حکمراں جماعت ’ لیبر پارٹی‘ نے کرس ہپکنز کو پارٹی کا نیا لیڈر اور ملک کا۴۱؍ واں وزیر اعظم بنانے کاباضابطہ اعلان کیا ، پریس کانفرنس سے خطاب کیا
EPAPER
Updated: January 23, 2023, 11:29 AM IST | Wellington
حکمراں جماعت ’ لیبر پارٹی‘ نے کرس ہپکنز کو پارٹی کا نیا لیڈر اور ملک کا۴۱؍ واں وزیر اعظم بنانے کاباضابطہ اعلان کیا ، پریس کانفرنس سے خطاب کیا
نیوزی لینڈ میں حکمراں جماعت ’ لیبر پارٹی‘ نے اتوار کو کرس ہپکنز کو پارٹی کا نیا لیڈر اور ملک کا۴۱؍ واں وزیر اعظم بنانے کاباضابطہ اعلان کیا اور اس کی توثیق کی۔ انہوں نے کابینہ میں تبدیلی کا اعلان کیاہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ہپکنز کو اتوار کو کاکس میٹنگ میں لیبر پارٹی کا نیا لیڈر منتخب کیا گیا۔ ہپکنز اس وقت ا سپیکر اور ملک کے وزیر تعلیم نیز پولیس اور عوامی خدمات کے وزیر ہیں۔ وہ جیسنڈا آرڈرن کی جگہ لینے والے واحد امیدوار تھے۔ وہیں کیلسٹن سے ایم پی اور کابینہ کے وزیر کارمل سیپولونی کو نائب وزیر اعظم مقرر کیا گیا ہے۔ یادرہےکہ نیوزی لینڈ کے سیاسی نظام کے مطابق پارلیمنٹ میں اکثریتی جماعت حکومت بناتی ہے اور پارٹی کا سربراہ وزیراعظم بنتا ہے۔ ہپکنز نے اپنی توثیق کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئےبتایا کہ وہ بدھ کو باضابطہ طور پر وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے کابینہ میں ردوبدل بھی کیا جائے گا۔ ہپکنز نے ملکی مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیر معمولی مہنگائی، مکانات کی بلند قیمتیں اور امن و امان کا مسئلہ ان کی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہیں۔ آرڈرن نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ وہ فروری میں وزیر اعظم اور لیبر پارٹی کی لیڈر کے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گی، کیونکہ اب کے پاس کرنے کیلئے کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ اس سال دوبارہ الیکشن نہیں لڑیں گی۔نیوزی لینڈ میں عام انتخابات اس سال۱۴؍ اکتوبر میں ہوں گے۔