Inquilab Logo

ممبرا:اہم سرکاری دستاو یزات بنانے کیلئے ’میرےدستاویز، میری پہچان‘ مہم

Updated: October 09, 2021, 8:32 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

سرکاری اسکیموں سے استفادہ کیلئے بیوہ ، معذور ، رکشا ڈرائیور ، مزدور ، گھریلو خادمائیں اور دیگر غریب افراد کے مختلف اہم دستاویزات بنانے یا انہیں درست کرنے کا کام جاری ہے ۔ کیمپ میں اکثر دستاویزات بنانے کیلئے کوئی فیس نہیں لی جاتی ہےجبکہ چند دستاویزات بنانے کیلئے رعایتی چارج لیا جاتا ہے

View of the `Document` camp in Mumbra:Picture:Inquilab
ممبرا میں ’دستاویز‘ کیمپ کا منظر۔ (تصویر: انقلاب)

ممبرا:عام طور پر ہمارے معاشرے  میں  اپنے اہم سرکاری دستاویزات کو سنبھال کر رکھنے یا ان میں پائی جانے والی غلطیوں کو درست کرانے سے متعلق بیداری نہیں پائی جاتی اس لئے دستاویزات میں کبھی نام کی اسپیلنگ میں فرق آجاتا ہے تو کبھی تو الگ الگ ترتیب سے نام درج ہوتا ہے، کبھی کسی دستاویز میں سرنیم سے نام درج ہوتا ہے تو اسی شخص کے دوسرے دستاویز میں بغیر سرنیم کا نام ہوتا ہے۔ اسی طرح ایک ہی شخص کے دستاویز کا پتہ بھی مختلف ہوتا ہے۔  لہٰذا اہم دستاویزات کی کمی اور درج شدہ تفصیل میں فرق ہونے کے سبب بڑی تعداد میں لوگ پریشان ہوتے ہیں اور دستاویزات کے کمی کے سبب کئی سرکاری اسکیموں سے استفادہ نہیں کر پاتے اور ان سے محروم رہ جاتے ہیں۔اسکیموں سے محرومی کی ایک اور وجہ اس تعلق سے لاعلمی بھی ہے۔ اسی لئے  اہم دستاویزات بنانے میں تعاون دینے کیلئے ممبرا کے سابق کارپوریٹر نے ایک مہم شروع کی ہے جس کے تحت سنیچر اور اتوار کو مختلف اہم دستاویزات بنانے یا انہیں درست کرنے کا کام کیاجا رہا ہے ۔اس کا اہتمام  امرت نگر کے سابق کارپوریٹر عنایت بیگ مرزا عرف بیگ صاحب کی جانب سے  ان کے آفس میں شروع کیا گیا ہے۔
   ’میرے دستاویز میری پہچان ‘ مہم کے تعلق سے عنایت بیگ مرزا سے پوچھنے پرانہوںنے بتایا کہ ’’ ہمارے علاقے میں کئی غریب افراد ایسے ہیں جنہیں سرکاری اسکیموںکا فائدہ مل سکتا ہے ۔ ان میں بیوہ، معذور، غریب ، آٹورکشا ڈرائیور، دہاڑی مزدور ، گھریلو خادمائیں اور اسی طرح دیگر کام کاج کرنے والے  افراد شامل ہیں۔ کئی افراد امرت نگر میں واقع میرے آفس آتے ہیںاور وہ مستحق بھی ہوتے ہیں لیکن ان کے پاس ضروری دستاویزات نہ ہونے کے سبب اسکیم کا فارم پُر نہیں کر پاتے اور ان جیسے ہی افراد کیلئے شروع کی گئی اسکیموں سے محروم رہ جاتے ہیں۔ ان کی اسی کمی اور محرومی کو دیکھتے ہوئے مَیں نے  دستاویزات بنانے کی مہم ’میرے دستاویز، میری پہچان‘ میرے پینل سے شروع کی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ’’عام طور پر شہریوں کے دستاویزات میں نام کی الگ الگ اسپیلنگ، الگ پتہ  مثلاً آدھار کارڈ پر جو پتہ درج ہوتا ہے اس پر وہ شخص نہیں رہتا  اور جس پتہ پر رہائش پزیر  ہے، اس کے دستاویز نہیں ہوتے،ا لیکشن کارڈ پر نام اور دیگر تفصیل یاتصویر غلط ہوتی ہے،الگ الگ دستاویزات پر الگ الگ اسپیلنگ سے نام لکھا ہونا، شادی شدہ خواتین کے دستاویز والد کے نام کے ساتھ ہونے  اور اسی طرح کے دیگر فرق ہوتے ہیں۔ لہٰذاہم نے بنیادی دستاویز بنانےاور غلط تفصیلات درست کرنے کی مہم شروع کی ہے۔‘‘
 سنیچر اور اتوار کو خصوصی نظم 
 ان کے مطابق عام طورپر ملازمت پیشہ افراد کو سنیچر کو آدھا دن اور اکثریت کو اتوار کو ہفتہ وار تعطیل ہوتی ہے ۔ اس تعطیل میں شہری اپنے دستاویز بنا  یا درست کروا سکے اور انہیں دفتریا  ملازمت سے چھٹی بھی نہ لینا پڑے اس لئے  ہر ہفتے سنیچر اور اتوار کو دوپہر ۳؍بجے سے رات ساڑھے ۹؍ بجے تک ’ دستاویزکیمپ ‘ منعقد کیا جارہا ہے۔ یہ سلسلہ ۲۹؍ نومبر ۲۰۲۱ءتک جاری رہے گا۔یہ کیمپ وزیرہاؤسنگ جتیندر اوہاڑ اور تھانے میونسپل کارپوریشن ( ٹی ایم سی  ) کے اپوزیشن لیڈر اور مقامی کارپوریٹر اشرف ( شانو) پٹھان کے تعاون  سے جاری ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ  دستاویز کیمپ میں کچھ دستاویز مفت بنائے جارہے ہیں اور کچھ گورنمنٹ کی طے شدہ فیس پر اور کچھ رعایتی فیس لے کر بنائے جاتے ہیں ۔مزید تفصیلات کیلئے موبائل نمبر  ۹۱۵۲۰۰۰۰۲۳؍ پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
ڈاکیومنٹ کیمپ میں کون کون سے دستاویزبنوائے جاتے ہیں :
درج ذیل دستاویز مفت بنوائے جاتے ہیں :
نیا آدھار کارڈ، نیاووٹر شناختی کارڈ، سینئر سٹیزن کارڈ، آیوشمان بھارت ہیلتھ کارڈ، جن دھن بینک کھاتہ(اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں)، ادیوگ آدھار، لائف سرٹیفکیٹ۔
رعایتی یا گورنمنٹ فیس پر درج ذیل
 دستاویز بنوائے جاتے ہیں:
- پین کارڈ: ۵۰؍ روپے 
- آدھار  اسمارٹ کارڈ: ۳۰؍ روپے 
- انکم سرٹیفکیٹ: ۵۰؍ روپے 
- ای ڈبلیو ایس سرٹیفکیٹ :۵۰؍ روپے 
-  ڈومیسائل سرٹیفکیٹ : ۵۰؍ روپے
-  ریسیڈینٹ سرٹیفکیٹ : ۵۰؍ روپے
- کاسٹ سرٹیفکیٹ: ۵۰؍ روپے
- نان کریمی لیئر : ۵۰؍ روپے
- گیزیٹ: ۶۰۰؍ روپے 
- پاسپورٹ: ۱۵۰۰؍ روپے۔
چند دستاویزات کے لئے درکار کاغذات
- ووٹر شناختی کارڈ کے لئے: آدھار، پین کارڈ، لائٹ بل یا بینک پاس بک اور ۲؍ فوٹو۔
- انکم سرٹیفکیٹ : آدھار کارڈ( اوریجنل اور زیراکس)، پین کارڈ(اسکین کرنے کیلئے اوریجنل اور زیراکس)، راشن کارڈ (اوریجنل اور زیراکس)، انکم ٹیکس ریٹرن( آئی ٹی) یا انکم پنچنامہ۔ 
- انکم پنچنامہ کیلئے : ۳؍ ماہ کا لائٹ بل(زیراکس)، ٹیکس رسید (زیراکس)،  بینک پاس بک کی اپریل ۲۰۱۹ ء تا مارچ ۲۰۲۰ء کے اسٹیٹ مینٹ کی زیراکس ، ۳؍ پڑوسیوں کی گواہی مع آدھار کارڈ (زیراکس) اور فوٹو ۔
- ڈومیسائل: ۱۸؍ سال سے زیادہ عمر کے شہریوں کیلئے: آدھار کارڈ (اوریجنل)، پین کارڈ ( اوریجنل)،  راشن کارڈ(اوریجنل )،اسکول خارجہ  سرٹیفکیٹ، برتھ سرٹیفکیٹ(اوریجنل)، تھانے اور  مہاراشٹر کے  باہر پیدا  ہونے والے شہریوں کیلئے ۱۰؍ سال  کا رزلٹ یا لائٹ بل یا ٹیکس رسید 

 


( ہر سال کا ایک دستاویز)۔
-  زیرو بیلنس بینک کھاتہ کھولنے کیلئے : آدھار کارڈ(زیراکس)، پین کارڈ  یااسکول رزلٹ اور  آئی ڈی، نومینی ( فیملی ممبر)کا آدھار کارڈ ، ۳؍ فوٹو۔
- پاسپورٹ کیلئے : آدھار کارڈ، پین کارڈ، بینک پاس بُک اور ایس  ایس سی کی مارک شیٹ۔
- نیا آدھار کارڈ: ایک شناختی ثبوت  اور ایک رہائشی ثبوت۔
- ۵؍ سال سے کم عمر بچے کے آدھار کارڈ کیلئے: برتھ سرٹیفکیٹ اور والد یا والدہ کا آدھار کارڈ۔
- ۵؍ سال سے زیادہ عمر کے  بچےکے آدھار  کیلئے: اسکول بونافائڈ مع تصویر اور اسکول فارمیٹ سرٹیفکیٹ۔
’ای -شرم ‘کارڈ کیلئے کون رجسٹریشن کر اسکتا ہے؟
 مرکزی حکومت نے الگ الگ کام کرنے والےافراد کا ڈیٹا جمع کرنے کیلئے ’ای - شرم ‘ رجسٹریشن کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے ۔ اس رجسٹریشن سے سرکاری اسکیموں کی رقم سیدھے ان کے بینک کھاتے میں منتقل کی جائے گی اور شہری کو اس کا فائدہ ملے گا۔ شرم اور روزگار منترالیہ کی جانب سے کامگاروں کا یہ ڈیٹا جمع کیا جارہاہے۔ رجسٹریشن کرنے والے کامگار کو حکومت ہند کی بھی منظوری ملتی ہے۔بیگ صاحب کے  ڈاکیومینٹ کیمپ میں یہ کارڈ مفت بنوایا جارہا ہے۔اس کا رڈ کا استعمال زندگی بھر کیا جاسکتا ہے۔
الگ الگ کام کرنے والوں میں کون کون شامل ہیں: چھوٹے کسان، کھیت مزدور، کڑیا، ستار، ٹھیلے والے ، صفائی ملازم، چھوٹے کاروباری ، ہاکرس، گھروں میں کام کرنے والےیا والی، ماہی گیر، اخبار فروش، بے روزگار، پلمبر،ویلڈر ، فٹر، ہیلپر، الیکٹریشین ، آٹو رکشا ڈرائیور  اور درزی وغیرہ۔  
درکار کاغذات: آدھار کارڈ، برتھ سرٹیفکیٹ، ایجوکیشن سرٹیفکیٹ (تعلیمی لیاقت)،راشن کارڈ، موبائل فون نمبر، بینک پاس بُک اور رہائشی ثبوت۔
کیا فائدہ ہوگا؟
  پی ایم ایس بی وائی  کا ۲؍ لاکھ کا حادثہ کا  انشورنس، سماجی تحفظ، فلاحی اسکیمیں،کاروباری تربیت  ، مزدور اور کامگار کیلئے نئی اسکیم،بے روزگار کو روزگار کے مواقع مل سکتے ہیں،کسی اسکیم کا دعویٰ کرنے پر اسکیم کی رقم سیدھے بینک کھاتے میں جمع ہوتی ہے۔

mumbra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK