• Mon, 03 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ کی نائیجیریا میں عیسائیوں کے قتل پر امریکی فوجی کارروائی کی دھمکی

Updated: November 02, 2025, 7:15 PM IST | Washington

ٹرمپ نے نائیجیریا میں عیسائیوں کے قتل پر فوجی کارروائی کی دھمکی دی ہے، سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے حملہ کیا تو وہ تیز، شدید اور فیصلہ کن ہوگا۔

US President Donald Trump. Photo: INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر:آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سنیچر کو کہا ہے کہ انہوں نے محکمہ دفاع سے کہا ہے کہ اگرنائیجیریاکی حکومت اپنے ملک میں  عیسائیوں کے قتل پر روک لگانے میں ناکام رہتی ہے تو وہ اس کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کی تیاری کریں۔ ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا کہ امریکی حکومت افریقہ کے سب سے زیادہ آبادی والے اور سب سے بڑے تیل پیدا کرنے والے ملک نائیجیریا کو تمام امداد اور معاونت فوری طور پر بند کر دے گی۔
ٹرمپ نے لکھا کہ’’ اگر امریکہ نے فوجی دستے بھیجے تو وہ بھرپور حملہ آور ہو کر ان دہشت گردوں کو مکمل طور پر ختم کر دیں گے جو یہ خوفناک مظالم ڈھا رہے ہیں،‘‘واضح رہے کہ ٹرمپ نے یہ بیان نائیجیریا میں عیسائیوں کے ساتھ سلوک کےتعلق سے  کوئی ثبوت یا تفصیلات فراہم کیے بغیر دیا۔ بعد ازاں ٹرمپ نے نائیجیریا کو ’’بدنام ملک‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کی حکومت کو فوری طور پر حرکت میں آنے کا انتباہ دیا۔تاہم ٹرمپ کی جانب سے فوجی کارروائی کی دھمکی پرنائیجیریا کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔جبکہ وائٹ ہاؤس نے بھی کسی ممکنہ امریکی فوجی کارروائی کے وقت کے بارے میں فوری طور پر کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔وزیر دفاع نے ٹرمپ کی دھمکی کی حمایت کرتے ہوئے کہا، محکمہ فوجی کارروائی کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکی سیکرٹری دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے ایکس پر  ٹرمپ کی دھمکی کو دہرایا۔

یہ بھی پڑھئے: الفاشر میں دو دنوں میں ریپڈ سپورٹ فورسز نے۳۰۰؍ خواتین کو ہلاک کیا: سوڈانی وزیر

واضح رہے کہ نائیجیریا کے حوالے سے ٹرمپ کی پوسٹ اس وقت سامنے آئی جب ان کی انتظامیہ نے نائیجیریا کو دوبارہ ان ممالک کی خصوصی تشویش کے حامل ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے جن کے بارے میں امریکہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس فہرست میں دیگر ممالک میں چین، میانمار، شمالی کوریا، روس اور پاکستان شامل ہیں۔حالانکہ نائیجیریائی صدر بولا احمد ٹنوبو نے سنیچر کو مذہبی عدم رواداری کے دعوؤں کی تردید کی اور اپنے ملک کی حکومت کی تمام نائیجیریائی باشندوں کے لیے مذہبی آزادی اور عقیدے کے تحفظ کی مستقل اور مخلصانہ کوششوں کا اعادہ کیا۔ساتھ ہی تمام مذاہب کے شہریوں کے تحفظ کی آئینی ضمانتوں کا حوالہ دیا۔اس کے علاوہ نائیجیریا کے وزارت خارجہ نے ایک علیحدہ بیان میں پرتشدد انتہا پسندی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عہد کیا اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ واشنگٹن ایک قریبی اتحادی بنا رہے گا۔ انہوں نے مذہبی تنوع کو ملک کی  سب سے بڑی طاقت قرار دیا۔

یہ بھی پرھئے: شام: سرکاری ملازمین کی مہنگی گاڑیاں ضبط کروائی گئیں

ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت میں نائیجیریا کو تشویش کی فہرست میں شامل کیا تھا، ان کے ڈیموکریٹک جانشین جو بائیڈن نے۲۰۲۱ء میں اسے امریکی محکمہ خارجہ کی فہرست سے ہٹا دیا تھا۔جمعہ کو ٹرمپ نے کہا کہ نائیجیریا میں اسلام پسند ’’ہزاروں عیسائیوں‘‘ کو مار رہے ہیں، لیکن انہوں نے مزید کوئی تفصیلات پیش نہیں کیں۔نائیجیریا، میں۲۰۰؍ نسلی گروہ ہیں جو عیسائیت، اسلام اور روایتی مذاہب پر عمل کرتے ہیں۔اکثر نسلی تقسیم یا وسائل پران کے درمیان تنازعات پیدا ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ملک میں کئی انتہا پسند گروہ سرگرم ہیں ، اور ان کی کارروائی کا شکار عوام بنتے ہیں۔ہڈسن انسٹی ٹیوٹ تھنک ٹینک کی ویب سائٹ پر موجود ایک کاپی کے مطابق، بعض مذہبی گروہوں نے گزشتہ مہینے ایک خط میں ٹرمپ پر نائیجیریا کی تشویش کے حامل ملک کے طور پر نامزدگی کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔ٹرمپ نے بغیر کوئی تفصیلات دیے لکھا، ’’نائیجیریا میں عیسائیت کو وجودی خطرہ لاحق ہے۔ ہزاروں عیسائی مارے جا رہے ہیں۔ اس بڑے پیمانے پر قتل عام کے لیے اسلام پسند ذمہ دار ہیں۔‘‘ انہوں نے ایوان نمائندگان کی اپروپریشنز کمیٹی سے بھی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK