Inquilab Logo

ممبرا:متّل سےایم ایم ویلی تک تعمیر کی گئیسڑک جلد ہی ٹریفک کیلئے کھول دی جائے گی

Updated: October 16, 2021, 12:30 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

مسافروں کا ۱۵؍ تا ۲۰؍ منٹ بچے گا اور ٹریفک جام سے بھی راحت ملے گی۔  مقامی افرادکی جانب سے خیرمقدم ۔ مقامی رکن اسمبلی کے مطابق اکتوبر کے آخر تک سڑک مکمل کرنے اور ٹریفک کیلئے شروع کرنے کی ہدایت متعلقہ افسران کو دے دی گئی ہے

This road under construction of Membra will be started soon.Picture:Inquilab
ممبرا کی اس زیرتعمیرسڑک کو جلدشروع کیا جائے گا۔(تصویر: انقلاب)

ممبرا سے کوسہ آمدورفت کیلئے فی الحال ایک ہی  سڑک  ہے جس پر شہریوں کو  اکثر ٹریفک جام سےسخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن یہاں کے لاکھوں  شہریو ںکو بہت جلد ٹریفک جام سے راحت ملنے کی امید ہے کیونکہ  متل سے ایم ایم ویلی کی جانب جانے والی سڑک جزوی طو رپر ہی سہی ، رواںماہ ( اکتوبر) ٹریفک کیلئے شروع کر دی جائے گی۔اس سیمنٹ کنکریٹ کے روڈ کو مکمل کرنے سے شہریوں کا ۱۵؍ تا ۲۰؍ منٹ کا سفر محض ۴؍ تا ۵؍منٹ میں طے ہو سکے گا اسی لئے ان میں خوشی کی لہر پائی جارہی ہے۔
 نمائندۂ انقلاب نے  جمعرات کوجب  اس سڑک کا جائزہ لیا تومین روڈ سے قریب سے گزرنے والے متل نالے کےساتھ ساتھ متل  سے ایم ایم ویلی کی جانب جانے والی سڑک کا ابتدائی حصہ ابھی مکمل نہیں ہوا ہے۔ یہاں  مٹی سے بھرنی کا کام جاری ہے اور سیمنٹ کنکریٹ سے سڑک کی تعمیر کا کام کیا جارہا ہے۔ چرچ کے بازو سے متل کی جانب کچی سڑک جاتی ہے جو ایم ٹی این ایل آفس کے قریب سیمنٹ کنکریٹ کی سڑک سے جڑ جاتی ہے اور اس کے بعد سے یہ روڈ ایم ایم ویلی کی جانب جاتا ہے ۔یہا ں سے آگے جانے پر معلوم ہوا کہ سڑک اتنی وسیع تعمیر کی گئی ہے کہ آدھی سڑک سے بیک وقت ۳؍ گاڑیاں گزر سکتی ہیں۔  شیعہ قبرستان کے قریب سے گزرنے والی اس روڈ پر چند مزدور   فٹ پاتھ کا کام بھی کر رہے تھے اور جہاں سے ایم ایم ویلی کی سڑک مڑتی ہے ، وہاں بھی کرین او رجے سی بی کی مدد سے تعمیراتی کام کیا جارہا تھا۔ یہاں سے گزرنے پر دھوئیں سے ہونے والی فضائی آلودگی بھی نہیں محسوس ہوئی کیومکہ یہاں نہ ہی ٹریفک تھا اور ہی سڑک خراب تھی۔ہوا فرحت بخش محسوس ہوئی۔ 
 اس نئی سڑک کے تعلق سے نمائندۂ انقلاب نے ایم ایم ویلی علاقے میںرہنے والے چند افراد اور روزانہ آمد ورفت کرنے والے شہریوں سے بات چیت کی اور ان کے تاثرات معلوم کرنے کی کوشش کی تو سبھی نے متل سے ایم ایم ویلی جانے والی اس سڑک کو جلد مکمل کرنے اور اس سے وقت کی بچت کے ساتھ ساتھ ٹریفک جام کی پریشانیوں سے نجات ملنے کی بات کہی ۔ اس سلسلے میں ممبرا ریلوے اسٹیشن کے قریب سیلیش نگرسے کوسہ میونسپل اسکول ( نزد ایم ایم ویلی ، شملہ پارک) میں روزانہ موٹر سائیکل سے آمد و رفت کرنے والے عتیق الرحمٰن نے بتایا کہ’’   متل سے ایم ایم ویلی کی جانب  جانے والی زیر تعمیر سڑک  ابھی مکمل نہیں ہو ئی  ہے لیکن مین روڈ سےچرچ کے بازو سے کچی سڑک ایم ٹی این ایل آفس تک جاتی ہے اور اس کے بعد سیمنٹ کنکریٹ کی آدھی تعمیر کی گئی سڑک شروع ہو جاتی ہے۔‘‘  انہوںنے مزید بتایا کہ ’’ مَیں نے باقاعدہ وقت دیکھ کر موٹر سائیکل سے کوسہ میونسپل اسکول سے اپنے گھر (سیلیش نگر) کیلئے نکلا تو جب میں شملہ پارک ، کوسہ ، امرت نگر ہو کر گھر پہنچتا تھا تو مجھے ۲۰ ؍ تا۲۵؍ منٹ  کا وقت لگ جاتا ہے۔اس روٹ سے ممبرا آنے میں شملہ پارک چوراہے پر، کوسہ جامع مسجد کے پاس، کوسہ قبرستان کے پاس، امرت نگر چوراہے پر ہمیشہ ٹریفک جام ملتا ہے جس کے سبب کافی وقت اور تیل ضائع ہوتا ہے۔  توانائی  بھی ضائع ہوتی ہے لیکن جب میں ایم ایم ویلی  پر نیا قبرستان سے ہوتے ہوئے متل روڈ سےآتا ہوں تو ساڑھے ۴؍ اور زیادہ سے زیادہ ۵؍منٹ میں سیلیش نگر پہنچ جاتا ہوں۔ اس طرح تقریباً  ۱۵؍  منٹ کے سفر کے وقت کی اور اسی کے ساتھ پیٹرول کی بھی بچت ہوتی ہے۔ گویا یہ ایک بہترین راستہ ہے اور اسے جلد از جلد مکمل کر کے عوام کیلئے کھول دینا چاہئے۔‘‘
  ایم ایم ویلی کے قریب سکون ہائٹس میں رہنے والے ندیم یگ سے بات چیت کرنے پر انہوںنے بتایاکہ’’ متل والے روڈ سے ایم ایم ویلی اور شملہ پارک میں رہنےو الے شہریوں کو تو فائدہ ہوگا ہی اس کے ساتھ جب نئے روڈ  سے شملہ پارک اور اطراف کے علاقو ںکا ٹریفک متل روڈ  سے مڑ جائے گا تو امرت نگر، کوسہ اور رشید کمپاؤنڈ وغیرہ علاقے کا ٹریفک کم ہو جائے گا نیز انہیں بھی ٹریفک جام سے راحت ملے گی ۔گویا شملہ پار ک اور اطراف کے شہریوں کے ساتھ ساتھ دیگر علاقوں کے شہریوں کوبھی راحت ملے گی۔ لہٰذا ٹریفک جام سے جلد از جلد راحت کیلئے متل کے روڈ کو جلد از جلد مکمل کردینا چاہئے۔‘‘  انہوں نے مزید بتایا کہ ’’ فی الحال آفس کے اوقات میں خصوصاً شام کے وقت اگر سکون ہائٹس سے ممبرا ریلوے اسٹیشن جانا ہوتا ہے تو ٹریفک کا سوچ کر ہی دل گھبرا جاتا ہے لیکن متل والے روڈ کا خیال آتے ہی پریشانی ختم ہو جاتی ہے کیونکہ کافی چوڑے اس روڈ پر ٹریفک کم ہوتا ہے اور شہری تیزی سے متل اور پھر ریلوے اسٹیشن محض ۵؍ تا ۶؍ منٹ پر پہنچ جاتے ہیں۔نئے روڈ سےہمارے مہمان بھی خوشی خوشی رکشا اور پرائیویٹ گاڑیوں سے ہمارے گھر پہنچ جاتے ہیں۔ انہیں آمد و رفت میں  

 


دشواری بھی نہیں  ہوتی۔‘‘
 کوسہ میونسپل اسکول کے قریب ہی معذوروں کے اسکول ’امید فاؤنڈیشن‘ کے منتظم پرویز فریدنے اپنے ثاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’نئی سڑک مکمل ہونے پر ہمارے معذور بچوں کوبھی اسکول آمد و رفت میں کافی آسانی ہو گی۔‘‘
 اس ضمن میں وزیرہاؤسنگ  جتیندر اوہاڑ ( جو ممبرا کے رکن اسمبلی بھی ہیں) نے کہا کہ’’ متل سے ایم ایم ویلی جانے والی سڑک کو اکتوبر کے آخر تک مکمل کرنے اور ٹریفک کیلئے شروع کرنے کا عزم کیا گیا ہے۔اس سلسلے میں متعلقہ افسران کو ہدایت بھی دے دی گئی ہے۔‘‘
 اس ضمن میں  ممبرا وارڈ کمیٹی میں پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کے  ڈپٹی انجینئر  دنیش سے رابطہ قائم کرنے پر انہوںنے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ’’ٹھیکیدار کو اکتوبر کے آخر تک کم از کم ایک جانب کی سڑک ٹریفک کیلئے کھولنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔‘‘ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ اب تک سڑک مکمل تعمیر کیوں نہیں کی گئی ؟توانہوں نے کہا کہ ’’کورونا کے سبب کام رک گیا تھا اور فنڈ کی بھی قلت تھی ، چونکہ سڑک کی تعمیر کے دوران سیوریج لائن کا کام بھی شروع کیا گیاہے اس لئے روڈ کی تعمیر کاکام متاثر ہورہاہے۔‘‘
 یہ استفسار کرنے پر کہ سڑک کی تعمیر کی منصوبہ بندی کے  وقت سیوریج لائن کا کام کیوں نہیں شامل کیا گیا تھا؟تو انہوں نے بس اتنا کہا ہے کہ ٹینڈر منظور ہونے کے بعد یہ اضافی کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جتنی سڑک تعمیر ہو چکی ہے،  وہاں نوجوان اسٹنٹ بازی کرتے ہیں جس سے حادثہ بھی ہونے لگا ہے اسی لئے سڑک کو ٹریفک کیلئے کھولنے کا مطالبہ بھی بڑھ گیا ہے کیونکہ سڑک خالی رہے گی تواسی طرح اس کا غلط استعمال بھی ہوتا رہے گا۔

mumbra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK