Updated: May 22, 2025, 9:11 PM IST
| Amsterdam
نیدرلینڈز کے شہر روٹرڈیم کے بندرگاہ پر اسرائیل سے ایف ۳۵؍ جنگی جہاز کے پرزے لے کر آنے والا جہاز لنگرانداز ہونے کے خلاف عوام نے زبردست احتجاج کرتے ہوئے شہر کا ٹریفک جام کردیا، مظاہرین نے کارگو کمپنی میرسک پر غزہ نسل کشی سے مالی فائدہ اٹھانےکا الزام عائد کیا۔
نیدرلینڈز کے شہر روٹرڈیم میں ہونے والے مظاہرے کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس
روٹرڈیم میں بدھ کو اسرائیل سے ایف۳۵؍ جنگی جہاز کے پرزوں کو لے جانے والا ایک جہاز شہر کے بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا، اس کے خلاف عوام نے احتجاجی مظاہرہ کیا،کارکنان نے نیدرلینڈز پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایاکہ وہ عدالتی فیصلے کے باوجود اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل میں معاونت کر رہا ہے۔ بڑی تعداد میں مظاہرین، جن میں زیادہ تر ڈچ شہری شامل تھے، روٹرڈیم سٹی ہال کے باہر جمع ہوئے اور میرِسک کے جہاز کی آمد کی مذمت کی۔وہ نعرے لگا رہے تھے،’’میرسک نسل کشی سے فائدہ اٹھا رہی ہے۔‘‘ مظاہرے میں مقررین نے۲۰۲۳ء کے ڈچ عدالت کے فیصلے کو یاد دلایا، جس میں غزہ میں بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل کو ایف۳۵؍ کے پرزوں کی برآمد روکنے کا حکم دیا گیا تھا۔ فیصلے کے باوجود، تنظیم کاروں کا کہنا تھا کہ روٹرڈیم کی بلدیہ اور بندرگاہ کے اہلکاروں نے بالواسطہ طور پر جہاز کے لنگر انداز ہونے میں مدد کی، جو عملی طور پر اسرائیل کی فوجی صنعت کی معاونت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جہاز اسرائیل کے ہتھیاروں کی پیداوار کو سپورٹ کرنے والے وسیع تر لاجسٹک نیٹ ورک کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ کیخلاف اسرائیل پرعالمی دباؤ میں غیر معمولی اضافہ
مظاہرین نے عارضی طور پر سٹی ہال کے سامنے سڑک اور ٹرام لائن کو بلاک کر دیا، بعد ازاں شہر کے مرکز میں مارچ کیا اور ایراسمس پل کی طرف جانے والے ایک مصروف چوراہے پر دھرنا دیا، جس سے ٹریفک جام ہو گئی۔واضح رہے کہ غزہ میں جاری جنگ کے دوران ڈچ حکومت پر اسرائیل کے ساتھ فوجی اور تجارتی تعلقات کے خلاف عوامی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔