Inquilab Logo

میرا خاندان میری ذمہ داری جانچ مہم میں کوکن سرفہرست، وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے نے مہم کا جائزہ لیا

Updated: September 26, 2020, 10:30 AM IST | Mumbai

کورونا وائرس کے خاتمہ کیلئے کووڈ۱۹؍ کے مریضوں کی تلاش میں شروع کی گئی مہم ’میرا خاندان میری ذمہ داری ‘کیلئے ریاست بھر میں ۵۵؍ ہزار ۲۶۸؍ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

A scene of meeting. Photo: INN
میٹنگ کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این

کورونا وائرس کے خاتمہ کیلئے کووڈ۱۹؍ کے مریضوں کی تلاش میں شروع کی گئی مہم ’میرا خاندان میری ذمہ داری ‘کیلئے ریاست بھر میں ۵۵؍ ہزار ۲۶۸؍ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ۔ اس مہم میں کوکن حلقہ میں بہترین کام ہو رہا ہے اور وہاں ۲۵؍ فیصد سروے مکمل کر نے کا دعویٰ کیا گیا ہے جس کے سبب وہ سر فہرست ہے۔ جمعہ کو وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کوکن ریجن کی ’میرا خاندان میری ذمہ داری‘ مہم کا جائزہ لیا۔ اس موقع پرانہیں بتایاگیا کہ کوکن ڈویژن میں ، تھانے ، پال گھر ، رائے گڑھ ، رتناگیری اور سندھو درگ ان اضلاع میں صحت عامہ کااوسطاً۲۵؍  فیصد سروے مکمل کر لیا گیا ہے اور سروے کا کام گاؤں اور دیہاتوں میں بھی جاری ہے۔اس پر وزیر اعلیٰ نے اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ ادھوٹھاکرے نے کہاکہ مقامی بلدیہ کے ذریعہ گھر گھر جاکر شہریوں کی طبی جانچ مہم شروع کی گئی ہے ۔ اگر میڈیکل آفیسرس کے علاج معالجے یا جانچ میں کوئی پریشانی آتی ہے تو ٹاسک فورس سے مشورہ کیا جانا چاہئے ۔
 وزیر اعلیٰ آفس کے مطابق کوکن حلقہ میں ایک کروڑ۹۲؍لاکھ ۷۲؍ ہزار ۶۵؍ آبادی اور ۴۸؍ لاکھ ۶۶؍ ہزار ۳۷۲؍ خاندان ہیں ۔ ان کی جانچ کیلئے ۷؍ ہزار۴۲۵؍ ٹیموں کی ضرورت ہے۔ ان میں سے ۶؍ ہزار ۷۲۱؍ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ۔ ۲؍ لاکھ ۱۷؍ ہزار ۵۹۴؍افراد کی طبی جانچ کی جارہی ہے اور اب تک یہ تعداد۱۰؍لاکھ ۶۴؍ ہزار ۱۴۳؍ ہو چکی ہے۔اس سروے میں بخار کے ایک ہزار ۴۰۳؍ مریض جبکہ ۳۸؍ ہزار ۶۵۸؍ کورونا کے مشتبہ مریض پائے گئے ہیں ۔ کوکن سیکشن میں ۶؍ ہزار ۷۸۰؍ آکسی میٹر کی ضرورت ہے۔ ان میں سے۶؍ ہزار ۴۲۰؍ آکسی میٹر دستیاب ہیں ۔ ۶؍ ہزار ۶۶۶؍ تھرمل اسکینر میں سے ۶؍ ہزر ۶۰۲؍ تھرمل اسکینر دستیاب ہیں ۔ کوکن میں جاری اس مہم میں رضاکار، راشٹریہ سیوا یوجنا ، راشٹریہ چھاتر سینا ، نہرو یووا مرکز کے رضاکار، مسابقتی طلبہ اور غیر سرکاری تنظیموں کے رضاکاروں کی مدد بھی لی جارہی ہے نیز فلیکس ، بینرس ، اخبارات میں اشتہار اور سوشل میڈیا کے ذریعہ اس مہم کی بڑے پیمانے پر تشہیر بھی کی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK