیکشن میں ڈیوٹی انجام دینے والے موٹر مین اور گارڈ کا کام کئی   چیلنج  سے بھرا ہوتا ہے کیونکہ گھاٹ سیکشن پر مسافروں سے بھری ٹرین چڑھانے اور اتارنے کے وقت موٹر مین اور گارڈ کو حد درجہ چوکس رہنا پڑتا ہے۔ کرجت اور لوناولا کے درمیان جنوب مشرق میں واقع بھور گھاٹ تقریباً ۲۸؍کلومیٹر لمبا ہے۔ اس درمیان ۸؍بڑے پل اور ۵۲؍سرنگیں پڑتی ہیں۔  اسی طرح کسارا۔ اگت پوری کے درمیان شمال مشرق میں واقع تھل گھاٹ ۱۴؍کلومیٹر لمبا ہے اس میں ۸؍بڑے پل اور ۱۸؍سرنگیں ہیں۔ یہ ملک کے چند انتہائی اہم اور خطرناک سمجھے جانے والے گھاٹوں میں سے ہیں ۔ اسی لئے یہاں خاص توجہ دی جاتی ہے۔
 اس وقت ایمرجنسی خدمات پر مامور عملہ کے لئے سینٹرل ریلوے میں ۳۵۲؍لوکل ٹرینیں چلائی جارہی ہیں۔ انہیں چلانے کے لئے ریلوے عملہ کورونا وائرس سے بے خوف ہوکر اپنی خدمات انجام دے رہا ہے اور اپنے عمل سے یہ ثابت کررہا ہے کہ چیلنج کے اس دور میں ان کے حوصلے کہیں زبادہ بلند ہیں۔ چنانچہ وہ ٹرین چلانے اور ٹرین کی نگرانی کرنے کے لئے جہاں  اپنے پیشے کے تعلق سے تمام ضابطوں پر عمل کررہے ہیں وہیں وہ کووڈ۱۹؍ سے بچنے کے لئے ماسک کا استعمال، سوشل دسٹینسنگ کا خیال اور سینیٹائیزیشن کے علاوہ ایسی دوسری چیزیں پابندی سے اپنا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ موٹر مین کی ڈیوٹی بدلنے کے بعد موٹر مین کیبن کے سینیٹائیزیشن ، اسٹاف روم،‌‌ انجینئر سیکشن روم وغیرہ کا سینیٹائزیشن اور وہاں صاف صفائی کا خصوصی اہتمام ڈیوٹی کا اہم حصہ بنا‌دیا گیا ہے تاکہ ریلوے کے ان بہادروں کو پوری  طرح  سے محفوظ رکھا جاسکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK