Inquilab Logo

گیٹ وے آف انڈیا، ساحلوں اورٹیرس پر سال ِنوکا جشن منانےپرپابندی

Updated: December 29, 2021, 8:20 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

کوروناوائرس اور اس کی نئی قسم اومیکرون کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے پیش نظر بی ایم سی کافیصلہ۔ عوامی مقامات پر ماسک نہ لگانے والوں پر مزید سخت کارروائی کی میونسپل اور پولیس اہلکاروں کوہدایت

Celebrating the New Year has also been banned at the Gateway of India. (File photo)
گیٹ وے آف انڈیا پربھی نئے سال کا جشن منانا ممنو ع قرار دیا گیا ہے۔(فائل فوٹو)

:تھری فرسٹ نائٹ کو لوگ گیٹ وے آف انڈیا اور ساحلوں پر نئے سال کا جشن نہیں مناسکیں گے کیونکہ  برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن( بی ایم سی) نے امسال گیٹ وے آف انڈیا، کے شہر ومضافات کے ساحلوں ، باندرہ ریکلیمیشن ، بینڈ اسٹینڈ ، ہوٹل اور دیگر عوامی مقامات پر نئے سال کی پارٹی منانے کی اجازت نہیں  دی ہے۔ گزشتہ چند دنوں سے کورونا اور اومیکرون کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے سبب  بی ایم سی نے یہ  فیصلہ کیا ہے۔اسی کے ساتھ عوامی مقامات پر ماسک نہ لگانے والوں سے  جرمانہ وصول کرنے کی کارروائیوں کو مزید سخت کرنے کی بھی  میونسپل اور پولیس اہلکاروںکو ہدایت  دی گئی  ہے۔واضح رہے کہ کورونا وائرس نے پہلے ہی ہزاروں شہریوں کی جان لےلی ہے اور اب اس سے کئی گنا تیزی سے پھیلنے والے وائرس اومیکرون کے معاملات بھی بڑھ رہے ہیں    ۔اس  وباکی روک تھام کیلئے ریاستی حکومت اور بی ایم سی نے کرسمس بھی انتہائی سادگی سے منانے کی اپیل کی تھی۔
 سالِ نو کے جشن کے تعلق سے  ایڈیشنل میونسپل کمشنر سریش کاکانی نے بتایا کہ’’ کورونا اور دیگر وائرس کو  پھیلنے سے روکنے کیلئے  ۳۱؍دسمبر کو کوئی بھی پارٹی کاانعقاد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ ہوٹل  اور  بینکٹ ہال میں پارٹی منانا ممنوع قرار دیاگیا ہے۔اسی کے ساتھ گرگاؤں چوپاٹی ، جوہو چوپاٹی ،مرین ڈرائیو اور  باند رہ  میں بھی نئے سال کا جشن منانے سے منع کیاگیاہے ۔ مذکورہ  مقامات پر بھی حکم امتناعی نافذ کیاگیاہے جس کے تحت ۵؍   سے زیادہ  افرادجمع نہیں ہو سکتے۔ اس کے علاوہ باندرہ ریکلیمیشن میں بھی بھیڑ بھاڑ کو کنٹرول کرنے کیلئے بی ایم سی نے پولیس  افسران کے ساتھ میٹنگ لی ہے اور وہاں ہونے والی بھیڑ پر بھی قابو پانے کی ہدایت  دی ہے۔‘‘ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگرکورونا کے معاملات بڑھتے ہیں تومزید سخت قدم اٹھایا جائے گا ۔انہوںنے مزید کہاکہ’’ممبئی میں کووڈ ۱۹؍ اور اومیکرون کے معاملات میں اضافہ کی مختلف وجوہات ہیں۔ غیرمقیم ہندوستانی بیرون ممالک سے بڑی تعداد میں ممبئی آتے ہیں اور کرسمس کی تعطیلات میں ان کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ اسی لئے ’وائرس کے خطرے والے  ممالک‘ سے آنے والے مسافروں کا ہوائی اڈے پر کورونا ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور متاثر پائے جانے پر  انہیں اسپتال بھیج دیا جاتا ہے۔ایسےمسافرجووائرس کے  خطرے والے ممالک کے علاوہ دیگر ملکوں سے آرہے ہیں، انہیں لازمی طور پرگھر میں قرنطینہ کی ہدایت دی گئی ہے اور ان کی نگرانی بھی کی جاتی ہے۔ ۷؍ دن ہوم کوارینٹائن کے بعد ان کی طبی جانچ بھی کی جاتی ہے۔‘‘
 ایڈیشنل میونسپل کمشنر کاکانی نے کہا کہ ’’عوامی مقامات پررات ۹؍ بجے تا صبح ۶؍بجے تک حکم امتناعی نافذ کیاگیا ہے ۔ اس کے علاوہ شادی بیاہ اور اسی طرح کی دیگر تقاریب میں بھی ہال کی گنجائش سے ۵۰؍فیصد افراد کو ہی شرکت کی  اجازت  ہے۔انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا سے تحفظ کی گائیڈلائن پر عمل کرتے ہوئے اس وبا پر قابو پانے میں تعاون کریں گے ۔
’’ہر کورونا متاثرہ کی جینوم سکوینسنگ‘‘
 ایڈیشنل میونسپل کمشنر نے بتایا کہ ’’اومیکرون کو روکنے کیلئے  ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ۲۱؍ دسمبر کے بعد سے ۳۱؍  دسمبر تک  سے جوبھی کوروناسے متاثر پایا جارہا ہے، ہم اس کا جینوم سکوینسنگ کروا رہے ہیں  اس کے بعد پتہ چل پائے گا کہ کتنے مریض اومیکرون ،ڈیلٹا ویری اینٹ یا ڈیلٹا ڈیری ویٹو سےمتاثر ہے۔ فی الحال متاثرین میں ۹۰؍ فیصد معاملات میں مریض میں کوئی علامت نہیں پائی جارہی ہے۔‘‘ تیسری لہر سے نمٹنے کے تعلق سےانہوں نے کہا کہ ’’بی ایم سی پوری طرح تیار ہے۔  ہم نے ۳؍ سطح پر تیاریاں کی ہیں۔ اسپتالوں اور کووڈ سینٹروں میں ایکٹوی، بفر بیڈ اور ریزرو بیڈ  کا نظم کیا گیا ہے۔  فی الحال ۵؍فیصد ہی بیڈ علاج کیلئے استعمال ہو رہے ہیں۔ بفر اور ریزروبیڈ کی تعداد  میں مزید اضافے کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔‘‘
 ۱۵؍ تا ۱۸؍ سال کے بچوں کوٹیکہ دینے کی تیاریاں مکمل 
 سریش کاکانی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ۳؍ جنوری سے ۱۵؍ تا ۱۸؍ سال کے بچوں کوکورنا سے بچاؤ کا ٹیکہ دینے کا اعلان کیاہے اس کیلئے بھی بی ایم سی نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ممبئی میں۱۵؍ تا ۱۸؍ سال کے  ۹؍  لاکھ سے زیادہ بچے ہیں  ان کیلئے ۴۰۰؍ سینٹروں پر ٹیکہ لگانے کا نظم کیا گیا ہے اور اگر ممکن ہوا  تو جونیئر کالجوں میں بھی ٹیکہ مراکز قائم کئے جائیں گے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ ’’ ممبئی میں تقریباً ۳؍ لاکھ فرنٹ لائن اور ہیلتھ ورکر ز ہیں اور ۱۰ ؍ لاکھ معمر افراد ہیں، انہیں بھی ۱۰؍ جنوری سے بوسٹر ڈوز لگایا جائے گا ۔ فی الحال انہیں دوسرے ڈوز کا سرٹیفکیٹ لانا ہوگا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK