مسافروں کا دیرینہ مطالبہ رنگ لایا، ۵؍ مئی سے نفاذ، فرسٹ کلاس کے نئے کرائے کا اطلاق صرف ٹکٹ پرہوگا ،ماہانہ پاس کی قیمتوںمیںکوئی تبدیلی نہیں ہوگی
EPAPER
Updated: May 02, 2022, 10:29 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
مسافروں کا دیرینہ مطالبہ رنگ لایا، ۵؍ مئی سے نفاذ، فرسٹ کلاس کے نئے کرائے کا اطلاق صرف ٹکٹ پرہوگا ،ماہانہ پاس کی قیمتوںمیںکوئی تبدیلی نہیں ہوگی
اے سی لوکل اور فرسٹ کلاس میںتخفیف شدہ کرائے کی نئی شرح کا نفاذ ۵؍مئی سے ہوگا۔ وزیر مملکت برائے ریلویزراؤ صاحب دانوے اورریلوے بورڈ کے چیئرمین نے ا س کااعلان کیا تھا کہ اے سی لوکل اورفرسٹ کلاس کا کرایہ نصف کردیا جائے گا۔اس پرعمل درآمد ۵؍مئی سے ہوگا۔ یہ فیصلہ مسافروں کے لئے راحت کی بات ہوگی۔اس سے قبل جب اے سی لوکل ٹرینوں میں مسافروں کی کافی کمی ہوتی تھی اورزیادہ کرایہ کے سبب بہت سے مسافر اے سی لوکل ٹرین میںسفر کرنے سے گریزکرتے تھے توریلوے کی جانب سے یہ امیدجتائی جاتی تھی کہ گرمی کے دوران مسافروں کی تعدادمیںاضافہ ہوگا۔ لیکن مسافرو ںاورمسافروں کی حمایت میں کام کرنےوالی پسنجر اسوسی ایشن کی جانب سے بھی یہ بات دہرائی گئی اورریلوے بورڈ کومطلع کیا گیا کہ مسافروں کا مطالبہ ہے کہ کرایہ کم کیا جائے اورکم مسافروں کے سفر کی یہی بنیادی وجہ ہے۔ دیگر تبدیلیوں سے کچھ نہیں ہوگا،جب کرایہ کم ہوگا تو مسافر بڑھیںگے۔چنانچہ مسافروں کی جیت ہوئی اورریلوے کو کرایہ کم بلکہ نصف کرنے کا اعلان کرناپڑا۔ دوسری جانب سے کرائے میںتخفیف کےساتھ ریلوے انتظامیہ نے یہ بھی واضح کیا ہےکہ اس کا اطلاق صرف ٹکٹ پرہوگا ،ماہانہ پاس کی قیمتوںمیںکوئی تبدیلی نہیںکی گئی ہے۔اسے اس طرح سے بھی سمجھا جاسکتا ہے کہ ابھی ۵؍کلومیٹر کے لئے کم ازکم کرایہ ۶۵؍روپے ہے وہ ۵؍مئی سے ۳۰؍روپے ہوجائے گا۔ ۲۵؍کلومیٹر کےلئے ۱۳۵؍روپے ہے وہ ۵؍مئی سے ۶۵؍روپے ہوجائے گا۔اسی طرح مزیددوری کےحساب سے ٹکٹوں کی نئی قیمت ہوگی۔ اچھی بات یہ ہے کہ اے سی لوکل کےساتھ فرسٹ کلاس میںسفر کرنے والے مسافروں کوبھی راحت مل جائے گی اوران پراب تک کرائے کا جو بوجھ پڑرہا تھا وہ بھی کافی کم ہوجائے گا۔ اس طرح دونو ںمسافروں کو راحت ملے گی۔ اس سے قبل ایسا بھی ہوتا تھا کہ مسافروں کی تعداد اتنی کم ہوتی تھی کہ اے سی لوکل کا خرچ نکلنا بھی مشکل ہوجاتا تھا۔ وزیرمملکت برائے ریلویزراؤ صاحب دانوے اورریلوے بورڈ کے چیئرمین کی جانب سے بھی بھلے ہی اس فیصلے پرحکومت کی پیٹھ تھپتھپائی گئی ہو اوراسے مسافروں کوراحت دینے کافیصلہ قرار دیا جارہا ہو لیکن سچائی یہ ہے کہ ریلوے انتظامیہ کوکرائے میںکمی پرمجبور ہوناپڑا ہے ، کیونکہ آخر خسارہ کتنے دنوں تک برداشت کیا جائے گا یا اے سی لوکل ٹرین کوگھاٹے میںکب تک چلایا جائے گا؟اس بناء پرمجبوراًریلوے انتظامیہ کویہ فیصلہ کرنا پڑا ہے۔ ۵؍مئی سے کرائے کی نئی شرح کا اطلاق ہونے کے بعدسینٹرل ،ویسٹرن اور ہاربرلائن کےلاکھوں مسافروں کوراحت ملے گی اوریہ بھی ممکن ہے کہ اب تک چلائی جانے والی ۸۰؍اے سی سروسیزکو مسافروں کی تعداد بڑھنے کےسبب بڑھانا پڑے۔ اس کے علاوہ یہ بھی اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ جب پاس کی قیمتوں میںکوئی تبدیلی نہیںکی گئی ہے یا کوئی کمی نہیںکی گئی ہے تومحض ٹکٹ کے ذریعے سفر کرنے والے کتنے مسافرہوںگے، ۵؍مئی کے بعداس تعلق سے صحیح اندازہ ہوسکے گا کہ ٹکٹ خرید کرسفر کرنےوالے مسافرو ںکی تعداد کتنی ہوتی ہے ؟اورکیا پھرریلوے انتظامیہ کوپاس کی قیمتوں پربھی نظرثانی کرنا ہوگا۔