سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف اشتعال انگیز کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔اطلاع کے مطابق لاہور کے شاہدرہ پولیس اسٹیشن میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے دیگرلیڈروں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے
EPAPER
Updated: October 06, 2020, 10:40 AM IST | Agency | Islamabad
سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف اشتعال انگیز کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔اطلاع کے مطابق لاہور کے شاہدرہ پولیس اسٹیشن میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے دیگرلیڈروں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے
سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف اشتعال انگیز کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔اطلاع کے مطابق لاہور کے شاہدرہ پولیس اسٹیشن میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے دیگرلیڈروں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔اس میں مختلف دفعات لگائی گئی ہیں۔ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے ۳۰؍ ستمبر اور یکم اکتوبر کو سرکاری اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کی تھی ۔ نواز شریف کی تقریر مریم نواز اور راناثنااللہ سمیت تمام سیاسی قیادت نے سنی اور اس کی تائید کی۔ اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ نواز شریف ہندوستانی ایجنڈے پر کام کررہے ہیں۔ ان کی تقاریر کا مقصد پاکستان کو غنڈہ ریاست قرار دلانا ہے۔نواز شریف کی تقریر سے پاکستان کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔
تقاریر پر پابندی کی درخواست مسترد
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی تقاریر پر پابندی کی درخواست مسترد کردی ہے۔ درخواست پر سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی، درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف نے ا پنی ۲۰؍ستمبر کی تقریر میں ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کی تھی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ اس سے درخواست گزار کا کون سا بنیادی حق متاثر ہوا ہے۔ سیکوریٹی ادارے موجود ہیں اس ملک میں ایک پارلیمنٹ بھی موجود ہے ، عدالت کو سیاسی نوعیت کے معاملات میں کیوں ملوث کرنا چاہتے ہیں؟ کیا پیمرا کا کوئی قانون موجود ہے؟ جب پیمرا نےنوٹس بھیج رکھا ہے تو آپ یہاں کیوں آگئے؟ دلائل سننے کے بعد عدالت نے درخواست یہ کہہ کر مسترد کردی کہ نواز شریف کی تقاریر پر پابندی عوامی اہمیت کا معاملہ نہیں ہے۔