Inquilab Logo

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن ۱۰۰؍ سال میں سب سے مقبول لیڈر

Updated: May 23, 2020, 4:38 AM IST | Wellington

حال ہی میں کئے گئے ایک تازہ پول میں جیسنڈا آرڈرن کو نیوزی لینڈ کا ۱۰۰؍سال کامقبول ترین لیڈر قرار دیا گیا ہے۔انہیں یہ اعزاز کورونا کی وبا سےعمدگی کے ساتھ نمٹنے کی وجہ سے حاصل ہوا ہے۔ گزشتہ پیر کےبعد سےنیوزی لینڈ میں کورونا کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔

Prime Minister Jacinda Arden. Photo: INN
وزیراعظم جیسنڈا آرڈن۔تصویر: آئی این این

حال ہی میں کئے گئے ایک تازہ پول میں جیسنڈا آرڈرن کو نیوزی لینڈ کا ۱۰۰؍سال کامقبول ترین لیڈر قرار دیا گیا ہے۔انہیں یہ اعزاز کورونا کی وبا سےعمدگی کے ساتھ نمٹنے کی وجہ سے حاصل ہوا ہے۔ گزشتہ پیر کےبعد سےنیوزی لینڈ میں کورونا کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا ہےجبکہ اس سے قبل کئی ہفتوں تک ان کے معاملات میں لگاتار گراوٹ آرہی تھی۔مئی کے مہینے میں کورونا کے محض ۱۹ معاملات سامنے آئے ہیں ۔نیوز ہب ریڈ ریسرچ پول کے مطابق ملک کی سب سےکم عمر وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن صدی کی سب سے مقبول وزیر اعظم ہیں ۔ سروے میں شامل تقریباً ۶۰؍ فیصد افراد نے انہیں اپنی پسندیدہ لیڈرقرار دیا ہے۔آرڈرن کی مقبولیت میں اس وقت اضافہ ہوا جب انہوں نے ملک میں سخت ترین لاک ڈائون نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان کی مقبولیت میں ۲۰پوائنٹ کا اضافہ ہوگیا اور ۹۲فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ان کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں ۔
 محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ایشلے بلوم فیلڈ نے پریس کانفرنس میں کہاکہ ’’ایک طویل سفر طے کرنے کے بعدہی ہم اس بات کا دعویٰ کرسکتے ہیں کہ ہم نے کورونا پر قابو پالیا ہے۔اس کے بعد کہیں جاکر ہم پابندیاں ختم کرنے پر غور کرسکتے ہیں ۔ جبکہ ٹیسٹسنگ کا سلسلہ ہنوز جاری ہے جس کے تحت پیر کو ۳ہزار ۱۲۵کورونا کے ٹیسٹ کئے گئے تھے جبکہ مجموعی طور پر ۲؍لاکھ ۳۴؍ہزار لوگوں کا ٹیسٹ کیا جاچکاہے۔‘‘آرڈرن نے کہا کہ اگر رابطہ میں آنے والوں کا پتہ لگانے کانیا ٹیک سیوی طریقہ کارگر رہا تو نیوزی لینڈ کانٹیکٹ ٹریسنگ موبائل ایپ لانچ کرے گا جسے ڈیجیٹل ڈائری کے طور پر استعمال کیا جاسکے گا۔نیوزی لینڈ والے کہیں جاتے ہیں یا کسی سے رابطہ میں آتے ہیں تو وہ اس کا کیو آر کوڈ اسکین کرسکتے ہیں ۔ وزارت صحت یہ معلومات ایک مہینے تک محفوظ رکھے گی ۔ساتھ ہی اسے پوشیدہ رکھا جائے گا۔
 نیوزی لینڈ میں محض ۱۵۰۰؍افراد ہی کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں جس میں مصدقہ اور ممکنہ دونوں معاملات شامل ہیں ۔ جبکہ محض ۲۱؍اموات درج کی گئی ہیں جو کہ ملک کی۵۰؍لاکھ کی آبادی کی مناسبت سے بہت ہی کم ہیں ۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ جیسنڈا آرڈرن کے ذریعہ مارچ میں ہی سخت پابندیاں عائد کئے جانے کی وجہ سے ممکن ہوسکا ہے۔ملک میں روزانہ متاثر ہونے والوں کی تعداد اپریل کے پہلے حصہ میں لگاتار کم ہوئی ہےجو کہ نیو زی لینڈ کیلئے عروج کا زمانہ ہونا چاہئے۔ملک میں جتنے معاملات درج ہوئے ہیں ان میں سے ۹۶فیصد معاملات میں مریض صحت یاب ہوچکے ہیں ۔جبکہ منگل کو پورے ملک میں کورونا کے محض۲؍ مریض زیر علاج تھے۔نیوزی لینڈ میں لگاتار لاک ڈائون میں ڈھیل دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK