امریکی اخبار کا روس کی جانب سے طالبان کو امریکی فوجیوں کے قتل پر انعام کے تعلق سے انٹیلی جنس کے حوالے سے نیا انکشاف
EPAPER
Updated: July 02, 2020, 11:05 AM IST | Agency | Washington
امریکی اخبار کا روس کی جانب سے طالبان کو امریکی فوجیوں کے قتل پر انعام کے تعلق سے انٹیلی جنس کے حوالے سے نیا انکشاف
افغانستان میں امریکی فوجیوں کے قتل کیلئے طالبان کو روس کی جانب سے انعام دئیے جانے کی خبر پر اب نیویارک ٹائمز نے نیا دعویٰ کیا ہے۔ اخبار کے مطابق امریکی حکام نے ایسے الیکٹرانک ڈیٹا کا پتا لگایا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ روسی انٹیلی جنس ایجنسی کے ایک بینک اکاؤنٹ سے طالبان کے ایک اکاؤنٹ میں بھاری رقوم منتقل کی گئی ہیں۔یہ ان شواہد میں شامل ہے جن سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ روس نے افغانستان میں امریکی اور اتحادی فوجیوں کو قتل کرنے کے عوض طالبان کو خفیہ طور پر انعام کی پیشکش کی تھی۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق اسے یہ بات اس خفیہ معلومات سے واقف تین اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی ہے۔
واضح رہے کہ نیویارک ٹائمز کے اس دعوے کی روس اور طالبان دونوں نے تردید کی ہے کہ روسیوں نے طالبان کو کوئی رقم دی ہے۔ خود امریکی صدر نے بھی اسے بے بنیاد رپورٹ قرار دیا تھا۔ لیکن وہائٹ ہائوس نے بعد میں اس بات کا انکشاف کیا کہ یہ خبر اسے ملی تھی مگر تصدیق نہ ہونے کی وجہ سے صدر ٹرمپ کوئی نہیں بتائی گئی تھی۔ یعنی وہائٹ ہائوس نے نیویارک ٹائمز کی خبر کو کسی حد تک درست قرار دیا تھا۔
اب نیویارک ٹائمز نئی خبر لے کر آیا جو انٹیلی جنس افسران کے حوالے سے ہی ہے۔ اگرچہ امریکہ پہلے بھی روس پر طالبان کی مدد کا الزام لگاتا رہا ہے لیکن اس بار تجزیہ کاروں نے خفیہ ذرائع کی معلومات سے نتیجہ اخذ کیا کہ منتقل کی گئی رقوم انعامی پروگرام کا حصہ تھیں۔ گرفتار کئے گئے افراد نے تفتیش میں اس پروگرام کے بارے میں بیان کیا تھا۔ اخبار کے مطابق اہلکاروں کا کہنا ہے کہ تحقیقات کرنے والوں نے متعدد افغان باشندوں کو شناخت کیا ہے جو مشتبہ روسی کارروائی سے منسلک نیٹ ورک کا حصہ ہیں۔ رقوم تقسیم کرنے والے ایک شخص کے بارے میں خیال ہے کہ وہ اب روس میں ہے۔
اخبار لکھتا ہے کہ افغان حکام نے اس ہفتے کئی واقعات کا ذکر کیا ہے جو اس خفیہ معلومات کا تسلسل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کئی ایسے کاروباری افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جنھوں نے گزشتہ ۶؍ ماہ کے دوران رقوم کی منتقلی کے غیر رسمی طریقے ’حوالہ‘ کو استعمال کیا۔ شبہ ہے کہ وہ روسی خفیہ ایجنسی جی آر یو اور طالبان سے منسلک شدت پسندوں کے درمیان نیٹ ورک میں شامل تھے۔ان کاروباری افراد کو دارالحکومت کابل اور شمالی افغانستان میں کئی چھاپوں میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ایک شخص کے گھر سے ۵؍ لاکھ ڈالر نقد برآمد ہوئے تھے۔وائٹ ہاؤس، نیشنل سیکوریٹی کونسل کے حکام اور ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس جان ریٹ کلف کے دفتر نے اس بارے میں تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔