Inquilab Logo

ممبئی میں کورونا سے۶؍ ماہ میں۸؍ ہزار۴۰۵؍افراد فوت ہوئے

Updated: November 30, 2020, 9:17 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

آر ٹی آئی رضاکار کے مطابق یہ معلومات کافی ٹال مٹول کے بعد دی گئیں ۔ ایسا محسوس ہوتاہے کہ جس طرح کی خبریں آرہی تھیں اس اعتبار سے اموات کی شرح صحیح طریقے سے نہیں بتائی گئی ہے

Coronavirus India - Pic : Shadab Khan
باندرہ ٹرمنس پر مسافروں کی کووڈ۱۹؍ کی جانچ کی جارہی ہے۔ (تصویر: شاداب خان

ملک میں کورونا وائرس کے سبب ۸؍مہینے سے زائد وقفے سے جو تباہی مچی ہوئی تھی اس میں کمی تو ضرور آئی ہے مگر اس وباء سے متاثر ہوکر مرنے والوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس تعلق سے ممبئی میں کورونا سے۱۵؍ مارچ سے۱۵؍ ستمبر تک یعنی۶؍ ماہ میں کتنی اموات ہوئیں، اس میں کتنے مرد اور کتنی عورتیں شامل ہیں، ان کا تعلق کن‌ مذاہب سے تھا، ان میں کتنے ہندو کتنے مسلم، کتنے سکھ، کتنے عیسائی تھے۔ آر ٹی آئی رضاکار منصور عمر درویش نے بی ایم سی کے ہیلتھ ڈپارٹمنٹ سے آرٹی آئی کے ذریعے اس کی تفصیلات معلوم کیں۔ دو دن قبل دیئے گئے جواب میں بی ایم سی کی ہیلتھ آفیسر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مذکورہ بالا۶؍ ماہ میں کل۸؍  ہزار۴۰۵؍ لوگ فوت ہوئے، ان میں۵؍ ہزار۶۰۰؍  مرد اور ۲؍   ہزار۸۰۵؍ عورتیں تھیں۔ جہاں تک مرنے والوں کے مذہب یا ذات پات کا تعلق ہے تو اسے تقسیم کرکے تفصیل نہیں رکھی گئی ہے اور نہ ہی اس انداز میں اسے عام کیا جائے گا۔
  بی ایم سی کی جانب سے۶؍ ماہ میں مرنے والوں کی جو تعداد بتائی گئی ہے، اس کے تعلق سے آر ٹی آئی رضاکار منصور عمر درویش کا کہنا ہے کہ یہ ادھوری تفصیل دینے میں بھی بی ایم سی کی جانب سے ٹال مٹول کا رویہ اپنایا گیا اور کئی مرتبہ رابطہ قائم کرنے پر الگ الگ عذر پیش کرنے کے ۲؍ ماہ سے زائد وقت کے بعد یہ تفصیلات دی گئیں۔ دوسرے یہ کہ جس طرح کی عروس البلاد ممبئی کے تعلق سے کورونا میں مرنے والوں کی خبریں عام کی جارہی تھیں اور جس طرح سے لوگ خوفزدہ تھے ، اسے دیکھتے ہوئے یہ محسوس ہورہا ہے کہ اموات کی صحیح تعداد نہ بتاکر بی ایم سی کی جانب سے کچھ چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس لئے بھی کہ جو اموات کی تعداد بی ایم سی نے آر ٹی آئی میں بتائی ہے وہ غیر واضح معلوم ہورہی ہے۔ اس کی صحیح معلومات کے لئے جیسا کہ بی ایم سی نے اپنے جواب میں خود ہی کہا ہے کہ آپ اپیل کرسکتے ہیں، تو ہم اپیل کرکے مزید تفصیلات حاصل کریں گے۔
  آر ٹی آئی رضاکار منصور عمر درویش نے مزید کہا کہ کورونا کے تعلق سے جس طرح کے حالات ممبئی اور مہاراشٹر میں تھے اور کوشش کے باوجود جس طرح کی بدنظمی دیکھنے کو ملی کہ لاشوں کے اوپر لاشیں رکھی ہوئی تھیں اور مریض کے بیڈ پر بھی لاش رکھی ہوئی تھی ، ان حالات میں بلاشبہ صحیح تعداد ظاہر کرنے سے گریز کرنے کی بی ایم سی کی جانب سے کوشش کی جارہی ہے جبکہ حقیقت حال جاننا‌‌ عام آدمی کا حق ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK