Inquilab Logo

رام جنم استھان کےمعاملے پرنیپال نے پھر ہندوستان کو چیلنج کیا

Updated: August 10, 2020, 7:04 AM IST | Agency | Kathmandu

وزیراعظم اولی نے ایودھیا پوری کو ہی رام کی اصل جائے پیدائش قراردیا، ثبوت اکٹھا کرنے کیلئے کھدائی کا حکم دیا

KP Sharma Oli - PIC : INN
کے پی اولی ۔ تصویر : آئی این این

نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ ہندو دیوتا رام کی جائے پیدائش نیپال کا ضلع چیتوان ہے جو  یہاں کےماڈ  نگر پالیکا ضلع میں ہے۔ اس کے ایک علاقے کا نام ایودھیاپوری ہے۔مہینےبھر میں  یہ دوسری مرتبہ ہے  جب  اولی نے رام کی جائے پیدائش کے معاملے میں ہندوستان کو چیلنج کیا ہے۔ 
 انہوں نے  ایودھیا پوری کے عہدیداروں کو وہاںرام ، لکشمن اور سیتا کے مجسمے نصب کرنے کا حکم دیا ہے اور تاکید کی ہے کہ  نیپال کے چیتوان ضلع میں واقع  ایودھیاپوری کو ہی اصلی ایودھیا کی حیثیت  سے ایک پروجیکٹ کے طور پر فروغ د یا جائے۔
 نیپالی اخبار’’دی ہمالین ٹائمز‘‘ کے مطابق  اولی نے ماڈی اورچیتوان  کے عہدیداروں اور  لیڈروں کے ساتھ ۲؍ گھنٹے تک فون پر گفتگو کی اور انہیں مزید بات چیت کے لئے کھٹمنڈو بھی بلایا ۔ اولی نے کہا  ہے کہ’’ مجھے یقین ہے کہ بھگوان رام کی پیدائش نیپال میں ایودھیاپوری میں ہوئی تھی۔ ان کی جنم بھومی ہندوستان کا ایودھیا نہیں  ہے۔‘‘  اولی نے دعویٰ کیا کہ ’’میرے پاس ایسے ثبوت ہیں جو یہ ثابت کردیں گے کہ بھگوان رام کی پیدائش نیپال میں ہوئی تھی۔‘‘چیتوان ضلع کی ممبر پارلیمنٹ دل کماری راول نے کہا کہ وزیر اعظم اولی نے ایودھیاپوری کے آس پاس کے علاقوں کے تحفظ کیلئے پوری  طاقت کے ساتھ کام کرنے کوکہا ہے اور یہ بھی تاکید کی ہے کہ ثبوت اکٹھا کرنے کے لئے ایودھیاپوری  میں کھدائی کی جائے۔ انہوں نے ایودھیاپوری کے تاریخی شواہد کو محفوظ رکھنے کیلئے مقامی  افراد سے بھی مدد لینے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK