Inquilab Logo

کوکن کے سیلاب متاثرین کیلئے ملّی تنظیمیں ہر ممکن مدد کیلئے کوشاں

Updated: July 26, 2021, 11:58 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

بلال مسجد میں میٹنگ کا انعقاد۔رضا اکیڈمی اور سنّی جمعیۃ العلماء کی جانب سے ضروری اشیاء کے پیکٹ جلد روانہ کئے جائیں گے

Scene of a meeting held at Bilal Mosque to help the cocaine flood victims.Picture:INN
کوکن سیلاب زدگان کی امداد کے لئے بلال مسجد میں منعقدہ میٹنگ کا منظر۔ ۔۔تصویر: آئی این این

 خطہ کوکن میں میں گزشتہ دنوں موسلادھار بارش اور سیلاب کی وجہ سے  مچنے والی تباہی میں متاثرین کی بلاتفریق مذہب راحت رسانی کیلئے تمام ملّی تنظیمیں ہر ممکن مدد کیلئے کوشاں ہیں لیکن راستہ بند ہونے کے سبب اشیاء کی فراہمی میں کافی دشواریاں پیش آرہی ہیں‌۔اسی لئے متاثرہ علاقوں میں‌جانے سے قبل مقامی لوگوں سے رابطہ قائم کرکے حالات معلوم‌ کئے جارہے ہیں۔ راستے کی پریشانی کا عالم یہ ہے کہ۴؍ گھنٹے کی مسافت۱۲؍گھنٹے میں بھی طے کرنا ممکن‌ نہیں ہورہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ سنی جمعیۃ العلماء اور رضااکیڈمی کی طرف سے ضروری اشیاء کا کثیر مقدار میں نظم کیا تو گیا ہے اور اتوار کی صبح اسے روانہ کیا جانا تھا لیکن راستے کی دشواری کے سبب اسے وقتی طور پر روک دیا گیا ہے، جلد ہی پوری ٹیم ضروری اشیاء لے کر روانہ ہوگی۔اسی سلسلے میں بلال مسجد میں اتوار کو میٹنگ ہوئی اور اس میں متاثرین کی ہرممکن مدد کی یقین دہانی کروائی گئی اور مذکورہ بالا تفصیلات بھی مہیا کروائی گئیں۔یادرہے کہ تمام ملی تنظیمیں جمعیۃ علماء، جمعیت اہل حدیث ، جماعت اسلامی اور ایس آئی او کی ٹیمیں راحت رسانی میں مصروف ہیں۔ بلال مسجد میں ہونے والی میٹنگ میں مولانا محمود علی خان نے بتایا کہ’’ اس وقت کوکن علاقوں میں ہا ہا کار مچا ہوا ہے۔ وہاں کے لوگ سخت مشکلات سے دوچار ہیں،  ان کے گھر تباہ و برباد ہوگئے ہیں ، ان کے گھروں میں زہریلے جانور گھسنے کی اطلاعات ہیں لہٰذا ان کی مدد کرنا ہم پر لازم ہے۔‘‘مولانا امان اللہ رضا نے کہا کہ ’’کوکن کے متاثرین کی مدد کیلئے  ہم ان تک راحت کا سامان لیکر جلد از جلد پہنچیں، یہی وقت کی اہم ضرورت ہے۔‘‘ مولانا خلیل الرحمان نوری نے کہا کہ’’ ان مصیبت زدہ علاقوں کا دورہ کرکے متاثرین کی مدد کی جائے، یہی ہمارے بزرگوں کا وطیرہ  رہا ہے کہ جب کہیں کوئی مصیبت زدہ دکھائی دیتا تو سب سے پہلے وہ اس کی مدد کرتے اور دوسروں کو ایسا کرنے کی تلقین کرتے ۔‘‘مولانا نورالعین نے کہا کہ’’ اس وقت تقریر کی نہیں عملی میدان میں آنے کی ضرورت ہے۔‘‘ رضا‌اکیڈمی کے سربراہ محمد سعید نوری نے کہا کہ ’’کوکن کے علاقوں میں سیلاب نے جس طرح تباہی مچائی ہے ،اس نقصان کا شمار مشکل ہے۔ ایسے ماحول میں ہم پر لازم ہے کہ ان مصیبت زدہ لوگوں کی زیارہ سے زیادہ امداد کریں۔‘‘ انہوں نے راستے کی رکاوٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’بہت جلد ہمارا ایک وفد متاثرین کیلئے امدادی سامان لے کر روانہ ہوگا۔ اگر راستہ بہتر ہوتا تو ہم سب سامان کے ساتھ خود بھی پہنچ چکے ہوتے۔‘‘اخیر میں مولانا سید معین الدین اشرف عرف معین میاں نے کہا کہ ’’علمائے کرام اپنے اپنے علاقوں میں راحتی کیمپ کا اہتمام کریں اور حتی المقدور کوشش کریں کہ زیادہ سے زیادہ ان بے سہارا لوگوں کیلئے امداد کا سامان مہیا ہوسکے۔ اس کے علاوہ اہلسنت و جماعت سے گزارش ہے کہ جہاں جہاں آل انڈیا سنی جمعۃ العلماء اور رضااکیڈمی کے لوگ کیمپ لگائے ہوئے ہیں،  وہاں پہنچ کر خوب تعاون کریں ۔ نقدی اور امدادی سامان کے ساتھ غذائی اجناس جیسے آٹا چاول دال تیل گھی نمک چادر، وہیل چیئر مسالہ جات اور ضروریات زندگی کی دیگر اشیاء پہنچانے کیلئے آل انڈیا سنی جمعۃ العلماء اور رضااکیڈمی سے رابطہ قائم کریں۔
  کوکن سیلاب متاثرین سے متعلق میٹنگ  میں مولانا مشتاق احمد تیغی، مولانا ظفرالدین رضوی، قاری عین الدین  قاری الیاس ، مولانا اسماعیل، مولانا الطاف،  حافظ سمیرالدین ، حافظ ذاکر ، قاری قسمت ، مولانا عارف اور  مولانا ابراہیم آسی وغیرہ شریک تھے۔

kokan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK