Inquilab Logo

نیو پنویل:سب وے میں پانی بھر جاتا ہے،پانی کی نکاسی کا کوئی نظم نہیں

Updated: August 13, 2022, 7:27 AM IST | waseem patel | Mumbai

:نیو پنویل سے تکے گاؤں جانےکیلئےکروڑوں روپےخرچ کر کے سب وے بنایا لیکن وہاں سےپانی کی نکاسی کا کوئی انتظام نہ ہونے کی وجہ سےاس میں پانی جمع ہو رہاہے

The plight of the subway constructed in New Panvel
نیو پنویل میں بنائے گئے سب وے کی حالت زار

نیو پنویل سے تکے گاؤں جانےکیلئےکروڑوں روپےخرچ کر کے سب وے بنایا لیکن وہاں سےپانی کی نکاسی کا کوئی انتظام نہ ہونے کی وجہ سےاس میں پانی جمع ہو رہاہےجس سے بہت سی گاڑیاںحادثے کا شکار ہو رہی ہیں۔نمائندہ انقلاب نےاس سب وے کا دورہ کرنےکےبعد مقامی سابق کارپوریٹرایڈوکیٹ منوج بھجبل سے استفسار کیا تو انہوںنےبتایاکہ اس سب وے سے لگ کر ہی گاڑی ندی ہے اس سب وے کو بنانے میں۱۰؍کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے۔اس میں سیمنٹ کے۴؍بلاک تیار کرکے لگائے گئے ہیں۔ اس سب وے میں بہت سی تکنیکی خرابیاں ہیں سب وےکےدونوں طرف سیمنٹ کےبلاک تو لگائے گئےہیں،جہاں بلاک ختم ہوتےہیں وہاںپانی جانے کیلئےگٹر کی بھی تعمیر کی گئی ہے۔مسئلہ یہیں سے شروع ہوتاہےگٹرکی اونچائی  سیمنٹ کےبلاک سے زیادہ ہونے کی وجہ سےپانی کو جانےکےلیے راستہ ہی نہیں رہ جاتا ہے اس کے علاوہ بہہ کرآنےوالی مٹی ندی میں نہ جا کر گٹر کی نالی میںپھنس کررہ جاتی ہے اورندی کا پانی بھی اس میں جمع ہو جاتا ہے۔اس سلسلے میں ریلوےکےسینئرانجینئرپائیک راؤ سےرابطہ قائم کرنے پر انہوں نے بتایاکہ ہم نےسب وےبنانےکےبعدسڈ کو کے حوالے کر دیا تھا اب اس کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ان کی ہی ہے لیکن میں بذات خودجاکر اس کا معائنہ کروں گا۔
 سڈکو کے سول انجینئرسنتوش سالی کے مطابق گٹرپرجالی اس طرح لگائی گئی ہے کہ اسے نکال ہی نہیں سکتے۔ہمارے ملازمیننے۲؍مرتبہ ہاتھ سے گٹر کی صفائی کی ہے  لیکن۸؍ دنوں میں یہ گٹرپھر بھر جاتا ہے۔ہمیں یہ جالیاں نکالنے کا اختیارنہیںہے اگر ریلوے ہمیں  جالیاں نکال کر دے تو یہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ ریلوے کےانجینئرپائیک نےاپنے ہاتھ جھٹکتے ہوئے کہا کہ یہ ہماراکام نہیں ہے۔لیکن صورتحال یہ ہے کہ سڈ کو اور ریلوےکی وجہ سےنقصان عام آدمی کو اٹھانا پڑ رہا ہے جبکہ نمائندۂ انقلاب نےریلوے اورسڈ کو کےان دونوں اعلیٰ افسران کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ یہاں پر لائٹ بھی نہیںہے جس سے رات کواس سب وے کا استعمال کوئی بھی نہیں کرتا ہےتو دونوں نے اپنی ذمہ داری سے منہ پھیر لیا اور کہا کہ لائٹ لگانا ہمارا کام نہیں ہے۔شہری سوال کر رہے ہیں کہ پھر یہ کس کا کام ہے۔ ہمیں ہونے والی تکالیف کا ذمہ دار کون ہے؟شہریوں کے اس سوال کا جواب کسی نہ کسی کو دینا ہی ہوگا ۔

new panvel Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK